نئی دہلی// لوک سبھا میں کسانوں کے مسائل پر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان میں آج وقفہ سوال نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے سب سے پہلے ہندستانی پارلیمانی وفد کے روس کے دورے کی اطلاع دی اور کہا کہ ان کی قیادت میں ہوئے اس دورے سے دونوں ممالک کی دوستی اور مضبوط ہوئی ہے ۔ اس کے بعد جیسے ہی اسپیکر نے وقفہ سوال شروع کرنے کا اعلان کیا ویسے ہی اپوزیشن ارکان وقفہ سوال منسوخ کرکے کسانوں کے مسائل پر فوری طور پر بحث کرانے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ کانگریس، ترنمول کانگریس، بائیں بازو ، راشٹریہ جنتا دل وغیرہ کے ا رکان اسپیکرکی نشست کے سامنے آکر نعرے بازی کرنے لگے ۔ اس پر وزیر پارلیمانی امور اننت کمار نے کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے پر زور دیا کہ زرعی مسئلہ کے بارے میں ایوان کی کارروائی کی فہرست میں ضابطہ 193 کے تحت بحث درج ہے جس میں اپوزیشن کسانوں کے مسائل ، ان کو درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرے ۔ حکومت بھی بتانے کو تیار ہے کہ اس نے کیا کیا ہے ۔ اس لئے وہ ایوان کی کارروائی میں خلل نہ ڈالیں اور کارروائی چلنے دیں۔ اپوزیشن ارکان 'کسانوں کو گولی مارنا بند کرو'، 'جھوٹے وعدے بند کرو'، 'ایم ایس پی کا کیا ہوا' وغیرہ نعرے لگاتے رہے ۔ محترمہ مہاجن نے بھی کہا کہ ضابطہ 193 کے تحت بحث ہونی ہے تو پھر رکاوٹ کیوں۔ اسکا مطلب ہے کہ ارکان ایوان چلانے کے خواہش مند نہیں ہیں۔ اس کے بعد ا نہوں نے کاروائی 12 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