عظمیٰ نیوز ڈیسک
سنگاپور// وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کے روز کہا کہ “دہشت گرد کسی بھی زبان میں دہشت گرد ہوتا ہے” اور کسی کو دہشت گردی کو معاف کرنے یا دفاع کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے کیونکہ اس کی مختلف وضاحت ہے۔جے شنکر کا یہ تبصرہ سنگاپور میں ہندوستانی کمیونٹی کے ارکان کے ساتھ بات چیت کے دوران آیا۔
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ ہندوستانی حکام اپنے عالمی ہم منصبوں کے ساتھ حساس اور لسانی لحاظ سے مختلف موضوعات پر کیسے رجوع کرتے ہیں، وزیر نے کہا کہ سفارت کاری میں مختلف ممالک اپنی ثقافت، روایات اور بعض اوقات اپنی زبان یا تصورات کو بحث کے لیے لاتے ہیں۔انہوں نے کہا”یہ بھی فطری ہے کہ مختلف نقطہ نظر ہوں گے اور سفارت کاری کا مطلب یہ ہے کہ اس میں مفاہمت کا راستہ تلاش کیا جائے اور کسی قسم کے معاہدے پر پہنچ جائے‘‘۔جے شنکر نے کہا کہ تاہم کچھ مسائل ایسے ہوتے ہیں جب واضح ہو اور کوئی الجھن نہ ہو۔دہشت گردی کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا: آپ اسے کسی بھی زبان میں لے سکتے ہیں، لیکن دہشت گرد کسی بھی زبان میں دہشت گرد ہوتا ہے۔”دہشت گردی جیسی کسی چیز کو کبھی بھی معافی یا دفاع کرنے کی اجازت نہ دیں کیونکہ وہ ایک مختلف زبان یا مختلف وضاحت استعمال کر رہے ہیں،” انہوں نے چین کا ایک واضح حوالہ دیتے ہوئے کہا، جس نے اکثر اقوام متحدہ کی سلامتی میں ہندوستان اور امریکہ کی تجاویز کو روک دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے معاملات ہو سکتے ہیں جہاں دو قومیں حقیقی طور پر مختلف نقطہ نظر رکھ سکتی ہیں اور “مسائل اس وقت ہوں گے جب انہیں بطور جواز ایک عذر کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔”انہوں نے کہا کہ کسی کو فرق کو تلاش کرنے اور اس سے نمٹنے کا طریقہ معلوم کرنے کے قابل ہونا چاہئے۔