غلام نبی رینہ
دراس(لداخ)// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ ہندوستان اپنی عزت اور وقار کو برقرار رکھنے کے لیے لائن آف کنٹرول کو عبور کرنے کے لیے تیار ہے۔بدھ کو 24ویں کرگل وجے دیوس کے موقع پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے سپاہیوں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا، “قوم کی عزت اور وقار ہمارے لیے ہر چیز سے بالاتر ہے،اور اپنے ملک کی عزت اور علاقائی سالمیت کو بچانے یا بحال کرنے کے لیے، ہم کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ ہم ایک امن پسند ملک ہیں، جو اپنی اقدار پر قائم ہے اور بین الاقوامی قوانین کے پابند ہیں۔انہوں نے کہا’’ہم نے ایل او سی کو عبور نہیں کیا(کرگل تنازعہ کے دوران)لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایسا نہیں کر سکتے۔ ہم اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے ایل او سی کو عبور کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو ایسا کریں گے، اس میں کوئی شک نہیں ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ کرگل کا تنازعہ بھارت پر مسلط کیا گیا تھا۔”
ہم نے سفارتی ذرائع سے پاکستان کے ساتھ تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کی، لیکن پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا گیا۔ آنجہانی وزیر اعظم اٹل جی نے پاکستان کا دورہ کرکے کشمیر سمیت تمام مسائل کو حل کرنے کی مخلصانہ کوششیں کیں۔ تاہم، اپنے مذموم عزائم کے تحت پاکستان نے کرگل میں ہماری کچھ پوزیشنوں پر قبضہ کرنے کے لیے اپنے فوجی بھیجے اور دشمن نے مضبوط جگہوں پر قبضہ کر لیا،” ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج نے “آپریشن وجے” کے دوران پاکستانی دراندازوں کو منہ توڑ جواب دیا، جس سے نہ صرف سرحد پار حریف بلکہ پوری دنیا کو یہ پیغام دیا گیا کہ جب بات اس کے قومی مفادات کی ہو تو ہندوستانی فوج کسی بھی قیمت پر پیچھے نہیں ہٹے گی۔وزیر نے کہا’’آج بھی، ہم اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہمارے سامنے کون ہے، عوام نے ہم پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے اور وہ جانتے ہیں کہ حکومت قومی مفاد کے معاملے پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ کرگل ہو یا کوئی اور واقعہ، ہماری فوج نے دکھایا کہ جنگیں بموں اور بندوقوں سے نہیں بلکہ ہمت اور حوصلے پر لڑی جاتی ہیں” ۔انہوں نے کہا کہ “ہماری حکومت نے فوج کو کارروائی کے لیے کھلا ہاتھ دیا ہے تاہم وہ ہماری سرحدوں اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنا چاہتی ہے، ہماری فوج ہمیشہ سے اتنی ہی طاقتور تھی جتنی کہ آج ہے لیکن پچھلے سالوں میں صرف سیاسی عزم کی کمی تھی، میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت کی سیاسی قوت گزشتہ چند سالوں میں مضبوط ہوئی ہے، حکومت ہماری فوج کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے”۔انہوں نے کہا کہ جب بھی جنگ کی صورتحال آئی ہے تو ہماری عوام نے ہمیشہ افواج کا ساتھ دیا ہے لیکن یہ حمایت بالواسطہ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ اگر ضرورت پڑی تو میدان جنگ میں براہ راست فوجیوں کی حمایت کے لیے ذہنی طور پر تیار رہیں۔وزیر نے کہا کہ کرگل جنگ میں لڑنے والے فوجیوں میں سے بہت سے نئے نئے شادی شدہ تھے، شادی کرنے والے تھے یا اپنے خاندان کے واحد کمانے والے تھے۔ لیکن انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں نہیں سوچا۔سنگھ نے کہا”میں اپنے ان بہادر بیٹوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کو اولین ترجیح دی اور اپنی جانیں قربان کیں، ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں، ان کا تعاون نسلوں کو متاثر کرتا رہے گا‘‘۔وزیر دفاع نے فوج سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے کہ ان گمنام ہیروز کی شراکت کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
صدر اوروزیراعظم کا خراج عقیدت
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بدھ کو کہا کہ ’کرگل وجے دیوس‘کے شاندار موقع پر تمام اہل وطن ملک کی مسلح افواج کی غیر معمولی بہادری سے حاصل کی گئی فتح کو یاد کرتے ہیں۔ صدرنے ایک ٹویٹ میں کہا’’ ایک شکر گزار قوم کی جانب سے میں ان جانبازوں کی یاد کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں جنہوں نے ملک کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے فتح کی راہ ہموار کی، ان کی بہادری کی داستانیں آنے والی نسلوں کو ہمیشہ متاثر کرتی رہیں گی۔اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے1999 کی کارگل جنگ میں پاکستان کیخلاف ہندوستان کی فتح کیلئے عظیم قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے1999 کی کارگل جنگ میں پاکستان کیخلاف ہندوستان کی فتح کے لیے عظیم قربانیاں دیں۔وزیر اعظم نے ہندی میں ایک ٹویٹ میں کہا کہ کارگل وجے دیوس ہندوستان کے بے مثال جانبازوں کی بہادری کو سامنے لاتا ہے جو ہمیشہ ملک کے لوگوں کیلئے تحریک کا ذریعہ رہیں گے۔