نئی دہلی//سپریم کورٹ نے کرناٹک اسمبلی میں آج شام چار بجے تحریک اعتماد پر ا ووٹ کرانے کا حکم دیا ہے ۔جسٹس اے کے سیکری، جسٹس ایس اے بوبڑے اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے کانگریس- جے ڈی (سیکولر) اتحاد کی درخواست پر یہ عبوری حکم دیا۔ عدالت عظمی نے ریاست کی بی جے پی حکومت کی طرف سے خفیہ ووٹنگ کرانے کی مرکزی حکومت کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔ عدالت نے کہا کہ سب سے پہلے اسمبلی کا عارضی اسپیکر( پروٹیم اسپیکر) مقرر کیا جائے گا۔ کل چار بجے سے پہلے تمام ممبران اسمبلی کو حلف دلایا جائے گا اور چار بجے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا۔ تحریک اعتماد کے عمل کی ویڈیوگرافی نہیں کرائی جائے گی۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اس دوران بی ایس یدی یورپا حکومت نہ تو کوئی پالیسی کا فیصلہ کرے گی اور نہ ہی اینگلو- انڈین شخص کو اسمبلی میں رکن نامزد کرے گی۔ عدالت نے ریاست کے پولس ڈائریکٹر جنرل کو تمام ممبران اسمبلی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت عظمی نے اکثریت کے لئے ضروری ممبران اسمبلی کی حمایت نہ ہونے کے باوجود کسی ایک بڑی پارٹی کو گورنر کی طرف سے حکومت بنانے کے لئے مدعو کئے جانے کے معاملے پر 10 ہفتے بعد سماعت کرنے کا فیصلہکیا ہے ۔ادھر کانگریس کے سینئرلیڈراورراجیہ سبھاکیاپوزیشن لیڈرغلام نبی آزاد نے عدالت عظمی کے فیصلے کااستقبال کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نیبھارتیہ جنتاپارٹی اورگورنرکی منوانی پرروک لگائی ہے۔عدالت کیاس فیصلے سے ملک میں جمہوریت محفوظ ہوگااورآئین کوختم کرنیکی منمانی پرروک لگے گی۔کرناٹک کی راجدھانی بنگلورومیں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہاکہ ہم عدالت عظمی کے فیصلے کوسلام کرتے ہیں اوراس کااستقبال کرتے ہیں۔بی جے پی کی چمڑی بہت موٹی ہے۔عدالت کی پھٹکارکااس پرکوئی اثرنہیں ہوتا ہے۔ بی جے پی باربارایک ہی غلطی دوہراتے ہیں جس کیلئے انہیں پھٹکار لگتی ہے۔ادھر کانگریس مواصلات کے سیکشن سربراہ رندیپ سنگھ سرجیوالا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو آئینی فتح اور جمہوریت کی بحالی والابتایاہے۔انہوں نیکہاکہ مسٹربی ایس یدیورپاایک دن کیوزیراعلی بن گئے ہیں۔عدالت نیان کومستردکردیاہیاورکرناٹک کیگورنرکے فیصلے کوغیرآئینی قراردیاہے۔