کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

سوال:کسی حاجت کو پورا کرنے کے لئے اللہ کی راہ میں کچھ خرچ کرنے کو نذر کہتے ہیں ۔ نذر کرنے کا شرعی طریقہ کیاہے ؟ کیا نذرکی رقم یا چیز مسجد کی تعمیر یا مدرسہ کودی جاسکتی ہے ۔ اگر نذر کوئی جانور ہو تو اس گوشت کو کن لوگوں میں بانٹاجائے ۔
ابوعقیل … سوپور
نذر ادا کرنے کا شرعی طریقہ
جواب:نذرکاشرعی طریقہ یہ ہے کہ اپنے کسی مشکل مرحلے کے لئے یا کسی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے اس طرح زبان سے نیت کی جائے ۔
اگر میرا یہ معاملہ حل ہوگیا ، یا میری یہ ضرورت پوری ہوگئی یا ہمارا فلاںبیمار تندرست ہوگیا تو میں اللہ کی راہ میں اتنی رقم صدقہ کروں گا۔ یا جانور قربان کروں گا یا یہ مجھ پر لازم ہے ۔ پھر جب وہ معاملہ حل ہوجائے یا وہ مشکل حل ہوجائے گا ۔تواتنی رقم صرف غریبوں میں تقسیم کی جائے ۔ یہ رقم مسجد میں خرچ کرنا درست نہیں ہے ، ہاں جس مدرسہ میں غریب بچوں پر کھانے پینے میں یہ رقم خرچ ہوسکتی ہواُس مدرسہ میں نذر کی یہ رقم دینا درست ہے جیسے زکوٰۃ وصدقہ فطر کی رقم اُن مدارس میں دینا درست ہے ۔اگر قربانی کی نذر مانی تو اس جانور کا گوشت سارے کاساراغرباء میں تقسیم کرنا ضروری ہے ۔نذرکے لئے ضروری ہے کہ جس کام کو انسان اپنے اوپر لازم کرے اُس کی کوئی قسم شریعت سے پہلے ہی لازم کی ہو ۔
مثلاً نماز، روز ہ، صدقہ ، حج ، قربانی ، خیرات انہی کاموں کو جب کوئی شخص اپنے اوپر لازم کرے گا تو وہ شرعی نذر بن جائے گی۔اگر کسی ایسے کام کو اپنے اوپر لازم کیا گیا جو شریعت نے لازم نہ کیا ہوتو وہ نذر نہیں بنے گی۔ اس لئے وہ عبادت نہ ہوگی اور نذر عبادت کے قبیل سے ہے چاہے بدنی عبادت ہویا مالی عبادت ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال :  اسپتال میں ایمرجنسی ڈیوٹی کی وجہ سے جمعہ نماز یا عید نماز ادا نہ ہوسکی تو کیا کریں؟
منظور احمد ۔بمنہ
ترکِ جمعہ پر نبی پاک ؐ کی وعید
جواب :  ایک مسلمان کے لئے جیسے اپنی ملازمت کی مفوضہ ڈیوٹی ادا کرنا ضروری ہے ،اس سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی لازم کردہ ڈیوٹی یعنی فرض نماز ادا کرنا ضروری ہے۔لہٰذا نماز چاہےوہ پنچ وقتہ نماز ہو یا نماز جمعہ ،اس کے لئے ضروری ہے کہ شفٹ کرکے نماز ادا کریں۔ترک جمعہ پر جو وعید ہے ،وہ ملحوظ رکھیں ۔حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ،جو شخص جان بوجھ کر تین جمعہ ترک کرے گا ،اللہ اُس کے دل پر مہر مار دیں گے ،(موطا مالک)دوسری حدیث میں جو شخص بغیر عذر کے تین جمعہ چھوڑ دے ،وہ منافق ہے(صحیح ابن حبانؒ)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال :  کیا باجماعت نماز نہ پڑھنے سے انسان فاسق و فاجر ہوجاتا ہے؟
فیضان منظور ۔بارہمولہ
بلاعذر باجماعت میں شرکت نہ کرنا سخت گناہ
جواب :  نماز باجماعت پڑھنے کی قرآن و حدیث میں سخت تاکید ہے ۔قرآن کریم میں اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے :ترجمہ۔ رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔حدیث میں ہے ۔حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میرا دِل چاہتا ہے ،اُن لوگوں کے گھروں کو آگ لگادوں جو بلا عذر اپنے گھروں میںنماز پڑھتے ہیں۔یہ حدیث بخاری ،مسلم ، ترمذی وغیرہ حدیث کی کتابوں میں ہے۔اس کے علاوہ اور بہت ساری احادیث میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنےکی سخت تاکید ہے۔اس لئے بلا عذر و مجبوری کے ترک جماعت کرنا سخت گناہ ہے۔ملاخطہ فرمایئے ،فضائل نماز۔ از شیخ الحدیث حضرت مولانا ذکریا ؒ،یا اس سے بڑی حدیث کی کتابیں ،جن میں نماز با جماعت کے فضائل اور ترکِ جماعت پر سخت وعید یں بیا ن ہوئی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال :(۱) چار رکعت والی نماز میں اگر غلطی سے پہلی یا تیسری رکعت میں قعدہ(التحیات) کے لئے بیٹھ گئے تو نماز کا کیا حکم ہے۔ کیاسجدہ سہَو کرنا ہے؟
