نئی دہلی//سکھوں کے پہلے گرو گرو نانک دیو کی 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر پاکستان میں کرتارپور صاحب گردوارے کے لئے کھولے جا نے والے کوریڈور سے جانے والے سکھ یاتری کی پرمٹ جاری کرنے اور ڈیوٹی لگائے جانے کے پاکستان کی تجویز پر ہندوستان نے مایوسی ظاہر کی ہے ۔ذرائع نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹیلی ویژن پر کرتارپور کے بارے میں سکھ برادری کو جو فراخ دلی کے اشارے دیے تھے ، بات چیت میں ہندوستان کو پتہ چلا کہ پاکستان حکومت انتہائی تنگ سوچ کے ساتھ بات کر رہی ہے ۔ ہمیں اس بات سے مایوسی ہوئی ہے کہ یاتری کے لئے پرمٹ کا نظام بنانے اور اس کے لئے فیس کی بھی بات کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم کی طرف سے ظاہر کی گئی دریادلی اورمیٹنگ میں بات چیت کا کوئی میل نہیں ہے ۔ ہندوستان بلاشبہ کرتارپور کوریڈور کے لئے آگے بڑھ رہا ہے اور اس کا اس کے بارے میں ایک واضح اور اچھی طرح سوچ ہے لیکن پاکستان شک سے گھرا ہوا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ 14 تاریخ کو واگہ-اٹاری سرحدی چوکی پر ہندوستان اور پاکستان کے سرکاری وفود کی میٹنگ میں کرتارپور کوریڈور کو کھولنے کی منصوبہ بندی کے تکنیکی پہلوؤں پر غور کیا گیا تھا۔ اس میں ہندوستان نے گراؤنڈ زیرو پر مسافر کامپلکس کے منصوبے کا خاکہ پاکستانی حکام کے ساتھ اشتراک کیا تھا اور ان سے بھی اسی طرح کے انتظام کرنے کی اپیل کی تھی۔ ہندوستان نے روزانہ پانچ ہزار مسافروں اور خصوصی مواقع پر دس ہزار یعنی 15 ہزار مسافروں کی مجموعی تعداد کا بندوبست کرنے کا ایک منصوبہ پیش کیا تھا۔