Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

کرائسٹ چرچ سے غزہ تک

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 23, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
 میرا بار باراس سوال سے پالا پڑتاہے کہ دہشت گردی کیا ہے؟ کیا لوگوں کو مارنا، دھماکے کرنااور خود کش حملے کرنا دہشت گردی ہے۔ دوسری بات یہ کہ دہشت گرد کون ہیں؟ کیا یہ مسلمان ہیں؟یا پھرعیسائی اوریہودی ہیں؟ یا دہشت گردی کا کوئی مذہب ہی نہیں ہوتا ؟یورپ نے دہشت گردی کو صرف مسلمانوں ہی سے کیوں نتھی کر دیا ہے؟ دہشت گردی کی اصطلاح میڈیا وغیرہ میںصرف مسلمانوں کے لیے ہی کیونکر مخصوص کی گئی ہے؟ کیا دیگر مذاہب کے لوگ قاتل ،خود کش حملہ آور ، خون خوار بھیڑیئے نہیں؟
سب سے پہلے تو یہ سمجھ لینا ضروری ہے کہ یہ دہشت گرد عناصر مخصوص لوگوں کے ذریعے ذہن سازی کئے ہوئے افراد ہوتے ہیں ،جنہیںان کے آقا اور مر بی اپنے ذلیل مقاصد کے لیے استعمال کرتے رہتے ہیں۔دہشت گردوں کا کوئی دین ومذہب نہیں ہوتا،اگرچہ وہ اپنا نام کچھ بھی بتائیں یا رکھ لیں۔ان افراد کا مطمح نظر اور مقصود وہی زہر ناکیاں ہوتی ہیں جو ان کے ذہنوں میں بسائی جاتی ہیںمگر افسوس اس بات کا ہے کہ جب یہ دہشت گرد گرفتار ہوتے ہیں اور اگر اتفاق سے ان کا مسلمانانہ ہو تو تمام ذرائع ابلاغ کو اپنی TRPبڑھانے کا زریں موقع مل جاتا ہے اور اگر وہ کسی دوسرے مذہب کے ماننے والے ہوں تو اولاً ان کا چرچا نہیں ہوتا اور اگر معاملہ کچھ زیادہ ہی بڑا ہوا تو کچھ دنوں انہیں بطور سیفٹی جیل خانوں میں بھیج دیا جاتا ہے، جہاں وہ آرام سے سرکاری مہمان بن کر ہر سہولت سے مستفید ہوتے ہیں ۔   یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ ہمارے ملک عزیز کے قید خانوے غنڈوں موالیوں کے لیے سسرال جیسے ہوتے ہیں۔ ہم نے ’’سمجھوتہ ایکسپریس‘‘ المیہ کے حوالے سے ایک ملزم اسیم آنند کی دلچسپ کہانی بھی بنتی دیکھی ہے ۔ بارہا اس بات کا لوگوں کو تجربہ ہوا کہ دہشت ووحشت کے کسی سنسنی خیز جرم کا چرچا کئی دن پورے شور وغوغا کے ساتھ اتنا ہوتا کہ متعلقین طفل تسلی پاتے اب مجرم کو سزااور متاثرین کوانصاف ملا ہی چاہتا ہے مگر سرکاری ادارے ہیں کہ کمال فن کاری سے معاملے کو اس طرح طول دیتے رہے کہ وقت کے بہتے دریا میں آہستہ آہستہ لوگوں کے ذہنوں پر مرتسم وہ ساری الم ناک کہانی دُھلتی جاتی جس نے پہلے مدتوں انہیں بے تاب وبے قرار کر کے رکھ دیا تھا ۔ کئی مواقع پر وکیلوں اور ججوں کو پیسے دے کر،  سیاسی دباؤ میں لاکر ، مختلف ترغیبات سے اور حیلوں بہانوں کر کے جیل میں بند ملزم کو بصد اکرام واحترام گھر بھجوانے کی راہ دلائی جاتی ۔
