مینڈھر//پونچھ ضلع کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں منگل کی صبح ہونے والی آر پار فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجہ میں ایک فوجی جوان ہلاک جب کہ لیفٹنٹ سمیت 4دیگر اہلکار زخمی ہو گئے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ منگل کی صبح سات بجے کے قریب دونوں ممالک کی سرحدی افواج کے درمیان کرشنا گھاٹی کی ہر اول چوکیوں پر گولہ باری کا تبادلہ ہوا ۔ ہندوستانی فوج کا الزام ہے کہ پاکستان کی طرف سے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ شروع کی گئی جس کا ہندوستانی فوج کی جانب سے بھی مناسب جواب دیا گیا ۔ فائرنگ کا یہ تبادلہ قریب ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا جس دوران دونوں طرف سے مارٹر شلنگ بھی کئی تھی۔ فائرنگ کے نتیجہ میں ہندوستانی فوج کا ایک سپاہی ہلاک ہو گیا ہے جب کہ چار دیگر اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایک لیفٹنٹ اور دیگر 3افسر شامل ہیں۔ مہلوک اہلکار کی شناخت سپاہی ایم ایس سوریہ کانت کے طور پر کی گئی ہے جسے اگلی چوکی پر تعیناتی کے دوران فائرنگ میں شدید زخمی ہونے کے بعد ہسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ 20سالہ سوریہ کانت کا تعلق مہاراشٹر کے پربھانی ضلع سے ہے اور پسماندگان میں اس کی والدہ سنیتا ہے۔زخمیوں میں لیفٹنٹ ایل بھارگو،جونیئر کمیشنڈ آفیسر ایم وی موتی لال، جونیئر کمیشنڈ آفیسر ایس کے ناتھ اور نائیک ڈی سندیپ شامل ہیں، انہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعدبذریعہ ہیلی کاپٹر کمانڈ ہسپتال ادہم پورمنتقل کر دیا گیا ہے ۔ پیر کے روز ضلع راجوری کے کیری سیکٹر میں تین گھنٹے تک شدید فائرنگ ہوئی تھی جس میں خود کار ہتھیاروں کے علاوہ بھاری شلنگ بھی کی گئی تھی۔