کپوارہ //حالیہ بھاری برف باری کے دوران شمالی ضلع کپوارہ کے سرحدی علاقوں کو جانے والی سڑکیں بند پڑی ہیں اور ابھی تک ان سڑکو ں کو گاڑیو ں کی آمد رفت کیلئے بحال نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ان علاقوں میں رہائش پذیر لوگو ں کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔اس دوران کرناہ میں لوگو ں نے نماز جمعہ کے بعد ٹنل کی تعمیر کو لیکر ایک پر امن احتجاج کرتے ہوئے سب ڈویژنل مجسٹریٹ کرناہ کو ایک یاداشت پیش کی ۔حالیہ برف باری کے بعد چوکی بل کرناہ ،میلیال کیرن اور سرکلی مژھل کی سڑکو ں کو گاڑیو ں کی آ مد و رفت کیلئے بند کر دیا گیا اور 4روز گزر نے کے با وجود بھی ان سڑکو ں کو ابھی تک گا ڑیو ںکی آمد و رفت کیلئے بحال نہیں کیا گیا ۔کیرن ،کرناہ اورمژھل سے تعلق رکھنے والے لوگو ں کا کہنا ہے کہ سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگو ں بالخصوص مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے کیونکہ کئی مریضوں کو علاج و معالجہ کیلئے سرینگر جا نا پڑتا ہے ۔ہر سال سڑک مسلسل بند رہنے کی وجہ سے کرناہ کے لوگو ں نے کئی سالو ں سے ٹنل تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا لیکن جنوری مہینے میں چوکی بل کرناہ سڑک پر بر فانی تودو ں کی ذد میں آکر 10لوگو ں کی موت کے بعد لوگو ں کے مطالبہ نے اس بات کو لیکر طول پکڑا کہ اس سڑک پر ٹنل تعمیر کی جائیں ۔جمعہ کو لوگو ں نے ایک بار پھر پر امن احتجاج کیا جس کے دوران انہو ں نے ہاتھو ں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور ایس ڈی ایم کرناہ کو اس حوالے سے ایک یاداشت پیش کی ۔چوکی بل کرناہ سڑک 4روز سے بند رہنے کے حوالہ سے ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ خالد جہانگیر نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ گزشتہ2روز قبل ضلع کے ان سر حدی علاقوں میں بر فانی تودے گر آنے کی وارنگ دی گئی ہے اور اس سلسلہ میں ضلع انتظامیہ کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی ہے کیونکہ ایک طرف موسم مسلسل ناسازگار ہے تو دوسری طرف پسیا ں گر آنے کا خطرہ ہے ۔انہو ں نے بتا یا کہ چوکی بل کرناہ سڑک پر پہلے ہی بر فانی تودو ں کی زد میں آکر کئی انسانی جانیں ضا ئع ہوچکی ہیں اور جو ں موسم سازگار ہوگا تو ان سڑکو ں کو گاڑیو ں کی آمد و رفت کیلئے بحال کیا جائے گا ۔خالد جہانگیر نے مزید بتا یا برفانی تودے گر آنے کے سبب ان علاقوں میں رہائش پذیر لوگو ں کو چلنے پھرنے میں احتیاط برتنی چایئے ۔