جن لوگوں نے نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر نائین الیون کو جہاز ٹکرائے تھے اگر وہ بھی ذہنی مریض قرار دے دئے جاتے تو افغانستان میں لاکھوں جانیں بچ جاتیں لیکن کیا کیا جائے بش جونیئر اور ٹونی بلیئر نے جلد بازی میں بدلے کی بھاؤنا سے صلیبی جنگ شروع کردی، آؤ دیکھا نہ تاؤ اور افغانستان پر دھاوابول دیا۔اگر عراقی صدر صدام حسین ذہنی مریض قرار دے دیا جاتا تو آج ہم عراق کی بربادی کے دلوز مناظر گزشتہ سولہ سال نہ دیکھتے اور برٹش وزیراعظم ٹونی بلیئر کو سرِ بازار غلطی کا اعتراف نہ کرنا پڑتا۔ ٹونی بلیئر کے سوری(Sorry) کرتے کرتے لاکھوں عراقی عوام زندگیوں کی بازی ہار چکے تھے۔بشار الاسد کو اگر امریکہ ذہنی مریض قرار دے کر اپنے کام سے کام رکھتا تو آج شام کے باغات  وبازارنہ اُجڑتے اور گلی، محلوںاور سڑکوں پر پڑی لاکھوں لاوارث لاشوں پر کوئی نوحہ کناں نہ ہونے کا مرثیہ چشم فلک نہ پڑھتا۔معمر قذافی کو سبق سکھانے کی بجائے اگر ذہنی مریض قرار دے کر اسے اس کے حال پر چھوڑ دیا جاتا اور امریکی کرائے کے غنڈوں (داعش )کی خدمات حاصل نہ کی جاتیں تو خوش حال لیبیا آج خانہ جنگی کی آگ میں نہ جھلس رہا ہوتا۔ ستم ظریفی یہ کہ ایک طرف ہماریہی دیاور ممالک اُجڑتے گئے اور دوسری طرف ہمارے ہی کندھوں پر دہشت گردی کے نت نئے تمغے سجاتے جاتے رہے ۔مملکت خداداد سے پہلے سات ممالک نے اعلانیہ ایٹم بم کے تجربات کئے، کسی  ملک یاقوم کے بم کو ہم نے یہودی بم یا عیسائی بم یا ہندو بم نہیں پکارا اور جب ایک مسلم ملک نے اپنے دفاع کے لیے ایٹم بم بنانا شروع ہی کیا تو مغرب و مشرق کے بڑبولوں نے’’ اسلامی بم ‘‘کا راگ الاپنا شروع کر دیا۔اہل مغرب نے ہمارے لاکھوں لوگوں کو مارا، ہمارے طرابلس، دمشق ، کابل ،اور بغداد کو تباہ کر دیا ،لیکن مغرب پھر بھی امن کے علمبردار اور انصاف کے مشعل بردار کہلائے جب کہ مسلمان ٹھہرے اسلامی دہشت گرد!!!
ٹھیک ہے مغرب ہمیں ’’جرم ضعیفی‘‘ کی خوب سبق سزاد ے، ہم ملکوں ملکوں یہ سزا مسلسل پا رہے ہیں، اس میں اب نیوزی لینڈ کا نام بھی جڑگیا ہے۔ خیر مغرب سے بس اتنی سی گزارش ہے کہ ہمیں بھی براہ کرم’’ ذہنی مریض‘‘ قرار دیا کرے ، خاص کر اسلام اور مسلمانوں کو بیچ میں نہ لایا کرے!! ہم گھر میں بھی بلیٹ ، پیلٹ، ڈرون کے لقمے بن رہے ہیں ، مسجد میں بھی ہمیں آسانی سجدے کی حالت میںشکار بنایا جارہاہے، ہماری داڑھیوں کو نوچا جارہاہے ، ہماری سر چادر کوپھاڑا جارہاہے ، حالانکہ جو اسلام قطعی طور امن اور سلامتی کا پیغام ہے ،اس کو ماننے والا مسلمان قطعاً دہشت گرد نہیں ہو سکتا۔  تاریخ عالم پر ایک اُچکتی نگاہ ڈالیں اور دیکھیں کہ کس نے انسانیت کی کتنی بے توقیری کی ۔ ماوزے تنگ(کمیونسٹ) نے پانچ کروڑ انسان قتل کیے،سٹالن (کمیونسٹ) نے ساڑھے تین کروڑ قتل کیے،ہٹلر (لادین) نے نوے لاکھ قتل کئے ،لیوپولڈ کرسچن نے ایک کروڑ انسان قتل کیے،ہیدیکی (شنتو) نے پچاس لاکھ قتل کیے،لیکن پھر بھی دہشت گرد صرف مسلمان؟؟؟
