کرگل //تعمیراتِ عامہ کے وزیر نعیم اختر نے کہا ہے کہ کرگل میں زرعی پیداوار ، آبی ذخائر اور جغرافیائی اعتبار سے کافی وسائل موجود ہیں اور حکومت ان وسائل کو بروئے کار لانے کی طرف خصوصی توجہ دے رہی ہے تا کہ اس سرحدی ضلع کے ترقیاتی عمل کو دوام حاصل ہو سکے ۔ وزیر نے ضلع کے تفصیلی دورے کے دوران کہا کہ عوام اور حکومت کی باہمی کوششوں کی بدولت ضلع کے ترقیاتی منظر نامے میں مثبت تبدیلی آ رہی ہے ۔ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے وزیر نے کہا کہ 7 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہے گرلز ہوسٹل کی بدولت لڑکیوں کی شرح تعلیم میں نمایاں اضافہ ہو گا ۔ نعیم اختر نے چئیر مین قانون ساز کونسل حاجی عنایت علی ، وایس چئیر مین کے وی آئی بی منسور حسین ، ایگزیکٹو کونسلر برائے زراعت محمد حسین ، ایگزیکٹو کونسلر برائے دیہی ترقی آغا سید حسن ارمان موسوی کے ہمراہ سورو وادی کے درجن بھر دیہات کا دورہ کر کے لوگوں کے مسائل کا جائیزہ لیا ۔ انہوں نے کئی مسائل کو موقعہ پر ہی حل کرنے کی ہدایات دیں ۔ وزیر نے سورو دریا پر تھیونا کے مقام پر ایک پُل کا سنگِ بنیاد رکھا ۔ یہ پُل 5.79 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کنور سے تمبیس تک سڑک کو بڑھاوا دینے کے کام کا بھی سنگِ بنیاد رکھا اس پروجیکٹ پر 12.66 کروڑ روپے لاگت آنے کا اندازہ ہے ۔ انہوں نے تھلس پُرسا پانیکھر میں بھی ایک پُل کا سنگِ بنیاد رکھا ۔ بعد میں کئی مقامات پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے نعیم اختر نے کہا کہ زوجیلہ ٹنل پر اگلے 45 دنوں کے اندر کام شروع کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ خوبانی ، سیب اور اخروٹ کے کافی وسائل کرگل میں موجود ہیں ۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ آگے آ کر ان شعبوں میں اپنے آمدن بخش یونٹ قایم کریں ۔ کئی مقامات پر عوامی وفود وزیر کے ساتھ ملاقی ہوئے اور اپنے اپنے علاقوں سے اُن کو باخبر کرایا ۔