Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 30, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
13 Min Read
SHARE
سوال:۱- نکاح خوانی کا طریقہ کیا ہے ؟
سوال:۲-مہر کتنا مقرر کرنا چاہئے ؟
سوال:۳- مہر کے علاوہ تھان نکاح اور زیورات کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے ۔ نکاح کی مجلس میں ان معاملات کے متعلق کیا کچھ تحریر میں لایا جانا چاہئے؟
سوال:۴-مجلس نکاح میں ایجاب وقبول کا کیا طریقہ ہوتاہے ؟
سوال:۵- لڑکی سے نکاح کی اجازت لینے کا حق کس کو ہے اور اس کی طرف سے کس بات کو رضامندی سمجھا جائے ۔
سوال:۶- نکاح مجلس کے بعد نکاح خواں کو اُجرت دی جاتی ہے ۔ یہ اُجرت لڑکے والے کو دینی ہوتی یا لڑکی والوں کو۔ عام طور پر لڑکے والے یہ اجرت دیتے ہیں اگر نکاح خواں لڑکی والے بلا کرلے آتے ہیں ۔ توپھر لڑکے والوں سے کیوں اُجرت لی جاتی ہے ۔
یہ اجرت لینا جائز ہے یا نہیں ۔تفصیل سے لکھئے ۔
نکاح خوانی، مہر اور تھان…شریعت کا عمل
 
ایک امام …کپواڑہ کشمیر
جواب:۱-نکاح خوانی کا طریقہ یہ ہے کہ مجلس نکاح میں پہلے نکاح کی فضیلت ، ضرورت اور زوجین کے حقوق مہر کے احکام اور نکاح کو کامیاب بنانے کے اصول بیان کئے جائیں ۔ اس کے لئے ازدواجی زندگی کے رہنما اصول از پیر ذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہم کا مطالعہ مفید رہے گا۔اس کے بعد دونوں طرف کے حضرات سے مہر مقرر کرنے کا حکم بیان کیا جائے ۔ اُس کے بعد مہر کے علاوہ دئے جانے والے تحائف کی تفصیل معلوم کی جائے پھرلڑکے کی طرف سے مقرر شدہ وکیل سے وکالتِ نکاح کابیان لیا جائے اور اُس کی طرف سے آنے والے گواہان سے شہادت لی جائے ۔ اسی طرح لڑکی کی طرف سے مقررہ وکیل سے پوچھا جائے کہ کیا وہ وکیل ہے ۔کیا لڑکی نے اُسے نکاح کرنے کی اجازت دی ہے اور مہر کے متعلق لڑکی نے کیا کہاہے۔ یہ سب باتیں وکیل سے معلوم کرکے پھر گواہوں سے شہادت لے کر طے کی جائیں ۔پھر نکاح کی دستاویز لکھی جائے ۔ جب نکاح نامہ میں تمام مندرجات لکھے گئے تو حاضرین مجلس کو سنا دیا جائے۔اُس کے بعد خطبۂ نکاح پڑھا جائے ۔ پھر لڑکی کی طرف سے مقررہ وکیل سے اقرار کرایا جائے کہ اُس نے لڑکی کا نکاح فلاں ولد فلاں کے ساتھ کردیا۔ اس کے بعد لڑکے کے وکیل سے نکاح قبول کرنے کو کہاجائے ۔جب وکیل ناکح زبان سے کہے کہ میں نے اس مقررہ مہر کے عوض یہ نکاح اپنے موکل (لڑکے)کے لئے قبول کرلیا تو نکاح ہوگیا ۔ 
اب نکاح کے بعد جو مسنون دعا پڑھی جائے اور رشتہ کی کامیابی کی بھی دعا کی جائے ۔اس کے بعد نکا ح نامہ پر دستخط کرائے جائیں ۔ دستخط میں نام بھی لکھوایا جائے ۔پھر نکاح نامے کی ایک کاپی لڑکے کے وکیل اور دوسری کاپی لڑکی کے وکیل کے حوالے کی جائے ۔اگر مجلس نکاح میں مہر ادا کیا جائے تو پہلے مہر کی رقم لڑکی کے وکیل کے حوالے کر کے اُس سے مہر وصو ل کرنے کا اقرار لیا جائے اُس کے بعد دستخط کرائے جائیں ۔
………
