Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 4, 2022 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
14 Min Read
SHARE

حرام کمائی کی صورتیں 

تجارت اور ملازمت میں !

سوال:- آج کل حرام کمائی اور حرام خوری کا دور دورہ عروج پر ہے ۔ مزاج اتنا راسخ ہو گیا ہے کہ اب حرام کو اس طرح استعمال کیا جاتاہے جیسے کہ وہ حلال ہے ۔کوئی احساس بھی نہیں ہوتا۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ حرام کی وہ صورتیں جو بہت زیادہ پائی جاتی ہیں ، کیا ہیں؟تجارت ،ملازمت وغیرہ میں کیا کیا چیزیں حرام کمائی کے زمرے میں آتی ہیں ۔
شوکت احمد …   بمنہ ، سرینگر 
جواب:-حرام کمائی کی یوں تو بے شمار صورتیں ہیں لیکن کچھ شکلیں بہت زیادہ رائج ہیں اور ہر شخص ان کو جانتاہے ، سمجھتاہے اور اس کے رائج ہونے سے واقف بھی ہے ۔ان ہی کثیر الوقوع چند شکلوں کو اختصار کے ساتھ ملاحظہ فرمائیے :
(۱لف)- جن چیزوں کی تجارت قرآن یا حدیث میں حرام قرار دی گئی ہے مثلاً شراب ،چرس ، بھنگ اور اس قبیل کی دوسری منشیات وغیرہ ، ان کا خریدنا ، بیچنا حرام ہے ۔ ان اشیاء سے جو روپیہ کمایا جائے وہ حرام ہے ۔
اسی طرح مردار جانور کا گوشت فروخت کرنا حرام ہے اور اُس سے حاصل شدہ رقم حرام کمائی ہے ہاں مردار جانور کی ہڈیاں خشک کی گئی ہوں یا کھال کو دباغت دیا گیا ہو تو ان دو اشیاء کی قیمت حلال ہوگی ۔ شراب صرف پینا اور پلانا یا خریدنا اور فروخت کرنا ہی حرام نہیں بلکہ شراب کا ٹھیکہ ، شراب کی ایجنسی چلانا ، مجسّموں کی تجارت بھی حرام ہے چاہے وہ قدیم اور نادر ہوں یا نئے مجسمے ہوں ۔شراب کی فیکٹری لگانا ،شراب کی فیکٹری میں ملازمت کرنا ،شراب پلانے کی نوکری کرنا ، شراب ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا۔ مثلاً کوئی شخص ٹرک یا لوڈ کیرئر سے شراب دوسری جگہ پہنچائے اور اپنی مزدوری لے کر یہ سوچے کہ میں نہ خود پیتاہوں نہ پلاتاہوں ۔ تو حق یہ ہے کہ یہ سب حرام ہے او ران میں سے ہر شخص کی آمدنی حرام ہے ۔ 
شراب کی صنعت کو سپلائی کرنے کی غرض سے مخصوص طور پر انگور یا دوسری کوئی چیز جو صرف شراب بنانے ہی کے کام آئے ، کاشت کرنا اور اس کی آمدنی حاصل کرنا ۔ یہ آمدنی بھی حرام کمائی میں آتی ہے ۔مثلاً کشمیر میں کچھ علاقوں میں Hops پھول ، جنہیں کشمیری میں شراب پوست کہتے ہیں ، کی کاشت صرف اسی غرض کے لئے ہوتی ہے۔ یا منشیات کی کوئی نباتاتی قسم مثلاً خشخاش اور بھنگ یا فکی تو ان اشیاء کی کاشت سے آنے والی آمدنی حرام ہے ۔ 
شراب یا دیگر منشیات کے بزنس کے لئے جو دستاویز لکھی جائے ۔اس کا لکھنے والا ، گواہ بننے والا اس کام سے جو آمدنی پائے گا ،وہ بھی حرام ہے ۔
(ب)- تجارت میں دھوکہ فریب دے کر پیسہ کمانا ہے مثلاً نقلی یا دونمبر کی اشیاء اصلی کہہ کر فروخت کرنا ، تو زائد رقم حرام ہے ۔ اسی طرح خود ملاوٹ کرکے یا ملاوٹ کی چیز لاکر فروخت کرنا حرام ہے اس پر جو نفع ہوگا وہ بھی حرام کمائی ہے ۔ سامان عمدہ تھا مگر پرانا ہونے کی وجہ سے خراب ہوچکاہے تو اس عیب دار چیز کو فروخت کرنا اور رقم کمانا حرام ہے ۔ اسی طرح مقررہ نرخ سے زائد قیمت لینا یا خریدار کی لاعلمی کا فائدہ اٹھاکر زیادہ نفع لینا حرام ہے ۔ اسی طرح ناپ تول میں کمی کرکے جو رقم کمائی جائے وہ حرام کمائی میں ہی آتاہے ۔
تجارت میں اشیاء ضروریہ مثلاً کھانے پینے اور اس طرح کی ضروریات مثلاً گیس وغیرہ کا ذخیرہ کرنا تاکہ بھائو بڑھا کر پھر من مانی قیمتیں وصول کریں ۔ یہ زائد رقمیں بھی حرام کمائی میں داخل ہیں اس لئے کہ یہ ذخیرہ اندوزی کرنا اسلامی شریعت میں حرام ہے ۔
(ج)-ملازمت میں مقررہ وقت سے کم حاضر رہنا او رپھر اُن اوقات کی تنخواہ لینا حرام ہے ۔ جن شعبوں اور اداروں میں ملازمت کرنا حرام ہے ان کی نوکری کرنا اور تنخواہ لینا حرام ۔اسی طرح غیر شرعی کام کرنے والے اداروں کا ایجنٹ بننا،ان کو افراد مہیا کرنا اور اُس پر رقم کمانا حرام کمائی میں داخل ہے ۔
ملازمت میں رشوت چاہے وہ افراد سے لی جائے یا اداروں سے یہ رشوت کی رقم سخت حرام ہے ۔ ملازمت کے دوران ڈیوٹی پر حاضر رہ کر دوسر ا کوئی غیرمتعلقہ کام کرنا اور تنخواہ اپنے مفوضہ کام کی لینا، یہ تنخواہ لینا بھی حرام کمائی ہے ۔ 
جن اداروں کے ذریعہ اسلام یا مسلمانوں کو نقصان پہنچایا جائے یا جن محکموں کے ذریعہ اسلام کو ضرور پہنچایا جاتاہو اُن اداروں اورمحکموں کی ملازمت حرام اور وہاں سے آنے والی تنخواہ حرام کمائی ہے ۔ 
سود چاہے بنک سے لیا جائے یا افراد سے لیا جائے اور چاہے نام بدل کرکسی اور عنوان مثلاًنفع ، بونس وغیرہ کا نام دیا جائے وہ حرام اورسخت ترین حرام کمائی ہے ۔ 
مزدوری میں اپنا مفوضہ کام نہ کرنا اور مزدور پوری لے لینا حرام کمائی میں ہے ۔ 
سردست اس مختصر کالم میں اسی پر اکتفا کرتے ہیں۔حرام کمائی کی دوسری شکلیں بہت ہیں وہ آئندہ کبھی تحریر کی جائیں گی ۔ انشاء اللہ 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میکے اوربیٹی کا رشتہ…وراثت کا نہیں نسب کا

سوال: قرآن اور احادیث مبارکہ کے پرنور اصول اور ضابطہ کے مطابق جواب مطلوب ہے۔ سوال ہے وراثت کے متعلق :مفتی صاحب کشمیر کے مروجہ طریقہ اصول وراثت سے آپ بخوبی واقف ہوں گے کہ یہاں لڑکیوں (بیٹیوں)کو اس طریقے سے وراثت سے محروم رکھا جاتا ہے کہ شادی کے بعد وہ میکے تب ہی خوشی خوشی جاسکتی ہیں یا بھائی اُن کو(یا اُس کو) تب ہی دعوت پر اپنے گھر(یعنی اُن کے میکے) بلاتا ہے یا بلائے گا جب وہ (بہنیں یا لڑکیاں) باپ کے ترکہ میں سے یا باپ کی زندگی ہی میں ملنے والا پنا حق بھائیوں کو بخش دیں۔
مختصراً عرض اس طرح سے ہے کہ کیا بہن اپنے باپ کے ترکہ میں سے ملنے والا حق اپنے بھائی کو بخش سکتی ہے یا نہیں؟ کیا ایسی کوئی حالت ہے کہ بہن اپنے بھائی کو اپنا حق بخش سکتی ہے؟ اگر بہن نے اپنا حق بخوشی یا ایسی ہی کوئی مجبوری کے تحت جو اوپر بیان کی گئی، بھائی کو بخش دیا ہو تو کیا وہ بھائی کے لئے حرام کی حیثیت رکھتا ہے یا نہیں؟ اس سوال کے تحت جتنے بھی نکتے وضاحت طلب ہوں اُمید ہے کہ آپ اُن سمیت جواب تحریر فرمائیں گے۔ 
 ( شوکت احمد …پلوامہ)
جواب:۱: قرآن نے فوت ہونے والے شخص چاہے مرد ہو یا عورت کے فوت ہونے پر جیسے اُس کے بیٹے کو مستحق وراثت قرار دیا ہے اُسی طرح اُس کی بیٹی کو بھی وراثت کا حقدار قرار دیا ہے چنانچہ قرآن نے اس کو اللہ کا لازم کردہ فریضہ قرار دیا ہے۔اب کسی بھائی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ اپنی بہن کو وراثت سے محروم کر دے۔
میکے کے ساتھ بیٹی کا تعلق وراثت کی بناپر نہیں بلکہ نسب کے محکم اصولوں پر قائم ہے۔بیٹی بہرحال بیٹی اور بہن ہر حال میں بہن ہے اور ان کیساتھ حسن سلوک وصلہ رحمی کرنا فرض ہے اور قطع رحمی حرام ہے اور بہرحال یہی شرعی ضابطہ ہے۔ بہن کے ساتھ حسن سلوک اگر وراثت نہ لینے سے مشروط کر دی جائے او ربھائی کا رویہ بہن کے ساتھ ایسا ہو کہ اگر اُس نے اپنا حق وراثت طلب کرلیا تو پھر اُسے میکے سے قطع تعلق کا خدشہ ہو اور وہ اگر اپنے حق وراثت کے متعلق مجبوراً چپ اختیار کرے تو پھر اُس کو بھائی کی طرف سے آئو بھگت ہو تو اس طرز کا یہ تعلق نہ شرعی طور پر قابل تحسین ہے نہ اخلاقی طور پر اور نہ ہی یہ کوئی اخلاص و حقیقی محبت کی بنیاد پر قائم ہے۔اس لئے شرعی حکم یہ ہے کہ بھائی اپنی بہن کو اُس کا پورا پورا حق وراثت فریضہ جان کر ادا کرے اور پھر اُس کے ساتھ ہر طرح سے حسن سلوک وصلہ رحمی کامعاملہ بھی اپنائے رکھے۔اگر بہن اپنے بھائی کو اپنا حق وراثت اس لئے بخش دے تاکہ وہ اپنے میکے آنے جانے کا دروازہ کھلا رکھ سکے ورنہ اُس کو بے رخی اورقطع تعلق کا خطرہ ہو تو بھائی کے لئے محض اس طرح بخشا ہوا حق وراثت ہرگز بھی حلال نہیں ہے۔ کیونکہ یہ استحصال ہے لیکن اگر بہن نے بغیر کسی شرط کے بلا کسی خارجی دبائو یا خطرہ کے اور اپنی دلی رضامندی سے حق وراثت اپنے قبضہ میں کر لینے کے بعد اور پنے بھائی کا حسن تعلق ملاحظہ کرنے کے بعد محبت کی بناء پر اصرار سے اپنا حصہ اپنے بھائی کو بخش دیا تو پھر یہ جائز ہوگا اور اس صورت میں بھائی کے لئے یہ حصہ بھی غیر مشکوک ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال:۱- مسجد شریف کے منتخب امام صاحب کامسجد شریف میں دیر سے آنا کہاں تک درست ہے ؟
سوال:۲- قربانی کی کھالیں مسجد کے لئے استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
سوال:۳-جس گھر میں موت واقع ہو ان کے لئے کھانے کا انتظام کرنا کیساہے ، جب کہ اب کمیٹیوں کا رواج چل پڑاہے ۔
ایک سائل
تمام سوالات کے جوابات حسب ترتیب درج ذیل ہیں ۔

نماز میں چند منٹ کی تاخیر پر برہمی درست نہیں 

جواب۔:۱-ہرنماز وقت مقررہ پراداکرنا ضروری ہے ۔ اس لئے امام کے لئے یہ لازم ہے کہ وہ تاخیر کرنے سے پوری طرح پرہیز کرے ۔ تاہم اگر کبھی اتفاقاً چند منٹ کی تاخیر ہوجائے تو مقتدیوں کو صبر سے کام لینا چاہئے ۔ ایک دو منٹ کی تاخیر پر برہم ہونا اور امام کو مطعون کرنا درست نہیں ہے ۔ دنیا میں گھڑیوں کی ایجاد سے پہلے اسی طرح منٹوں کے حساب سے پابندی کا کوئی اصول نہیں تھا بلکہ اذان کے بعد امام مقتدیوں کا انتظار کرتا تھا اور مقتدی امام کا انتظار کرتے تھے اور پھر وقت کے اندر اندر جماعت کرتے تھے ۔

قربانی کی کھال مسجد میں بچھانا درست 

جواب:۲-قربانی کی کھال اگر مسجد میں بچھائی جائے تو شرعاً اس کی اجازت ہے اگر قربانی کی کھال فروخت کی گئی تو وہ قیمت صرف غرباء میں تقسیم کرنا ضروری ہے ۔ کھالوں کی رقم مسجد میں صرف کرنا درست نہیں ۔ یہی مسئلہ قربانی کے گوشت کا بھی ہے کہ استعمال کریں تو جائز ،فروخت کریں تو قیمت کا صدقہ ضروری ہے ۔

سوگواروں کوکھانا کھلانا جائز

جواب:۳-جب کسی شخص کی موت ہوجائے تو اس کے پڑوسیوں کے لئے مستحب ہے کہ میت کے پسماندگان کو میت کے غم کی وجہ سے بھوکا نہ رہنے دیں اور اُن کو اپنے کھانے میں شریک کریں ۔ یہ کھانا کھلانا کوئی دعوت نہیں ہے ۔ اس لئے اس کے لئے پُرتکلف اور اہتمام سے مرغن کھانوں کے بجائے معمول کا کھانا کھلاناہی مستحب ہے ۔ چنانچہ حضرت جعفرؓبن ابی طالب کے شہید ہونے پر حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ جعفرؓ کی بیوی بچوں کے لئے کھانے کا انتظام کرو۔ اس لئے کہ ان کو حادثۂ شدید کا سامناہے ۔کھانا کھلانے کے اس حکم کے لئے کمیٹیاں بنانا، چندہ کرنایا لوگوں پر کوئی مخصوص رقم ماہانہ لازم کرنا یہ نہ شریعت کا حکم ہے اور نہ ہی کہیں بھی مسلمان معاشروں میں اس طرح کی کمیٹیاں بنانے کا کوئی ثبوت ملتاہے ۔ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کشمیر اور جموں کے کئی علاقوں میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کا امکان
تازہ ترین
سپریم کورٹ نے آدھار کو شناختی ثبوت کے طور پر قبول نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سوال اٹھایا
برصغیر
آدھار کارڈ شہریت کا ثبوت نہیں: الیکشن کمیشن آف انڈیا
برصغیر
جموں کشمیر اپنی پارٹی کا ضلع ترقیاتی کمیشنر سرینگر کے نام مکتوب ، 13جولائی کو مزار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اجازت طلب کی
تازہ ترین

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?