عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//زرعی ترقی کو فروغ دینے اور کسانوں کو بااختیار بنانے کے مقصد سے ایک اہم اقدام کے تحت ڈائریکٹر سیریکلچر اعجاز احمد بٹ نے کل کسان سمپرک ابھیان کے تیسرے مرحلے کانوگام سری نگر کا آغاز کیا۔ تقریب میں زراعت، باغبانی، سری کلچر، پشو وبھیڑ پالن کے محکموں سمیت مختلف لائن محکموں اور نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اعجاز احمدکہا کہ کسان سمپرک ابھیان کا بنیادی مقصد ریشم کے کیڑے پالنے والوں، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کے درمیان بڑے پیمانے پر بیداری پھیلانا ہے۔ یہ وسیع تشہیری مہم توسیعی خدمات کو بڑھانا اور ہولیسٹک ایگریکلچر ڈویلپمنٹ پروگرام (HADP) کے تحت لیبارٹری ریسرچ اور عملی فیلڈ ایپلی کیشنز کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ ڈائریکٹر سیریکلچر نے اعلان کیا کہ حکومت 2000 کسان خدمت مراکز قائم کرنے کے عمل میں ہے۔ یہ مراکز تمام شعبہ جات اور یونیورسٹیوں کے ساتھ مضبوط روابط کو یقینی بنانے، تکنیکی مدد فراہم کرنے اور جامع زرعی منصوبے اور ماڈلز میں حصہ ڈالنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ یہ مراکز کسانوں کی دہلیز پر خدمات کی فراہمی میں بھی سہولت فراہم کریں گے اور مختلف اسکیموں کے اثرات کا تجزیہ کریں گے۔ تقریب میں کسانوںکوتعریفی اسناد بھی پیش کی گئیں جنہوں نے آگاہی پروگراموں کے فوائد کو بیان کرتے ہوئے اپنے مثبت تجربات کا اظہار کیا۔ اعجاز احمدبٹ نے کسانوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو یقین دلایا کہ ان کی شکایت اگر کوئی ہے تو اسے ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے گا اور اس کے لیے وہ زونل، سب ڈویژن کے ذریعے براہ راست محکمہ زراعت سے رجوع کر سکتے ہیں۔