بنگلور// کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے کمر کس لی ہے۔منگل سے و ہ 2 روزہ کرناٹک دورے پر ہیں۔ کانگریس صدر بننے کے بعد ان کا تیسرا کرناٹک دورہ ہے۔ راہل نے اپنے دورے کا آغاز اڈوپی راجیو گاندھی نیشنل اکیڈمی سے کی۔اس دوران انہوں نے مودی حکومت پر جم کر بھڑاس نکالی۔کانگریس صدر نے ایک ریلی میں کہا کہ جب مودی کہتے ہیں کہ اگر 70 سال میں ملک میں کچھ نہیں ہوا تو پھر وہ اپنے دادا ، دادی ، والدین کی توہین کررہے ہیں ۔کیونکہ اس ملک کی ترقی میں آپ کے والدین کا خون پسینہ لگا ہے۔گزشتہ 70 سال میں کرناٹک کے کسانوں، چھوٹے دکانداروں، چھوٹے صنعت کاروں نے اس ملک کی ترقی کے لئے اپنی زندگی دی ہے۔ راہل نے الزام لگایا کہ مرکز کی مودی حکومت نے 15 امیرکاروباریوں کے 2.5 لاکھ کروڑ روپے کا لون معاف کیا لیکن جب کسانوں کی بات آتی ہے تو وہ کچھ نہیں کرتے۔ کرناٹک کی کانگریس حکومت نے 8000 کروڑ روپے کے قرض کو معاف کیا۔اس دورہ کے دوران راہل اڈوپی ، جنوبی کنڑ ،چک منگلور اورہاسن میں عوامی اجلاسوں سے خطاب کریں گے۔ اڈوپی میں وہ اپنےوالد کے نام پر بنے راجیو گاندھی سیاسی ادارہ کا افتتاح بھی کریں گے۔ اس علاقے میں کانگریس صدر کا دورہ بہت اہم ماناجا رہا ہے۔ اس علاقے میں مختلف اقسام کی فرقہ وارانہ جھڑپوں کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ بی جے پی کے صدر امت شاہ نے بھی اس سے پہلے اس علاقے کا دورہ کرچکے ہیں ۔راہل گاندھی چک منگلور کے قریب واقع شرن گری مٹھکا بھی دورہ کریں گے اور شرن گری مٹھ کے سربراہ سے بھی ملاقات کریں گے۔واضح رہے کہ اندرا گاندھی 1977 میں ایمرجنسی کے بعد 1978 کے لوک سبھا انتخابات میں چک منگلور ہی منتخب ہوکر لوک سبھا پہنچی تھیں۔ وہیں کانگریس صدر سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کاگھر مانے جانے والے ہاسن میں بھی ایک عوامی جلسہ سے خطاب کریں گے۔