سوال:(۲) عید کے دن مساجد کی انتظامیہ مولوی صاحب کے لئے عیدی جمع کرتے ہیں اور بعد میں آدھی ہی عیدی مولوی صاحب کو دیتے ہیں ۔کیا وہ رقم کسی اورجگہ استعمال کرسکتے ہیں جو مولوی صاحب کے نام پر جمع کی ہے؟
   ۔۔۔۔۔۔ابو الیاس ۔بارہمولہ
 سجدۂ سہَو لازم ہوگا
جواب :(۱) نماز کی پہلی یا تیسری رکعت میں اگر بھول کر کوئی شخص بیٹھ جائے ،تو یہ بیٹھنا اگر بہت کم ہو ،جیسے جلسۂ استراحت ہوتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیںاور اگر تین تسبیح کے بقدر ہو تو پھر سجدۂ سہَو لازم ہوگا ۔
امام یا مؤذن کے لئے جمع کی گئی عیدی؟
جواب:(۲) امام صاحب یا مؤذن کے نام پر جو عیدی جمع کی جائے ،وہ اُسی شخص کو دینا ضروری ہے جس کے نام پر جمع کی گئی ہے،دوسرے کسی مصرف میں یہ رقم خرچ کرنا درست نہیں ہے۔اس لئے کہ اس میں مصرف واضح کرکے رقم مانگی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال: مرغا یا ،بھیڑ یابکرا ذبح کرنے میں کیا کیا سنت ،فرض واجب ہے؟
۔۔۔۔۔۔منتظر بشیر ۔چاڈورہ
ذبیحہ کے فرائض ،سنتیں اور واجب
جواب:حلال جانور چاہے مُرغا ہو یا بھیڑ بکری وغیرہ ،ان کوشرعی طور پر ذبح کرنے کے لئے دو چیزیں فرض ہیں۔تکبیر یعنی اللہ کا نام لے کر جانورذبح کرنا اور دوسرا جانور کی چار رگیں کاٹ دینا،یہ دوسرا فرض ہے۔تاہم ذبح کرتے ہوئے اگر صرف تین رگیں کٹ گئیں اور جانور مرگیا تو سبھی جانور حلال ہے ،اور اگر صرف دو رگیں کٹیں اور جانور مرگیا تو جانور مردار ہوگیا ۔اب یہ کتے بلیوں کو کھلادیا جائے۔اس کے علاوہ چھُری تیز رکھنا ،قبلہ رُخ ذبح کرنا ،با وضو ذبح کرنا سنت اور آداب میں سے ہے۔ جانورذبح کرنے والا قصائی ہو یا پولٹری کے مُرغےذبح کرنے والے مرغ فروش ،اُن کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ ہم اپنے مسلمان بھائیوں کو حرام یا مُردار نہیں کھِلائیں گے۔ اس لئے ذبح کا اسلامی طریقہ سیکھنا اُن کے لئے ضروری ہے ،پھر اپنی روزی کمانے کا ذریعہ اس عمل کو بنائیں تو اس سے برکت ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال۱ :بہت ساری خواتین اپنے بالوں کے ساتھ مصنوعی بال جوڑتی ہیں ۔اب جب وہ وضو کرتے ہوئے اپنے سَر پر مسح کرتی ہیں تو کیا اُن مصنوعی بالوں پر ہی مسح ہوتا ہے ،اور بعض خواتین اپنے فطری بالوں پر مسح کرتی ہیں ۔ہماراسوال یہ ہے کہ اگر کسی نے اُن مصنوعی بالوں پر مسح کیا تو کیا مسح ادا ہوجاتا ہے یا نہیں؟
سوال ۲: ۔کیا عورتوں کو بھی پورے سَر کا مسح کرنا اُسی طرح سنت ہے کہ جیسے مَردوں کو ؟عورتوں کو بالوں کا وہ حصہ جو پیچھے سے لٹکا ہوا ہوتا ہے ،کیا اُس حصے پر بھی مسح لازم ہے؟
سوال:۳۔بہت ساری خواتین آرائش کے لئے اپنے ناخن پر نیل پالش لگاتی ہیں ،جو عموماً بہت گاڑھا لیکوڈ ہوتا ہے ۔یہ پینٹ کی طرح ہوتا ہے ۔کیا ناخن پالش پر وضو ہوجاتا ہے۔اس طرح اگر ہاتھوں یا بالوں پر مہندی لگی ہوئی ہو تو کیا وضو ہوجاتا ہے؟
مریم سُلطان ۔سرینگر
مصنوعی بالوں پر مسَح اور ناخن پر لگی نیل پالش میں وضوکا مسئلہ!
