سرینگر//آزادی پسند قائدین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے ’’ترال چلو‘‘ پروگرام کو ناکام بنانے کے لئے حکومت کی طرف سے سخت ترین کرفیو نافذ کرنے اور جملہ قیادت کو گھروں، جیلوں یا پولیس تھانوں میں نظربند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج ہمارے لخت جگروں کا ایک منصوبہ بند طریقے پر قتل عام کررہی ہے اور پھر لوگوں کے ماتم کرنے اور آنسو بہانے پر بھی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں۔ یہ ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ ہے اور شاید ہی دنیا کے کسی اور خطے میں اس کی مثال پیش کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پُرامن جلسے جلوسوں اور سیاسی سرگرمیوں پر قدغن ہی حالات کو بد سے بدتر بنانے کی طرف لے جارہی ہے اور اس سے سیاسی غیریقینیت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ حکومت نے ترال میں بُلائے گئے تعزیتی جلسے کو ناکام بنانے کے لیے جس طرح سے تمام بڑے قصبہ جات میں سختی کے ساتھ کرفیو نافذ کردیا اور لوگوں کے نقل وحمل پر پابندیاں لگادی، اس سے صاف ظاہر ہے کہ بھارتی حکمران اور ان کے مقامی ایجنٹ ریاست جموں کشمیر میں بدامنی اور اتھل پتھل جاری رکھنے کے روادار ہیں اور وہ مسلمہ کشمیری قیادت کو کوئی سیاسی پروگرام لے کر آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دینا چاہتے ہیں۔