بنگلور// کرناٹک اسمبلی انتخابات کی 22سیٹوں کے لے آ ج ہوئی پولنگ میں 70فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔سینئر الیکشن ڈپٹی کمشنر امیش سنہا نے آج نئی دہلی میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ 224رکنی اسمبلی کی 222سیٹوں کے لئے پرامن طریقہ سے پولنگ ہوئی اور پانچ کروڑ سات لاکھ رائے دہندگان میں سے 70فیصد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔سنہا نے بتایا کہ پولنگ فیصد معمولی طورپر بڑھ سکتا ہے کیونکہ بیشتر پولنگ مراکز پر پولنگ مکمل ہوگئی ہے لیکن کچھ مراکز پر وقت ختم ہونے کے بعد بھی ووٹر وں کی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔2008کے اسمبلی انتخابات میں جہاں 64.68فیصد پولنگ ہوئی تھی وہیں 2013میں پولنگ کا فیصد 71.45فیصد رہا تھا۔ 2014کے لوک سبھاانتخابات کے دوران کرناٹک میں مجموعی طورپر 67.8فیصد رائے دہندگان نے ووٹ ڈالے تھے۔سنہا نے بتایا کہ پولنگ کے لئے 57ہزار 416پولنگ مراکز قائم کئے گئے تھے جن میں سے 600مراکز کو ’پنک پولنگ اسٹیشن‘ بنایا گیا تھا یعنی تمام انتخابی اہلکار خواتین تھیں۔ اس الیکشن میں 2622امیدوار اپنی فمست آزما رہے ہیں جن میں 270خواتین ہیں۔انہوں نے بتایا کہ موٹے طورپر پولنگ پرامن رہی۔ ہیبل انتخابی حلقہ میں ایک پولنگ مرکز پر ای وی ایم میں گڑبڑی کی وجہ سے وہاں پھر سے پولنگ کی ہدایت دی گئی ہے۔ مجموعی طورپر164 بیلٹ یونٹ، 157کنٹرول یونٹ اور 698ووٹر ویری فیئبل پپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) مشینوں میں تکنیکی خرابی آئی لیکن انہیں فوراََ تبدیل کردیا گیا۔ اس سے پولنگ متاثر نہیں ہوئی۔ اکا دکا پولنگ مراکز پر گڑبڑی کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں انتظامیہ اس کی جانچ کررہا ہے۔کمیشن کے ڈائرکٹر جنرل دلیپ شرما نے بتایا کہ غیرجانبدارانہ اور بدعنوانی سے پاک الیکشن کے لئے 136سپروائزر، 1557فلائنگ اسکوائڈ، 2181نگرانی ٹیمیں اور 600ویڈیو نگرانی ٹیمیں قائم کی گئی تھیں۔شرما کے مطابق انتخابی تشہیر کے دوران مختلف کارروائیوں میں مجموعی طورپر 94کروڑ 66لاکھ روپے نقد، 24کروڑ 78لاکھ روپے کی قیمت کی پانچ لاکھ 45ہزار لیٹر شراب اور 66کروڑ روپے کی قیمت کا دیگر سامان ضبط کیا گیا ہے۔ رائے دہندگان کو لبھانے کے لئے مفت میں بانٹے جانے والے سامانوں کی یہ ضبطی پچھلے الیکشن کے مقابلہ میں آٹھ گنا زیادہ ہے۔بنگلورو میں ایک بوتھ پر ووٹنگ کے دوران بی جے پی اور کانگریس کارکنان کے درمیان جھڑپ ہوگئی ہے۔ بنگلورو ڈی سی پی روی چنناناور نے بتایا کہ فی الحال حالات قابو میں ہیں۔