پلوامہ+بانڈی پورہ+ ترال// پلوامہ، ترال اور ہندوارہ کے درجن بھر دیہات میں کریک ڈائون کرتے ہوئے5 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ حاجن میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔کریم آباد پلوامہ میں شبانہ کریک ڈائون کے دوران توڑ پھوڑ اور مارپیٹ کے بعد ایک سابق جنگجو کے دو بھائیوں سمیت5افراد کو گرفتار کرلیا گیا ۔واقعہ کے خلاف لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرے کئے۔جمعہ اور سنیچر کی درمیانی رات پولیس ، فوج اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی بھاری تعداد نے کریم آبادگائوں کو محاصرے میں لیا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز اہلکار دیواریں پھلانگ کر رہائشی مکانوں کے صحنوں میں داخل ہوئے۔اس دوران کئی گھروں پر چھاپے ڈالے گئے جو رات کے دو بجے تک جاری رہے۔کئی گھنٹوں کی تلاشی کے بعد فورسز اہلکاروںنے بغیر کسی اشتعال کے گھروں میں گھس کر نہ صرف لوگوں کی بلا لحاظ عمر و جنس شدید مارپیٹ کی بلکہ تعمیرات اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی ۔اس دوران حزب المجاہدین کے سابق جنگجو نصیر احمد پنڈت کے افراد کنبہ کا زدوکوب بھی کیا گیا۔اس موقعہ پر مقامی مردوزن نے گھروں سے باہر آکر مزاحمت کی جبکہ دوسری جانب مسجد کے لائوڈ اسپیکر سے اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند ہوئے۔ مظاہرین نے کئی اطراف سے فورسز پر پتھرائو شروع کیا جس دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شیلنگ کی گئی اور سائونڈ شیل داغے گئے ۔مظاہرین کے خلاف کارروائی کے دوران مجموعی طور5نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ۔گرفتار شدگان میں سابق حزب جنگجو نصیر پنڈت کے دو بھائی بابر اور ظہور کے علاوہ رافع عبداللہ، زبیر الاسلام اور معراج الدین شیخ شامل ہیں۔رافع عبداللہ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ سابق ایس پی او ہے اور سال2016میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند بھی رہا۔گرفتار کئے گئے نوجوانوں میں پولیس کے ایک افسرکا بیٹا بھی شامل ہے۔ایس ایس پی پلوامہ محمد اسلم چودھری نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صبح ساڑھے7بجے جب فورسز اہلکار علاقے سے واپس لوٹ رہے تھے تو ان پر شدید پتھرائو کیا گیا جس دوران پولیس نے 5سنگبازوں کو حراست میں لیا۔ ادھر عازم جان کے مطابق حاجن بانڈی پورہ کے سعید محلہ میں سنیچر کو اس وقت فورسز اور مقامی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیںجب فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا۔13آر آر اور ٹاسک فورس نے مشترکہ طور پر جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب قریب4بجے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کاروائی شروع کی۔فوج کو اس بات کی اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں لشکر طیبہ سے وابستہ2یا3جنگجو چھپے بیٹھے ہیں۔ جب مقامی لوگوں نے علاقے کو گھیرے میں دیکھا تو نوجوان گھروں سے باہر آئے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے سنگبازی کی۔ مذکورہ تلاشیوں کا آپریشن قریب4 گھنٹوں کے بعد ختم کیا گیا۔ادھر حاجن کے ہی ژندر گیر علاقے میں بھی شابہ محاصرہ اور تلاشیوں کا آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ سید اعجاز کے مطابق جنوبی قصبہترال کے آری پل تحصیل کے 7 دیہات کا فوج نے بیک وقت محاصرہ کیا ۔آری پل تحصیل کے تحت آنے والے آری پل،ستورہ،ڈار گنائی گنڈ،ہندورہ وغیرہ علاقوں کو فوج اور دیگر فورسز ایجنسیوں نے مشترکہ طور محاسرے میں لے کر گھر گھر تلاشی لی ۔ ہندوارہ نامی گائوں کا 5 بار محاصرے میں لے کر گھر گھر کی تلاشی لی گئی۔