عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے رکنِ پارلیمان اور معروف شیعہ لیڈر آغا سید روح اللہ نے پیر کو نوگام پولیس اسٹیشن میں پیش آئے حادثاتی دھماکے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کی جامع، شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات ناگزیر ہیں تاکہ اس المناک حادثے کی اصل وجہ سامنے آئے اور ذمہ داری طے کی جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ زخمی اہلکاروں کی عیادت کے لیے سرینگر کے ایک نجی اسپتال گئے جہاں انہوں نے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا:’ضرورت اس بات کی ہے کہ اس حادثاتی دھماکے کے پس منظر میں مکمل تحقیقات کی جائیں، یہ ثابت کیا جائے کہ آیا یہ واقعی ایک حادثہ تھا جیسا کہ سرکاری طور پر کہا جا رہا ہے ، اور اگر یہ ثابت ہو جائے کہ یہ حادثہ ہی تھا تو پھر جن لوگوں کی غفلت اس سانحے کا سبب بنی، انہیں جوابدہ بنایا جائے ۔’ روح اللہ نے الزام لگایا کہ نوگام واقعے میں سنگین نوعیت کی غفلت برتی گئی، جس کا خمیازہ 9 اہلکاروں کی جانوں کے ضیاع کی صورت میں بھگتنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ:’انتہائی حساس اور شدید نوعیت کا دھماکہ خیز مواد ایسی رہائشی آبادی میں منتقل کیا گیا جہاں اس کی ہینڈلنگ انتہائی غیر پیشہ ورانہ طریقے سے کی گئی۔ یہ بہت بڑا سوال ہے کہ بغیر ماہرین کی نگرانی ایسے مواد کو کیوں اور کیسے استعمال کیا گیا؟’ ایک سوال کے جواب میں روح اللہ نے ‘وائٹ کالر ٹیرر ماڈیول’ کیس میں ڈاکٹروں کی پوچھ گچھ پر کہا کہ تحقیقات تو ضروری ہیں، لیکن بے گناہوں کو ہراساں نہ کیا جائے ۔صرف وہ لوگ سزا کے مستحق ہیں جو واقعی ملوث ہیں۔ لیکن تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے کسی کے بارے میں نتیجہ اخذ کرنا ناانصافی ہے ۔