جواب۱:خواتین کے جو فطری بال ہوتے ہیں اُن بالوں پر اس طرح مسح کیا جائے کہ بھیگے ہوئے ہاتھ پورے سَر پر گذر جائیں۔مسح کے معنیٰ یہی ہیں کہ بھیگا ہوا ہاتھ کسی عضو پر گذارا جائے۔اب اگر کسی عورت نے’’وِگ‘‘ استعمال کیا ہواہو، تو اس میں دو خرابیاں ہیں ۔ایک یہ کہ ایسے مصنوعی بال استعمال کرنا جائز نہیں اور اگر ان مصنوعی بالوں پر مسح کیا جائے تو یہ مسح بھی ادا نہ ہوگا ،یہ بال چونکہ جسم ِ فطری نہیں ہوتے ،اُن پر مسح گویا اپنے جسم پر مسح نہ ہوگا۔
جواب۲۔ پورے سَر کا مسح کرنا سنت ہے اور اس سنت پر پورے اہتمام سے عمل کرنا چاہئے کہ یہ پورے سَر کا مسح جس طرح مَردوں کے لئے سنت ہے ،اُسی طرح عورتوں کے لئے بھی سنت ہے۔،البتہ عورتوں کے سَر کے پیچھے کو لٹکے ہوئے بال پیچھے کی طرف لٹکے ہوئے ہیں اُن پر مسح نہیں کرنا ہے۔سَر کے پیچھے اُس حصہ جہاں بال نیچے کی طرف لٹکے ہوئے ہوتے ہیں ،وہاں تک مسح کرکے پھر لٹکے ہوئے بالوں کے نیچے گردن پر مسح کرکے پھر کانوں پر مسح کرنا چاہئے۔
جواب ۳۔ ناخن پر نیل پالش ہوتو اس پر نہ غسل ہوتا ہے اور نہ وضو ہوتا ہے،دراصل نیل پالش ایک گاڑھا پینٹ ہے جو پانی کو ناخن تک نہیں پہنچنے دیتا ،اس لئے جس خاتون کے ناخن پر یہ پینٹ لگا ہوا ہو وہ اگر غسل کرے گی اور نیل پالش لگا رہ گیا تو غسل ادا نہ ہوگا،اور وضو کرے تو وہ بھی ادا نہ ہوگا ۔اس لئےکہ اُس کے ناخن در حقیقت خشک رہ گئے ۔یہ ایسے ہی ہے جیسے تنگ انگوٹھی لگی ہوئی ہو تو نہ غسل ہوگا اور نہ وضو ہوگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال : سونے کے وقت کیا کیا دعائیں پڑھ سکتے ہیںاور وہ دعائیں بغیر وضو پڑھنا جائز ہےیا نہیں؟
غلام محی الدین  ۔ترال
سونے کے وقت مسنون دعائیں پڑھنا جائز
جواب:سونے کے وقت سورہ فاتحہ ،آیت الکرسی ،سورہ ملک ،چار قل ،تسبیح فاطمہ پڑھنا مسنون ہے ۔احادیث میں ان کے پڑھنے کی ترغیب بھی ہے اور فضیلت بھی ہے۔لہٰذا یہ سب پڑھنے کی کوشش کرنی چاہئےمزید یہ کہ بخاری و مسلم میں حدیث ہے ۔حضرت برأبن عاذب کہتے ہیںکہ۔۔۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم سونے کا ارادہ کرو تو پھر دائیں کروٹ لیٹ کر یہ دعا پڑھو ’’اَللّھُم اَسلمُت نفسی۔۔۔۔ الخ ۔یہ دعا مکمل بخاری شریف وضو کا بیان میں موجود ہے۔اس لئےکوشش کی جائے کہ باوضو سوئیں ،اگر کوئی بے وضو سوئے تو یہ بھی جائز ہے اور اوپر کی ساری دعائیں بے وضو پڑھنا بھی جائز ہے۔سونے کے وقت کی اور دعائیں ہیں۔دعائوں کی کتاب مثلاً حصن المسلم اور مسنون دعائیں میں موجود ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