بنگلورو// کرناٹک میں فلور ٹیسٹ سے قبل ہی استعفیٰ دینے والے وزیراعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے کل اپنا استعفیٰ گورنر وجو بھائی والا کو سونپ دیا۔دو روز قبل یعنی محض 55 گھنٹے کے لئے وزیراعلیٰ بنے یدی یورپا نے ایوان میں طاقت آزمائی کے دوران ناکامی کا احساس ہونے کے بعد جذباتی تقریر کرتے ہوئے کانگریس اور جے ڈی ایس پر موقع پرست اتحاد کا الزام عائد کرکے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ۔بی ایس یدی یورپا کے استعفیٰ کے بعد اب کانگریس اور جے ڈی ایس اتحاد کی حکومت بننے کی قواعد شروع ہوگئی ہے۔ جے ڈی ایس کو حکومت بنانے کے لئے گورنر کی طرف سے مدعو کئے جانے کا انتظار ہے۔فلور ٹسٹ سے پہلے اسمبلی میں اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ اگر عوام ان کی پارٹی کو 104کے بجائے 113نشستیں دیتے تو اس ریاست کو وہ جنت بنا دیتے۔ یورپا نے کہا کہ وہ اپنی آخری سانس تک لڑتے رہیں گے۔عوام نے بی جے پی کو 104نشستیں دی ہیں۔ رائے عامہ کانگریس اور جے ڈی ایس کے حق میں نہیں دیا گیا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان کی پارٹی کو لوک سبھا کی 28میں سے 28نشستیں حاصل ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ اقتدار سے محروم ہوتے ہیں تو کسی بھی چیز سے محروم نہیں ہوں گے کیونکہ ان کی زندگی عوام کے لئے ہے۔اس سے پہلے سپریم کورٹ نے پروٹیم اسپیکر کے طور پر کے جی بوپیا کی تقرری کو چیلنج کرنے والی کانگریس اور جے ڈی ایس کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ کورٹ نے کہا کہ بوپیا کا موقف سنے بغیر کورٹ انہیں ہٹا نہیں سکتا ہے۔ طاقت آزمائی کے دوران کرناٹک اسمبلی میں امن بنائے رکھنے کے لئے دو سو سے زیادہ مارشل تعینات کئے گئے۔ اس سے پہلے وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یوروپا نے فلور ٹیسٹ کے بعد شام پانچ بجے تقریب کا اعلان کیا تھا۔ یدی یوروپا نے کہا تھا کہ اتوار کو وہ وزیر اعلیٰ کے طور پر اہم فیصلے کرنے والے ہیں۔قبل ازیں، کانگریس کے سینئر لیڈر ویرپا موئیلی نے واضح کیا ہے کہ بی جے پی ساری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگئی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے پاس 104ارکان ہیں۔ وہ ہنوز ہمارے ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہمارے ارکان اسمبلی متحد ہیں۔