عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//یونین وزیر کرن رجیجو کے اُس بیان کے بعد، جس میں انہوں نے ریاستی حیثیت کی بحالی کے لئے کوئی مخصوص وقت دینے سے انکار کیا، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے مرکز کی مودی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ یہ واضح اشارہ ہے کہ حکومت جموں و کشمیر کو ریاستی حیثیت دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔قرہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں، سپریم کورٹ کے سامنے اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی متعدد عوامی ریلیوں میں ریاستی حیثیت کی بحالی کا وعدہ کیا تھا، مگر اب کرن رجیجو کا بیان اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ مرکز اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے تیار نہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ہمارے اس خطے کے لوگوں کو ان کے حقوق، شناخت اور وقار کے لئے لڑنے کے لئے تیار رہنا چاہیے‘‘۔اس موقع پر پارٹی کی ’ہماری ریاست، ہمارا حق‘ مہم کے تحت لوگوں کو ریاستی حیثیت کی بحالی کے لئے لڑنے کی دعوت دی۔ اس دوران قرہ نے راجوری کے ڈھونگی میں ایک بڑی ورکروں کی کانفرنس میں خطاب کیا، جس میں کانگریس کے سینئر رہنما، ورکنگ صدر رمن بھلہ، ایم ایل اے راجوری افتخار احمد، ضلعی صدر و سابق وزیر شبیر احمد خان، ڈی ڈی سی راجوری سین عبدالرشید، اقبال شال، اشوک شرما، رکی دلوترہ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔قرہ نے کہا کہ سابق یو پی اے حکومت کے دوران راجوری ضلع میں ایک میڈیکل کالج، چھ ڈگری کالجز، آئی ٹی آئیز، صحت اور تعلیم کے دیگر ادارے اور کھیلوں کے اسٹیڈیم قائم کئے گئے تھے، مگر بی جے پی حکومت نے راجوری پونچھ کی سرحدی پٹی کو نظر انداز کیا ہے، خاص طور پر کنیکٹیویٹی، صحت اور تعلیم کے شعبے میں۔انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کے دورے کے بعد 2012 میں شروع ہونے والا ریل پروجیکٹ جس میں 13608 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ تھا، اب ترک کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سینکڑوں اسکول بند کر دئیے گئے اور ضم کر دئیے گئے۔قرہ نے نوجوانوں کے لئے سابقہ حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ غیر منصفانہ پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیلی ویجز، ایڈہاک اور عارضی ملازمین آج بھی مشکلات کا شکار ہیں، اور فوج میں بھرتی کے لئے اگنیور اسکیم کے نفاذ کے بعد نوجوانوں میں مایوسی بڑھ گئی ہے۔ورکنگ صدر رمن بھلہ نے اپنے خطاب میں بی جے پی حکومت کی سخت مذمت کی اور کہا کہ منتخب نمائندوں کے اختیارات کو لیفٹیننٹ گورنر کے پاس رکھنا اور ریاستی حیثیت کی بحالی نہ کرنا عوامی اعتماد کے ساتھ غداری ہے۔ایم ایل اے افتخار احمد نے علاقے کے مسائل، خاص طور پر تحصیل کے قیام، پانی، بجلی، راشن اور بے روزگاری کے مسائل پر زور دیا اور حکومت سے ان مسائل پر فوری توجہ دینے کی درخواست کی۔شبیر احمد خان نے بی جے پی حکومت کی جانب سے راجوری پونچھ خطے کی نظراندازی کو اجاگر کیا اور کہا کہ ریل پروجیکٹ، سڑکوں اور بجلی کے منصوبوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔لوگوں نے ریاستی حیثیت کی بحالی کے حق میں نعرے لگائے ۔