سوال : چار رکعت والی نماز میں اگر غلطی سے پہلی یا تیسری رکعت میں قعدہ(التحیات) کے لئے بیٹھ گئے تو نماز کا کیا حکم ہے۔ کیاسجدہ سہَو کرنا لازم ہے؟
ابو الیاس ۔بارہمولہ
غلطی سے قعدہ کیلئے بیٹھنے کا مسئلہ
جواب : نماز کی پہلی یا تیسری رکعت میں اگر بھول کر کوئی شخص بیٹھ جائے ،تو یہ بیٹھنا اگر بہت کم ہو ،جیسے جلسۂ استراحت ہوتا ہے ،تو اس میں کوئی حرج نہیںاور اگر تین تسبیح کے بقدر ہو تو پھر سجدۂ سہَو لازم ہوگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال :(۱) لفظ طلاق کے علاوہ کن الفاظ کے کہنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے۔حضرت اس بارے میں رہنمائی از حد ضروری ہے۔
سوال: (۲) عید کے دن مساجد کی انتظامیہ مولوی صاحب کے لئے عیدی جمع کرتے ہیں اور بعد میں آدھی ہی عیدی مولوی صاحب کو دیتے ہیں ۔کیا وہ رقم کسی اورجگہ استعمال کرسکتے ہیں جو مولوی صاحب کے نام پر جمع کی گئی ہو؟
حارث رحمان۔گاندربل
کِن الفاظ سے طلاق واقع ہوجاتی ہے
جواب:(ا) لفظ طلاق کے علاوہ دوسرے بہت سارے الفاظ سے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے ،اُن الفاظ کو کنائی الفاظ کہتے ہیں ۔مثلاً شوہر یہ کہے،دفع ہوجائو ،تم میرے لئے حرام ہو۔تم آج کے بعد میرے لئے اجنبی ہو یا بہن بیٹی کی طرح ہو ،مجھ سے پردہ کرو ،وغیرہ۔ان الفاظ سے تب طلاق واقع ہوگی جب طلاق کی نیت سے یہ الفاظ بولے جائیںیا طلاق کا مطالبہ ،دھمکی یا مذاکرہ ہو ۔ان الفاظ کنائی میں ایسے بھی الفاظ ہیں جن سے بغیر نیت کے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے.یہ وہ الفاظ ہیں جو عُرف میں طلاق کے لئے رائج ہوچکے ہوں،جیسے یہاںکشمیر میں ’’زنان مُوکلاون‘‘کا محاورہ طلاق کے لئے تقریباً طے ہے۔یا بہار میں ’’جواب دینا‘‘ طلاق دینے کے عُرف بن چکا ہے۔ان الفاظ سے بغیر ِارادہ کے بھی طلاق واقع ہوجائے گی۔اس کی تفصیل فقہ کی کسی مستند کتاب میں دیکھئے۔مثلاً دین کی باتیں :از حضرت تھانویؒ ۔علم الفقہ:از مولانا عبدالشکورلکھنوی ۔اسلامی فقہ:از مولانا مجیب اللہ ندوی۔آسان فقہ: از مولانا محمد یوسف اصلاحی۔
امام اور مؤذن کیلئے جمع شدہ عیدی
کسی دوسرے مصرف پر خرچ کرنا درست نہیں
جواب:(۲) امام صاحب یا مؤذن کے نام پر جو عیدی جمع کی جائے ،وہ اُسی شخص کو دینا ضروری ہے جس کے نام پر جمع کی گئی ہے،دوسرے کسی مصرف میں یہ رقم خرچ کرنا درست نہیں ہے۔اس لئے کہ اس میں مصرف واضح کرکے رقم مانگی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال:ہماری گائے کا بچھڑا ہوا تھا جو ہم نے قربانی کے لئے رکھا تھا۔لیکن وہ ابھی قربانی کی عمر کو نہیں پہنچا تھا کہ ہماری امی کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے ہمیں اُسے بیچنا پڑا۔اب جو رقم موصول ہوئی ہے ،کیا اس میں مزید اضافہ کرکے اس سےعید کو قربانی کرسکتے ہیں؟