جواب:۲-شریعت اسلامیہ نے مہر کی مقدار اپنی طرف سے مقرر نہیں کی ہے بلکہ اس کا فیصلہ دونوں طرف کے اولیاء کے ذمہ رکھاہے ۔ وہ دونوں اپنی مالی حیثیت ، معاشرتی درجہ اور اپنے عرف و اپنے خاندانوں کے رائج مہر کو سامنے رکھ کر دونوں کی رضامندی سے جو مہر مقرر کریں گے اسلام کی نظر میں وہ قبول ہوگا۔ البتہ جومہر بھی مقرر ہوجائے اس کے لئے اولین ترجیح اس کو دی جائے کہ وہ مجلس نکاح میں بھی ادا ہوجائے اور زیورات جن کو کشمیری عرف میں تھانِ نکاح کہتے ہیں اُن کو مہر میں ہی شامل کیا جائے تو وہ بھی درست ہوگا بلکہ زیادہ بہتر ہے تاکہ لڑکی کو یہ چیزیں رسماً لینے کے بجائے شرعاً لینے کا حق ملے ۔ اس لئے تھان کے نام پر دئے جانے والے زیورات کے لئے بہتر ہے کہ اُن کو مہر قرار دیا جائے۔
………
جواب:۳-مہر کے علاوہ زیورات تحائف دینے کا رواج ہے ۔ یہ شرعاً لازم بھی نہیں اور شرعاً منع بھی نہیں ہے۔ اگر دئے گئے تو کوئی فضیلت یا گناہ نہیں اور اگر نہ دئے گئے تو بھی گناہ نہیں، یا کوئی حق تلفی نہیں ہے ۔اگر زیورات یا نقد رقم تھان کے نام پر دی جائے تو نکاح مجلس میں اس کی وضاحت کرائی جائے کہ یہ زیورات یا سونا اور دوسرے تحائف جو تھان کے نام پر دئے جارہے ہیں یہ لڑکی کو بطور تحفہ دیئے جارہے ہیں۔ یا بطور عاریت کے یعنی کیا ان کی مالک لڑکی ہوگی یا لڑکا؟ اگر یہ تحفہ کے طور پر دئے گئے تو نکاح نامہ میں تھان کے خانے میں لکھ دیا جائے کہ یہ سب بطور تحفہ کے ہیںتاکہ آئندہ لڑکی سے یہ تحائف واپس لینے یا نہ لینے کا نزاع پیدا نہ ہو پائے۔ اگر یہ زیورات عاریتاً استعمال کئے جائیں تو یہ بات لڑکی والوں پر اچھی طرح واضح کر دی جائے کہ اب تک اور آج جو زیورات دئے گئے ہیں ان کو لڑکے والے امانت قرار دے رہے ہیں ۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ لڑکا جب چاہے یہ زیورات واپس لے سکتاہے ۔ یہ صورتحال جب لڑکی والوں کے سامنے پوری طرح واضح ہوگئی تو وہ اس پراپنی رضا یا عدم رضا کا اظہار کریں گے اور ممکن ہے کہ وہ مہر میں ہی اضافہ کرنے کی تجویز پیش کریں۔بہرحال تھان کے متعلق اچھی طرح سے یہ بات طے کرائی جائے کہ یہ کیا ہے ؟ تحفہ یا امانت !!یہ اس لئے ضروری ہے تاکہ آئندہ زوجین کے درمیان کوئی ابہام یا نزاع نہ ہونے پائے اور دونوں اس پر کاربند رہیں ۔ ورنہ خاندانوں کے نزاعات کا ایک سبب یہ بھی ہے ۔
………
جواب:۴- مجلس نکاح میں ایجاب وقبول کرانے کا طریقہ ایک یہ ہے کہ لڑکی کے وکیل سے ایجاب کرایا جائے اور لڑکے کے وکیل سے قبول کرایا جائے ۔اس کے برعکس بھی کرانا درست ہے ۔ ایجاب وقبول کے الفاظ نکاح خواں کہلوائے یہ بھی درست ہے اور وہ الفاظ خود کہہ کر اُن سے صرف اقرار کرایا جائے یہ بھی درست ہے ۔ 
………
جواب:۵- لڑکی سے اجازت لینے والا وکیل کون ہو۔اس کے لئے سب سے بہتر یہ ہے کہ لڑکی کا باپ خود وکیل بنے جیسے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بنفس نفیس حضرت فاطمہؓ کی طرف سے وکیل بنے تھے ۔ اگر باپ حیاء کی وجہ سے آمادہ نہ ہو تو لڑکی کا بھائی ، دادا ، چاچا ، ماموں وغیرہ ایسے حضرات وکیل بنیں جو لڑکی کے محرم ہوں ۔ کسی نامحرم کو وکیل یا گواہ بنانا گناہ ہے ۔ 
………
جواب:۶- نکاح خوانی ایک دینی کام ہے اُس کی اُجرت طے کرنا ، اُجرت لینے کا مطالبہ کرنا یا اُس پر بحث وتمحیص اور ردوکد کرنا ہرگز درست نہیں ہے اور پھر اجرت پر تکرار واصرار بھی شرعاً غلط ہے ۔ 
ہاں اگر لڑکے والے یا لڑکی والے اپنی رضامندی کے بغیر مطالبہ کے بطور تحفہ دیں اور اصرار کے ساتھ اسے قبول کرنے کی التماس کریں تو یہ ہدیہ لینا دُرست ہے ۔ تفصیل کے لئے امداد دارالفتاویٰ اجرت نکاح کا بیان دیکھئے جس کا عنوان الصراح فی اجرۃ النکاح ہے ۔
