سرینگر //جموں وکشمیر میں 1لاکھ 70ہزار 9سو 28کنال کسٹودین اراضی ابھی بھی ناجائز قبضہ میں ہے ۔اس اراضی پر جہاں عام لوگ قابض ہیں وہیں سرکاری وغیر سرکاری ادارے بھی اس کا استعمال کر رہے ہیں۔تاہم محکمہ کا دعویٰ ہے کہ پچھلے دو برسوں کے دوران قبضہ چھڑانے کی مہم کے تحت ریاست میں 17سو 58کنال 6مرلہ زمین قبضہ مافیا سے چھڑائی گئی ہے۔محکمہ کا کہنا ہے کہ کسٹوڈین اراضی پر تعمیر کئے گئے غیر قانونی مکانات ،ودیگر ڈھانچے محکمہ کی ملکیت ہیں جن کو یا تو قابضین کو چھوڑنا پڑے گا یا پھر قانونی طور پر اُس کا کرایہ ادا کرنا ہوگا ۔ ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ کسٹودین نے نئی جامع پالیسی بنائی ہے اور کسٹودین زمین پر قبضہ کرنے والوں کو وارننگ جاری کر دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر کسٹودین زمین سے قبضہ چھوڑدیں ۔ذرائع نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر میں محکمہ کسٹودین کے پاس کل 14,70,434کنال اراضی ہے جس میں سے جموں میں 14لاکھ 12ہزار 6کنال اور کشمیر وادی میں 58ہزار 4سو28کنال 12مرلہ زمین ہے۔اُس میں سے 1لاکھ 70ہزار 9سو 28کنال 7مرلہ لوگوںاور دیگر سرکاری وغیر سرکاری محکمہ جات کے غیر قانونی قبضے میں ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ جموں ،جہاں کسٹوڈین کی زمین سب سے زیادہ ہے، وہاں پر 1لاکھ 64ہزار 4سو کنال6مرلہ زمین اور وادی میں 6ہزار 5سو 28مرلہ زمین لوگوں کے غیر قانی قبضہ میں ہے ۔ کسٹوڈین جنرل اعجاز احمد بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُن کے دوسالہ کی مدت کے دوران 17سو 56کنال 6مرلہ زمین سے قبضہ ہٹا لیا گیا ہے جس میں جموں سے13سو 99کنال 11مرلہ اور کشمیر سے 3سو 37کنال 6مرلہ اراضی شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی آگے بھی جاری رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں بھی کسٹوڈین کی زمین پر مکانات ودکانات یا پھر دیگر شاپنگ کمپلیکس لوگوں نے غیر قانونی طور پر بنائے ہیں وہ یہ سمجھیں کہ وہ اُن کے نہیں بلکہ محکمہ کے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ انہیں وہاں رہنے کی اجازت دے گا تاہم انہیں اس کا کرایہ ادا کرنا ہو گا ۔کسٹوڈین جنرل نے کہا کہ اراضی کو تحفظ فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور پچھلے دو برسوں کے دوران محکمہ نے ریاست کے بہت سے اضلاع میں چھاپہ مار کارروائیاں عمل میں لا کر غیر قانونی طور قابضین کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے ۔انہوں نے لوگوں سے کہا کہ اگر انہیں کسی بھی جگہ ایسی سرگرمیاں نظر آئیں تو وہ فوراً محکمہ کے ساتھ رابطہ قائم کریں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کے خصوصی سکارڈ ہر ایک علاقے پر اپنی نظر رکھے ہوئے ہیں اور کہیں پر بھی کسٹوڈین کی زمین پر ناجائز تجاوزات کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