کپوارہ//سرحدی تحصیل کرالہ پورہ کپوارہ میں بجلی کے بحران نے سنگین رخ اختیار کیا ہے جس کے نتیجے میں صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔صارفین نے دھمکی دی کہ اگر ماہ رمضان کے متبرک ایام میں بجلی کی معقول سپلائی فراہم نہیں کی گئی تو وہ محکمہ کے تئیں زور دار احتجاجی مہم چھڑیں گے ۔ گزشتہ سال اکتوبر میں بجلی کے بحران نے سنگین رخ اختیار کیا ہے اور صارفین کو 24گھنٹو ں میں سے5یا6گھنٹہ بجلی ہی سپلائی فراہم کی جاتی ہے ۔کرالہ پورہ قریب50دیہات پر مشتمل تحصیل ہے اور یہا ں برسوں سے ایک رسیونگ اسٹیشن قائم ہے ۔صارفین کا کہنا ہے کہ جس وقت اس رسیونگ اسٹیشن کی بنیاد ڈالی گئی تو اس وقت اس کی صلاحیت6میگا واٹ تھی لیکن بڑھتی آ بادی کے پیش نظر اس رسیونگ اسٹیشن اور لو ڈ ہونے کی وجہ سے 5سال قبل 6میگا واٹ سے بڑھا کر 10میگاواٹ کا ٹرانسفارمر نصب کیا گیا جسکے بعد صارفین نے راحت کی سانس لی ۔صارفین نے کہا کہ اب کرالہ پورہ کے ان علاقوں کو بھی بجلی سپلائی سے جوڑ دیا گیا ہے جوآج تک بجلی سپلائی سے محروم تھے ۔اس کے نتیجے میں کرالہ پورہ رسیونگ اسٹیشن پر مزید دبائو بڑھ گیا اور یہ رسیونگ اسٹیشن پھر سے اُور لوڈ ہونے لگا ۔کرالہ پورہ اوراس کے مضافاتی علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ کرالہ پورہ رسیونگ اسٹیشن اُور لو ڈ ہونے کے نتیجے میں محکمہ بجلی نے گزشتہ سال کے اکتوبرمیںتین فیڈروں کے بجائے صرف دو فیڈر ہی چلائے اور صارفین کو روزانہ5یا6گھنٹہ بجلی سپلائی ہی فراہم کی جاتی ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران صارفین نے کرالہ پورہ چوک میں کئی بار احتجاج بھی کیا جس کے بعد ضلع انتظامیہ اور عوامی نمائندو ں نے انہیں یقین دلایا کہ کرالہ پورہ رسیونگ اسٹیشن میں بڑے صلاحیت والے بجلی ٹرانسفارمر کو نصب کیا جائے گا تاہم دو سال گزرنے کے با وجود بھی آ ج تک کوئی دادرسی نہیں کی گئی ۔صارفین نے دھمکی دی کہ اگر ماہ رمضان کے متبرک مہینے سے قبل بجلی کی سپلائی میں معقولیت نہیں لائی گئی تو سرکار کے خلاف زور دار احتجاجی مہم چھیڑ دی جائے گی ۔اس دوران محکمہ کے ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ کرالہ پورہ رسیونگ اسٹیشن میں 16سے20میگا واٹ بجلی ٹرانسفارمر کی ضرورت ہے اور تب ہی بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ محکمہ بجلی کے ایک ذمہ دار آ فیسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ کرالہ پورہ رسیونگ اسٹیشن میں خرابی ہے اور یہ معاملہ سرکار اور ضلع انتظامیہ کی نو ٹس میں بھی لایا گیا ہے اور با ضابطہ ایک مفصل رپورٹ پیش کی ہے لیکن اس کے با وجود بھی کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ چیف انجینئر محکمہ بجلی شہناز گونی نے اس ضمن میں بتا یا کہ اس سلسلے میں عنقریب کاروائی عمل میںلائی جائے گی۔