Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 25, 2022 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE

خاندانی نظام میں حُسنِ سلوک او رباہمی راحت رسانی اہم

 حقوق وفرائض کی رسہ کشی ثانوی

سوال:-کیا شادی کے بعد سسرال والوں کی خدمت کرنا بہوکا فرض ہے یا سنت ؟ اکثر شوہراپنی اہلیان کو اپنے گھر والوں کی خدمت کرنے کے لئے مجبور کرتے ہیں ۔کہتے ہیں اگر تم نہیں کروگی تو پھر کون کرے گا؟ میں والدین کے لئے خدمت گار رکھنا گناہ سمجھتاہوں ۔قرآن وسنت کی روشنی میں جواب چاہئے ؟
ایک سائیلہ ، اننت ناگ
جواب:-خاتون پر شرعاً تو یہ لازم نہیں ہے کہ وہ اپنے سسرال والوں کی خدمت کرے او رشوہر کے لئے بھی یہ جائز نہیں کہ وہ اپنی منکوحہ سے  جبرواصرارسے اپنے والدین کی خدمت کرائے لیکن زوجہ کو اپنا گھر ٹھیک طرح سے بسانے، اپنے شوہر کو خوش رکھنے ، اپنے گھر کا ماحول دُرست رکھنے ،اپنے حُسن اخلاق او راپنے اچھے خادمانہ جذبہ کا مظاہرہ کرنے کے لئے از خوداپنی صحت اور فرصت کے مطابق اپنے ساس سسر کی خدمت کرنی چاہئے ۔ خصوصاً جب کہ وہ بڑھاپے میں ہوں اور خود اپنے ضروری کام کرپانے میں بھی مشکلات محسوس کرتے ہوں ۔ 
آج اگر بہو اپنے ساس سسر کی خدمت خود اپنے جذبہ سے کرنے پر آمادہ نہ ہو تو مستقبل قریب میں جب وہ خود ساس بنے گی اور خدمت کی محتاج ہوگی اُس وقت اس کی بہو اُس کے ساتھ کیا سلوک کرے گی ۔اس لئے ایک طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ شوہر کو یہ حق نہیں کہ وہ زوجہ کو حکم کرے کہ وہ اس کے والدین کی خدمت کرے اور دوسری طرف یہ بھی حق ہے کہ زوجہ خود اپنے شوق وجذبہ سے خوب خدمت کرے ۔ اُس کا نتیجہ یہ ہوگاکہ اُس کا شوہراُس کاا حسان مند ہوگااور اس کے دل میں اپنی زوجہ کا مرتبہ اور بڑھ جائے گا ۔ گھر میں راحت وخوشی کا ماحول بنے گا۔ تنائو ، ناراضگی اور پریشان حالی سے محفوظ رہیںگے ۔ چنانچہ تجربہ کرکے دیکھ لیں ۔ زوجہ  نے ساس سسر کو ستایا ، اُن کی خدمت نہ کی تو اس کا اثر شوہر پر ہی پڑے گا اور وہ یا تو پریشان ، غمزدہ ،دل ملول ہوجائے گا یا لعن طعن بلکہ لڑائی جھگڑا کرے گا اور یہ دونوں حالتیں گھر کے لئے تباہ کن ہیں ۔
اس کے مقابلے میں اگرزوجہ نے اپنی بساط اور صحت کی حدتک ساس سسر کی خدمت کی تو لازماً اس کا اثر اس کے شوہر پر پڑے گا اور وہ بھی اور پورا گھر خوش رہے گا ۔
دراصل خاندانی نظام میں حسن اخلاق ،خدمت وشفقت ، محبت اور احترام اور ایک دوسرے کی راحت رسانی اہم ہیں ۔ حقوق وفرائض کی رسہ کشی ثانوی چیز ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نکاح نصف ایمان ہے

سوال: کیا یہ صحیح ہے کہ حدیث میں یہ بیان ہوا کہ نکاح کرنا آدھا ایمان ہے۔ اگر یہ حدیث ہے تو اس کے الفاظ کیا ہیں اور نکاح آدھا ایمان کیسے ہے اس کی وضاحت کریں؟
عابد علی… سرینگر
جواب: یہ بات درست ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علی ہوسلم نے ارشاد فرمایا کہ نکاح  نصف دین ہے۔ چنانچہ اس حدیث کا ترجمہ یہ ہے۔
 حضرت رسول اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ مسلمان جب نکاح کرتا ہے تو اپنے نصف دین کو مکمل و محفوظ کرلیتا ہے۔ اب اس کو چاہئے کہ بقیعہ نصف دین کے بارے میں اللہ کا تقویٰ اختیار کرے۔
اس حدیث کے متعلق حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی نے شرح مشکوٰۃ میں فرمایا کہ انسان عموماً دو ہی وجہوں سے گناہ کرتا ہے، شرمگاہ اور پیٹ۔یعنی جنسی جذبات کی بناء پر اور کھانے پینے کی وجہ سے۔
جب نکاح کر لیا تو اب زنا،بدنظری، غیر محرم سے تعلقات قائم کرنے کے جذبہ سے محفوظ رہنا آسان ہو جاتا ہے۔ اب نظر کی طہارت، عفت و عصمت کی حفاظت، پاک دامنی اور حیا     نظر اور خیالات کی یکسوئی اور غلط رُخ کے احساسات اور تخیٔلات سے بچائو حاصل ہونے کا سامان مل گیا تو دین کو تباہ کرنے والے ایک سوراخ کو بند کرنے کا موقعہ مل گیا۔ اب بقیہ نصف یعنی کھانے پینے کی وجہ سے جو گناہ ہوتے ہیں اُس کی فکر کرے۔ اس میں حرام دولت، چوری، رشوت ، دھوکہ،فریب اور ہر طرح غیرشرعی اکل و شرب شامل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

