Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

کس ڈھنگ سے جئیں ؟ فکرو فہم

Mir Ajaz
Last updated: March 2, 2023 12:15 am
Mir Ajaz
Share
6 Min Read
SHARE

سیدہ ناجیہ

عصرِ حاضر کے نوجوانوں کو آج سے پچاس سال پہلے کے نوجوانوں کی نسبت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ تعلیم ، روزگار اور مستقبل کی فکر۔ کووڈ 19 کے بعد ابھی سنبھلنے نہ پائے تھے کہ مہنگائی کا نہ تھمنے والا طوفان نے نجانے کتنے تناور درختوں کو جڑوں سمیت اکھاڑ پھینکا۔ برباد ہوتی ملکی معیشت اور سیاست کے گورکھ دھندوں نے نوجوان نسل کو مایوسیوں کے دھانے پر لا کھڑا کیا۔
ایسے ناگزیر حالات میں بدقسمتی سے ہمارا معاشرہ اس قابل نہیں ہے کہ نوجوانوں کی مکمل مدد کر سکے۔ہمارے ملک کی آبادی کا ایک غالب حصہ، سولہ سے پچیس برس کی عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ لیکن سرکارِ بلند اقبال کے پاس اس افرادی قوت کے لیے ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ کار آمد شہری بن سکیں ، ان کا معاشی مستقبل کیا ہوگا؟ پنے تئیں نوجوانوں کے مستقبل کی فکر میں گھلتے لبرل ہوں یا مذہبی اور سیاسی طبقات، سب ہی اپنے مؤقف کے دفاع میں، جب ہر اخلاقی سطح سے گرنے کو تیار ہوں تو پھر کھوکھلے دعوؤں سے کیا ہو گا؟
اپنی شناخت کی تلاش اور مستقبل کی غیر یقینی سے مایوس یہ کروڑوں نوجوان کس سمت میں جا رہے ہیں؟ اُن کا ذہن اُلجھا ہوا ہے۔ اُلجھے ہوئے ذہن نے معمول کی زندگی کو بھی الجھاکر رکھ دیا ہے۔ ویسے توکسی بھی معاشرے کے تمام ارکان کا پُرامید رہنا ناگزیر ہے ،مگر نئی نسل کے لیے پُرامید رہنا زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ رجائیت پسندانہ رویہ ہی نئی نسل کو بہتر زندگی کی طرف لے جانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ہمارے معاشرے کا نوجوان اپنی صحیح راہ سے ہٹ کر جی رہا ہے۔ روز کے بگڑتے سماجی، سیاسی اور ثقافتی ڈھانچوں کے اثرات کے تابع عملی طور پر بیگانگی کی تمام حدوں کو پھلانگتے ہوئے عجب تماشہ پیش کر رہی ہے، جس کا اظہارا سٹریٹ کرائمز اور منشیات کے بڑھتے ہوئے رحجان سے لگایا جا سکتا ہے۔
وہ بہت کچھ کرنا چاہتا ہے ،مگر موزوں ترین راہ نہیں مل رہی۔ اُس کے دل میں آرزوئیں اور اُمنگیں مچلتی رہتی ہیں، مگر یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ کرے تو کیا کرے۔ ریاستی ڈھانچے کو بھی نئی نسل کی کچھ خاص پروا نہیں ۔نئی نسل کو ڈھنگ سے جینے کے قابل بنانے کے معاملے میں ریاستی ڈھانچا اپنا کردار ادا کرنے کو تیار نہیں۔ پھر نسلِ نو کی زبان پر یہی سوال ہوتا ہے کہ کس ڈھنگ سے جئیں؟جھوٹ، دھوکہ، بد زبانی سے اجتناب ہم نے سکھایا ہی کب ہے؟ معاشرے میں ہر طرف لُوٹ مار اور بندر بانٹ ہے۔آپ کو خود اپنی مدد آپ کرنی ہے۔
اپنی مدد کرنے کے لیے سب سے پہلے اپنے مسائل اور فکروں کو سمجھیں۔ ان کے آگے ہتھیار ڈالنے کی بجائے پوری قوت کے ساتھ ان کے سامنے ڈٹ جائیں۔ اپنی منزل کا تعین آپ نے خود کرنا ہے۔ آپ کے کندھوں پر صرف آپ کے اپنے خوابوں کا ہی بوجھ نہیں بلکہ پورے معاشرے اورقوم کے مستقبل کا بوجھ ہے۔ سنی سنائی باتوں پر یقین کرنے کی بجائے مستند اور تحقیق یافتہ علم حاصل کریں۔ علم کی روشنی سے پھیلانے سے ہرگز غفلت نہ برتیں یہ روشنی آپ کی دوست اور ایک روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
بس اللہ کی ذات کے سوا کسی سے امید نا رکھیں اور قدم بڑھاتے رہیں۔ کیونکہ بندۂ بشر ہیں، غلطیاں ہم سب سے ہوتی ہیں ہر غلطی ہمیں کچھ سبق دے کر جاتی ہے۔ سمجھدار انسان وہی ہے جو اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ لے جو ٹھوکروں کھانے سے بھی سبق نہیں سیکھتا تو ناکامیاں اس کا مقدر بن جاتی ہیں۔ کسی بھی کام کے مسلسل کیے جانے سے کوفت، بوریت یا بے زاری جیسی کیفیات کا پیدا ہونا فطری بات ہے، انسان خاص طور پر نوجوان یکسانیت سے جلد اُکتا جاتا ہے، انہیں تنوع (variety) چاہیے ، ان کا ذہن تبدیلی مانگتا ہے۔ جیسے ایک طرح کا کھانا روزانہ نہیں کھایا جاتا، ایک ہی جگہ پر بار بار سیر و تفریح کے لیے نہیں جایا جاتا، ایک ہی بات بار بار نہیں دہرائی جاتی۔ ہاں مگر ایک چیز ہے جو اگر مستقل قائم رہے تو وہ اپنی صلاحیتوں کو چمکا سکتا ہے، اور وہ ہے عزم و حوصلہ ،صبراورجدوجہد۔ کسی بھی نئے تجربے سے تخلیقی نتیجے کی چاہ ، عجائباتِ زیست کا کارخانہ ہے اور یہی عزم و استقلال ،صبر ،ہمت و حوصلہ اورجدو جہد نوجوانوں کو مسائل کے سمندر میں غرق ہونے سے بچا سکتی ہے۔

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پولیس سربراہ نے ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن میں سیکورٹی صورتحال اور انسداد دہشت گردی آپریشنز کا جائزہ لیا
تازہ ترین
پہلگام معاملہ پر پارلیمنٹ میں دو دن ہو بحث: کانگریس
برصغیر
کٹھوعہ سڑک حادثہ: ایک شخص جاں بحق، ایک زخمی
تازہ ترین
نیشنل کانفرنس نے 9ماہ کی حکومت میں ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا: غلام حسن میر
تازہ ترین

Related

کالمگوشہ خواتین

دین کی سربلندی میں خواتین کا کردار تاریخی حقائق

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

بیوی کا اصل گھر شوہر کا دل ہے فکرو فہم

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

رسم شادی کا یہ غلغلہ ہے فکر انگیز

July 16, 2025
گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?