ساحل احمد۔لنگیٹ کرالہ گنڈ
قربانی کے لئے رکھے گئے جانور کی فروختگی کا مسئلہ
جواب:قربانی کے لئے جو جانور رکھا گیا ہے،اگر وہ جانور فروخت کردیا گیا تو وہ رقم اپنے کسی بھی کام میں خرچ کرنا درست ہے۔پھر قربانی کے دن اگر قربانی کرنا واجب ہو تو پھر دوسرا جانور خرید کر قربانی کرنا ضروری ہے ،چاہےپہلی رقم سے خریدیں یا دوسری سے۔اور اگر قربانی کے دن قربانی واجب نہ ہو تو پھر قربانی کرنا لازم نہ ہوگی ۔اگر قربانی کرنا چاہیں تو بلا شبہ کریں چاہے اُس رقم سے یا دوسری رقم سے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال: (۱)میں نے ارادہ کیا تھا کہ جب میں مکان کی بنیاد رکھوں گا تو میں اپنی ماں کے ہاتھوں سے ڈالوں گا، لیکن بد قسمتی سے میری ماں فوت ہوگئی۔اب میری رہنمائی کریں کہ میں اب کن کے ہاتھوں سے بنیاد ڈلوائوں،یعنی ماں کے بدلے؟
سوال:(۲)کیا عشا کی نماز کے بعد کوئی نماز پڑھ سکتے ہیں ،نفل یا قضا؟
سوال: (۳) اگر جماعت نماز میں پہلی رکعت چھوٹ جائے تو پھر آخری رکعات میں ثنا پڑنی ہے یا نہیں؟
منیب احمد ۔پٹن
سنگ بنیاد ڈالنے کیلئے کوئی تخصیص نہیں
جواب:(۱) مکان کی سنگِ بنیاد ڈالنے کے لئے کسی مخصوص شخص کا ہونا ضروری نہیں۔ہاں! اگر کسی صالح ،متقی ،اہل اللہ کے ہاتھ سے پہلا پتھر ڈلوایا جائے تو بہت بہتر ہے مگر یہ بھی لازم نہیں۔
نمازِ عشاء کے بعد ہر قسم کی نماز پڑھنا درست
جواب:(۲)نماز عشا کے بعد ہر قسم کی نماز پڑھنا درست ہے،حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے۔یہ نماز چاہے قضا ہو یا نفل ہو ،یعنی کسی بھی قسم کی نماز پڑھنے کی ممانعت نہیں۔
جماعت میں پہلی رکعت چھوٹ جائے توکیا کریں ؟
جواب:(۳) جماعت کی نماز میں شریک ہونے والے کو اگر پہلی رکعت چھوٹ گئی ہو تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد جب یہ مقتدی اپنی فوت شدہ رکعت پڑھنے کے لئے کھڑا ہو تو اُس کو ثنا بھی پڑھنی ہے۔اس لئے کہ یہ اُس کی پہلی رکعت ہے اور پہلی رکعت میں جو کچھ پڑھنا ہوتا ہے ،وہ اس رکعت میں پڑھے ،اس میںثنا بھی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال:(ا)کیا بیت المال کے پیسوں سے بستی کا کوئی کام کر سکتے ہیں ۔مثلاً پانی کے پائپ لگانا یا بجلی ٹرانسفارمر کی مرمت وغیرہ؟
سوال :(۲)اسپتال میں ایمرجنسی ڈیوٹی کی وجہ سے جمعہ نماز یا عید نماز ادا نہ ہوسکی تو کیا کریں؟