نیوزی لینڈ کرائسٹ کی’’ مسجد النور‘‘ میں جس عیسائی دہشت گرد نے پچاس یا پچپن نمازیوں کو اپنی کولیوں سے بھون دیا،اب کہا یہ جارہا ہے کہ وہ’’ ذہنی مریض ‘‘تھا،مگر پاگل جنونی جانتا تھا کہ یہ مسلمانوں کی مسجد ہے،ذہنی مریض تھامگر جانتا تھا کہ مسلمان جمعہ کے اجتماع میںجوقدرجوق مساجد کا رخ کر تے ہیں ، ذہنی مریض تھا مگر جانتا تھا کہ جدید اسلحہ کیسے استعمال کرنا ہے،ذہنی مریض تھامگر جانتا تھا کہ کیمرہ سر پر لگا کر ویڈیو کیسے لائیو چلانی ہے،ذہنی مریض تھامگر جانتا تھا کہ ایک دو کو نہیں بلکہ تین چار درجن مسلمانوں کو شہید کرنا مردانگی ہے۔ذہنی مریض تھامگر جانتا تھا کہ ابھی جمعے کا وقت ہے اور ابھی ہی مسجد میں جانا چاہئے۔ 
 دنیاکب تک اورآخر کب تک صرف مسلمانوں کی پیشانیوں ہی پر دہشت گردی کالیبل لگاکر اہل عالم سے ٹھوس حقیقت کو چھپاتے رہے گی؟ نیوزی لینڈ میں ایک عیسائی دہشت گرد نے نمازیوں کو مار کر، پوری دنیا کا رُخ کرائسٹ چرچ شہر کی طرف پھیر کر مگر سوگواری کے انہی لمحات میں وہاں سے ہزاروں میل دور صیہونی اسرائیل نے غزہ پر جان لیوا حملہ کر کے سرکاری دہشت گردی کا نیا باب لکھ ڈالامگر دنیا میںکسی کو کانوں کان خبر بھی نہیں ، کسی نے اس آدم خوری پر اُف تک نہ کی ، کسی کو حقوق البشر یاد آئے نہ ’’دفاع انسانیت اور نگرانی ٔ تہذیب ‘‘کی گردان یاد نہ آئی۔وہ سب کچھ کرکے بھی ’’امن پسند اور جمہور نواز اور مسلمان کچھ نہ کرکے بھی دہشت گرداور انتہا پسند     ؎
 ہم آہ بھی کر تے ہیں تو ہو جاتے ہیں بدنام
وہ قتل بھی کر تے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا 
اکبر الہٰ آبادی 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

دشمن کی گولیوں کا سامنا کرنے والے ’’پونچھ ‘‘کو وزیر اعظم مودی بھول گئے: طارق حمید قرہ
پیر پنچال
ہندوستان نے 70 ممالک کے سفارت کاروں کو آپریشن سندور سے آگاہ کیا
برصغیر
پاکستان کے ساتھ حالیہ تصادم میں ہندوستان نے اپنی طاقت و صلاحیت کا بھر پور مظاہرہ کیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
برصغیر
سرحدی کشیدگی سے عوام ذہنی تناؤ کا شکار، مستقل امن ناگزیر:ایم ایل اے سجاد شفیع
تازہ ترین

Related

کالممضامین

پونچھ اور پہلگام | درد کے سائے میں انسانیت کا چراغ صدائے سرحد

May 13, 2025
کالممضامین

جنگ بندی کمزوری نہیں ،طاقت کا ثبوت زاویہ نگاہ

May 13, 2025
کالممضامین

ہندوپاک کشیدگی اور بے پناہ تباہی | سرحد کے آرپارموت و تباہی کی المناک تاریخ رقم گردش دوراں

May 13, 2025

ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی! ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی!

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?