پلوامہ میں گرینیڈ حملہ، 2نوجوان فورسز کی فائرنگ سے زخمی
اننت ناگ+پلوامہ+ بارہمولہ// کوکرناگ میں کریک ڈائون کے دوران فوج اور جنگجوئوں کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا ، جس سے ایک اہلکار زخمی ہوا جبکہ جنگجو فرار ہوئے۔ادھر پلوامہ میں نامعلوم افراد نے اسٹیٹ بنک انڈیا کے قریب سی آر پی ایف بنکر پر ہتھ گولہ پھینکا ،جس سے ایک اہلکار زخمی ہواجبکہ فوج نے ایک ناکہ پر موٹر سائیکل سواروں پر فائرنگ کی جس سے 2 نوجوان شدید زخمی ہوئے۔ ادھر بارہمولہ میں دوا فروش کو بندوق برداروں نے دن دہاڑے ہلاک کردیا۔
پلوامہ
ضلع پلوامہ کے مین قصبے میں شوپیان روڑ پر قائم اسٹیٹ بنک آف انڈیا شاخ کے باہر سی آر پی ایف بنکر پر مشتبہ جنگجوئوں نے گرینیڈ پھینکا جو بنکر کے نزدیک زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوا۔اس دوران یہاں لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔ دھماکے کے فوراً بعد فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کے اعلیٰ افسران جائے موقعہ پر پہنچ گئے جنہوں نے حالات کا جائزہ لیا۔ ادھر پولیس کے مطابق شام دیر گئے بنڈ زو پل پر فوج نے ناکہ لگایا تھا جس کے دوران وہاں سے موٹر سائیکل سواروں کا گذر ہوا۔ اس موقعہ پر انہیں رکنے کا اشارہ کیا گیا تاہم تیز رفتاری کیساتھ چلنے کی وجہ سے وہ ناکہ کو پار کر گئے جس پر فوج نے ان پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں شاہد فاروق ساکن پرچھو پلوامہ اور عاقب احمد ڈار زخمی ہوئے جنہیں سرینگر منتقل کردیا گیا ہے۔ان میں سے عاقب کی حالت انتہائی نازک ہے۔
کوکر ناگ
کوکرناگ کے نزدیک محاصرے کے دوران فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان ہوئی مختصر فائرنگ تبادلے کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا ہے جبکہ جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔کوکر ناگ کے مضافاتی گائوں ٹنگ پاواکو19آر آر،سی آر پی ایف اور پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع پر دوران شب محاصرہ میں لیا ۔اس دوران گائوں کے اندر چھپے جنگجوئوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ کی جس دوران فریقین کے مابین مختصر گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 19آر آر سے وابستہ موہن سنگھ نامی اہلکار گولی لگنے سے زخمی ہوا اور اُ سے علاج معالجہ کے لئے بادامی باغ اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔اس دوران رات ہونے کے سبب کارروائی صبح تک معطل کر دی گئی اور تمام خارجی و داخلی راستوں کو سیل کر دیا گیا ۔تاہم فورسز پر فائرنگ کیساتھ ہی جنگجو اندھیرے کا فائدہ اُٹھا کر فرار ہوچکے تھے۔مقامی ذرائع کے مطابق گائوں میں 6سے7جنگجوئوں موجود تھے اور وہ محاصرہ توڑنے میں کا میاب ہوئے ۔
بارہمولہ
بارہمولہ کے مین بازار میں سنیچر کو ایک ادویات فروش کو نا معلوم بندوق برداروں نے دکان میں گھس کر گولیاں مار کر ہلاک کردیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ35 سالہ نوجوان ارجمند مجید ولد عبدالمجید بٹ عرف راجو مستری ساکن خوجہ باغ ،مین چوک میں ا پنی دکان حادف میڈیکیٹ پر بیٹھا تھا، تو اس دوران نامعلوم بندوق بردار سہ پہر قریب 5 نمودار ہوئے اور انہوں نے دکان میں گھس کر اس پر پے درپے کئی گولیاں چلائیں جس سے وہ شدید زخمی ہوا ۔ مذکورہ نوجوان کو فوری طور پر خون میں لت پت کی حالت میں ضلع اسپتال بارہمولہ پہنچا یاگیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا ۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ نوجوان کے سر پر بھی گولیاں لگی تھیں ۔اس دوران جونہی ارجمندکی لاش کو اُن کے آبائی علاقہ خواجہ باغ پہنچائی گئی تو وہاںکہرام مچ گیا ۔مذکورہ نوجوان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ دو بچوں کا باپ تھا ،جن کی عمر سات اور دس سال ہے۔اس دوران قصبہ میں تمام دوکانیں بندہوئیں اور خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا یہ بات قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں پولیس سربراہ نے بارہمولہ کو جنگجوئوں سے خالی ضلع قرار دیا تھا ۔