مختار احمد خان ۔تلیل
زکواۃ اور صدقہ میں آنے والی رقوم کا صرفہ
جواب:(۴) بیت المال میں آنے والی رقم اگر زکواۃ ،صدقہ فطر ،چرم قربانی ہے تو اس رقم کو رفاہی کام پر خرچ نہیں کرسکتے۔لہٰذا پانی کے نلکے ،بجلی کے کھمبے،ٹرانسفارمر ،لائیبریری،سڑک کی مرمت ،پُل کی درستگی وغیرہ میں یہ رقم خرچ کرنا درست نہیں۔امدادی رقوم اگر ان رفاہی عوام کےفلاحی کاموں میں خرچ کریں تو رقم دینے والوں کی اجازت لے کر خرچ کرسکتے ہیں۔
ڈیوٹی کی پابندی اور نماز جمعہ
جواب:(۵)نماز جمعہ اور نماز عید بھی ایک ڈیوٹی اور دوسری ہر انسانی ڈیوٹی سے بہت زیادہ اہم ہے۔اس لئے اس کا انتظام کیا جائے کہ نماز بھی ادا ہو اور ڈیوٹی بھی انجام پائے،اور اس کا طریقہ شفٹ کرکے ڈیوٹی انجام دینا ہے جیسا کہ ہمیشہ سے مسلمان کرتے آئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال: ۱۔قنوت نازلہ ،کن حالات میں پڑھنا جائز ہے۔کیا موجودہ حالات میں قنوت نازلہ پڑھ سکتے ہیں اور کس نماز میں پڑھنا بہتر ہے؟
سوال: ۲۔جمعہ نماز میں قنوت نازلہ پڑھنا کیسا ہے؟
سوال: ۳۔اگر علاقے میں کسی بھی جگہ عید گاہ یا جنازہ گاہ نہ ہو، تو کیا ہم مسجد کی پرانی جگہ کو عید گاہ یا جنازہ گاہ کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں(نہ کہ اس کو جنازہ گا ہ یا عید گاہ کا درجہ دیا جائے)
محمد سالم بن مجید ۔گاندربل
مصائب کے حالات میں قنوط نازلہ پڑھنا اہم
جواب: ۱۔جب کسی جگہ کے اہل ایمان سخت مشکل ترین حالات کی زد میں ہوں،جان و مال محفوظ نہ ہوںاور ہر طرح کے خطرات کی زد میں ہوں ۔پھر یہ خطرات آسمانی بلائوں ،زمینی مصیبتوں اور آفات کی وجہ سے ہوںیاکسی انسانی طبقہ کے ظلم و ستم کی وجہ سے، تو جیسے اپنی جان و مال اور دین و ایمان کو محفوظ بنانے کے لئے دوسری قسم قسم کی تدابیر اختیار کی جائیں ،اسی طرح قنوت نازلہ بھی پڑھ سکتے ہیں، بلکہ ضرور پڑھنا چاہئے۔
قنوط نازلہ ہر نماز میں پڑھ سکتے ہیں
جواب: ۲۔یہ قنوت ِ نازلہ ہر ہر نماز اور جب حالات زیادہ ہی پُر خطر ہوں تو جمعہ میں بھی پڑھ سکتے ہیںمگر اس کے لئے پوری قوم کا صالح ،متقی ہونا بھی ضروری ہے۔
مسجد کی پرانی جگہ کو عیدگاہ بنانے کا مسئلہ
جواب: ۳۔علاقہ میں عید گاہ نہیں تو پھر آج تک عید کی نماز کہاں ادا کی گئی؟اور مسجد کی پرانی جگہ دوبارہ مسجد تعمیر کرنا نہایت لازم ہے اور عید گاہ کے لئے باقاعدہ انتظام کرنا ضروری ہے۔اگر مسجد کی زمین ویران ہوگئی ہے اور اب اُس جگہ مسجد تعمیر نہیں ہو پاتی تو پھر اُس کو عید گاہ بھی بنا سکتے ہیں،تاکہ یہ ویران جگہ ویران نہ رہے۔
کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی
