سرینگر//پرنسپل سیکریٹری زرعی پیداوار اور بہبودِ کسانان نوین کمار چودھری نے وائس چانسلر ایس کے یو اے ایس ٹی پروفیسر جے پی شرما کی موجودگی میں لال منڈی سرینگر میںآرگنِک ویجی ٹیبل سیلز ایگریکلچر کمپلیکس کا اِفتتاح کیا ۔پرنسپل سیکرٹری اور وائس چانسلر نے اِفتتاح کرنے کے بعد مختلف شعبوں سے متعلق آرگنک ویجی ٹیبل اور دیگر متعلقہ شعبوں کے سٹالوں کا دورہ کیا۔ پرنسپل سیکرٹری نے وادی کے مختلف اَضلاع کے آرگنک فارمروں سے تبادلہ خیال کیااور ان کی کامیابی کے بارے رائے حاصل کی۔اِس موقعہ پر نوین کمار چودھری نے اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ سکاسٹ ، محکمہ زراعت ، جے کے ایچ پی ایم سی او ردیگر متعلقہ محکموں کو سال 2022ء تک کسانوں کی آمدن میں دوگنا کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مشترکہ کام کرنا ہوگا ۔اُنہوں نے کثیر جہتی اور متحرک مارکیٹنگ کی حکمت عملی کی اہمیت کو اُجاگر کیا تاکہ کسانوں کو ان کی مزدوری اور کوششوں کے بدلے کامعاوضہ مل سکے ۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ اس طرح کے آرگنک مارکیٹوں کو تمام اَضلاع میں قائم کرکے قابل رسائی طریقے سے اس کو فروغ دیا جانا چاہیئے ۔اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے وائس چانسلر سکاٹ نے کہا کہ یونیورسٹی کسانوں کی خوشحالی کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی ۔ اُنہوں نے کہا کہ سکاسٹ محکمہ کے ساتھ قریبی رابطہ کاری میں زراعت اور وابستہ محکموں سے کام کررہا ہے۔ اِس سے قبل ڈائریکٹر زراعت کشمیر چودھری محمد اِقبال نے وادی میں نامیاتی کاشت کے فروغ کے لئے محکمہ کی جانب سے جاری مختلف سرگرمیوں کی تفصیلات دیں۔اِس موقعہ پر مختلف کسانوں کو نامیاتی زراعت کے میدان میں ان کی عمدہ کارکردگی کے لئے توصیفی سند سے نوازا گیا۔تقریب کے اِختتام پر منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ایچ پی ایم سی شفقت سلطان نے اَپنے خیالات کا اِظہار کیا اور تین طفیلی حکمت عملی پیش کی جسے کارپوریشن نے کاشتکاری برادری کی مجموعی فلاح و بہبود کے لئے اَپنایا ہے۔پروگرام میں دیگر لوگوں کے علاوہ ناظم باغبانی کشمیر اعجاز احمد بٹ ، ناظم غنچۂ ابریشم کشمیر منظور احمد قادری ، جوائنٹ ڈائریکٹران محکمہ زراعت ، چیف ایگریکلچر اَفسران ، محکمہ کے سینئر اَفسران اور وادی کے ترقی پسند نامیاتی سبزی گروئورس نے شرکت کی۔