نئی دہلی//مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کا قرض معاف کرنے پر غور نہیں کر رہی ہے ۔مسٹرارون جیٹلی نے کہا کہ حکومت کے سامنے کسانوں کا قرض معاف کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مالیاتی احتساب اور بجٹ بندوبست(ایف آر بی ایم) قانون اور مالی خسارے کے ہدف کو حاصل کرنا ہے ۔ حکومت اسے حاصل کرنے کے لئے مصروف عمل ہے ۔ کسانوں کے قرض معافی کا مطالبہ مختلف ریاستوں سے اٹھایا جارہا ہے ۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بننے پر کسانوں کا قرض معاف کئے جانے کا وعدہ کیا تھا۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں بی جے پی حکومت بننے پر چھوٹے کسانوں کا ایک لاکھ روپے تک کا زراعتی قرض معاف کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں کسانوں کے قرض معافی کے سلسلے میں حال ہی میں کسانوں کی تحریک شروع ہوئی۔ مدھیہ پردیش میں احتجاجی کسانوں پر فائرنگ میں چھ کسانوں کی موت ہوگئی۔ مہاراشٹر حکومت نے کسانوں کا قرض معاف کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔پنجاب میں امریندر سنگھ کی قیادت والی کانگریس حکومت نے کل بجٹ پیش کرتے ہوئے چھوٹے اور اوسط درجہ کے کسانوں کا دو لاکھ روپے تک کا قرض معاف کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ یو این آئی