طلاق کے مسائل

سوال:گذارش یہ ہے کہ طلاق کے بعد مطلقہ خاتون کے کیا حقوق ہیں،کیا طلاق دینے والے لڑکے کو یہ حق ہے کہ وہ پینلٹی(Penelty) کا مطالبہ کرے اور ایک بڑی رقم کا تقاضا کرسکتا ہے۔ اگر طلاق کے بعد برادری والوں نے فیصلہ کیا ہو کہ لڑکے کو مہر اور نفقہ کے علاوہ ایک بڑی رقم بطور جرمانہ لازم کی ہو تو کیا یہ فیصلہ شرعی طور پر صحیح ہے۔
آزاد احمد…بانڈی پورہ
جواب:طلاق کے بعد مہر(اگر باقی ہو)نفقۂ عدت اور منکوحہ کو دیئے گئے تحائف، زیورات جو بھی شوہر یا اُس کے احباب و اعزا   نے دیئے ہوں، وہ سب اس مطلقہ کے شرعی حق ہیں نیز اُس عورت کو اس کے والدین نے جو تحائف دیئے ہوں، وہ بھی اسی کا حق ہے۔ اس کے علاوہ جرمانہ کے طور پر کوئی بھی رقم نہ اسلام نے لازم کی ہے نہ رقم لازم کرنا کسی بھی فرد کے لئے جائز ہےاور اگر برادری کے فیصلے میں کوئی رقم بطورPenelty لازم کی گئی ہے تو وہ فیصلہ غیرشرعی ہے اس لئے طلاق دینے والے کو یہ رقم دینا لازم نہیں اور مطلقہ کو یہ رقم لینا جائز نہیں ہے۔
حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں برادری کے حضرات نے ایک فیصلہ میں ایک شخص پر سو بکریاں بطور جرمانہ لازم کی تھیں۔ جب یہ معاملہ اللہ کے نبی علیہ السلام کی بارگاہ میں پہنچا تو آپ نے وہ فیصلہ مسترد کر دیا اور فرمایا میں وہ فیصلہ کروں گا جس میں اللہ کی رضا ہوگی اور اپنے فیصلے میں کوئی مالی جرمانہ لازم نہ کیا۔یہ واقعہ حدیث کی کتابوں مثلاً بخاری کتاب الحدود میں موجود ہے۔
اس لئے مالی جرمانہ لازم کرنا بھی درست نہیں اور مالی جرمانہ دینا کوئی شرعی حکم بھی نہیں اور جرمانہ کے نام پر کوئی رقم لینا بھی درست نہیں۔ اگر رقم لی گئی تو وہ حلال بھی نہیں ہوگی اور واپس کرنا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وراثت کی تقسیم سے پہلے 

قرض کی ادائیگی ضروری

سوال:۱۔کسی شخص کی وفات ہو جاتی ہے، اس کے ذمہ لوگوں کا قرضہ بھی  ہوتاہے اور وارثین بھی ہوتے ہیں۔ اس کی چھوڑی ہوئی جائیداد صرف اتنی  ہوتی ہے کہ یا تو قرضہ ادا ہوگا یا اس کے وارثوں کو وراثت کے طور پر دیا جاسکتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ پہلے وارثوں کو وراثت دی جائے یا قرض داروں کو قرض دیا جائے؟
۲۔اسی طرح اگر کسی شخص نے اپنی بیوی کا مہر ادا نہ کیا و اور وہ مر جائے تو اس کی بیوی کو وراثت ملے گی یا مہر ملے گا یا دونوں چیزیں؟
یاسمین جان…سرینگر
جواب(۱(: وفات پانے والے شخص کے ذمہ اگر قرض ہے تو پہلے قرض ادا کرنا لازم ہے اور اگر وارثوں کو وراثت میں لینے کے لئے کچھ نہ بچے اور سارا مال قرض کی ادائیگی میں خرچ ہو جائے تو یہی کرنا ضروری ہے۔ وارثوں کا حقِ وراثت قرض کی ادائیگی سے پہلے نہیں ہے۔ چنانچہ قرآن نے وارثوں کے حصے جہاں بیان کئے ہیں وہاں جگہ جگہ یہی کہا ہے کہ قرض کی ادائیگی کے بعد یہ حصہ وراثت وارث کو دیا جائے۔بہرحال قرض مقدم ہے اور وراثت میں حصہ لینا اس کے بعد ہے۔
۲۔ جس عورت کا مہر باقی ہو اسے اپنے شوہر کی جائیداد سے مہر لینے کا بھی حق ہے اور وراثت لینے کا بھی حق ہے اور یہ دونوں چیز لینا اس کا شرعی حق ہے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?