کشمیر کے عرف میں نکاح خواں کا انتظام لڑکی والے کرتے ہیں۔ تاہم لڑکے والوں کوبھی یہ حق ہے کہ وہ خود اس کاانتظام کریں اور یہاں کے عرف میں ہی یہ بھی ہے کہ عموماً نکاح خواں کو ہدیہ لڑکے والے دیتے ہیں ۔اس میں بھی مضائقہ نہیں لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ یہ اُجرت نہ ہو بلکہ ہدیہ ہو ۔ اُجرت اور ہدیہ میں بہت فرق ہے ۔اُجرت کا مطالبہ ہواکرتاہے ۔ ہدیہ کا مطالبہ نہیں بلکہ محبت واصرار سے پیش کی جاتی ہے ۔ اُجرت کی بنیادمحنت ہے ہدیہ کی بنیاد محبت ہے ۔
lll
س:- ایک شادی شدہ خاتون ، جوپڑھی لکھی ہو، نماز روزہ کی پابند ہو مگر پردہ نہ کرے اور خاوند کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر بھی نکلے اور غیر مردوں سے بات چیت بھی کرے، اس سے، ظاہر بات ہے کہ ، گھر کے ماحول پر منفی اثرپڑتاہے ۔ اس بارے میں شریعت کیا کہتی ہے ؟
محمد شفیع،سرینگر
اچھی بیوی کیلئے حکم 
ج:-اسلام کے اصول اور تعلیمات کے مطابق بہترین اور کامیاب عورت وہ ہے جو ایک طرف اللہ کا حق پورا کرے اور دوسری طرف سے اپنے شوہر کا حق بھی ادا کرے ۔ نماز پڑھنا اللہ کا حق ہے ۔ اسی طرح نامحرم اور اجنبی مردوں سے اجتناب کرناشوہر کا حق ہے اس لئے عورت کو ربط وتعلق صرف اپنے شوہر اور اپنے محرم رشتہ داروں کے ساتھ رکھنے کی اجازت ہے ۔کسی بھی نامحرم ،جس کے ساتھ نکاح جائز ہو ،اس سے کسی بھی قسم کا تعلق ہرگز دُرست نہیں ہے ۔ ایسے کسی مرد سے اگر بات بھی کرنی ہوتو پردہ کے اندر اور وہ بھی سخت کرخت اور تلخ لہجے میں ۔
اور اگر شوہر کی اجازت نہ ہوتو پھر ہرگز نہ کوئی بات ، نہ فون ، نہ ملاقات ، نہ تعلق اور نہ میلان ۔یہ سب عورت کے لئے حرام ہے ۔جس شخص کی زوجہ قابل اعتراض امور کی مرتکب ہو مثلاً نماز نہ پڑھے یا پرد ہ نہ کرے ، نامحرم لوگوں سے ربط وتعلق رکھے ، غیر شرعی امور کا ارتکاب کرے اور شوہر کے جائز او رشریعت کے مقرر کردہ حقوق ادا نہ کرے تو ایسی صورت میں اولاً شوہر محبت ، نرمی اور ہمدردی سے اسے سمجھائے اور ان نقائص کو دور کرنے کی نصیحت کرے اور نہ ماننے کی صورت میں پیدا ہونے والے حالات مثلاً تلخی ، ناراضگی حتیٰ کہ لڑائی جھگڑوں کے بُرے نتائج سے اسے باخبر کرے ۔ اگر وہ اس پر بھی نہ مانے تو اس کے والدین وبھائیوں سے نصیحت کرائے ۔ اس پر بھی وہ اگر نہ مانے توبستر الگ کرے ۔ اس پر بھی نہ مانے تو کچھ دن کے لئے میکے میں بھیج دے اور ساتھ ہی خود بھی دعائیں کرتے رہے ۔
قرآن کریم میں یہ دعا سکھلائی گئی ہے ۔ ترجمہ: اے اللہ ہماری بیویوں اور اولاد کو ہمارے لئے آنکھوں کی ٹھنڈک بنا دیجئے ۔(سورہ الفرقان)۔
اس کے بعد سدھار نہ آئے تو صبر کرے اور یہ معاملہ اللہ کے حوالے کردے۔
 
 
 صدر مفتی دارالافتاء 
دارالعلوم رحیمہ بانڈی پورہ 
 

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

چاند نگر جموںکی گلی گندگی و بیماریوں کا مرکز، انتظامیہ کی غفلت سے عوام پریشان پینے کے پانی میں سیوریج کا رساؤ
جموں
وزیرا علیٰ عمر عبداللہ سے جموں میں متعدد وفود کی ملاقات
جموں
کانگریس کی 22جولائی کو دہلی چلو کال، پارلیمنٹ کاگھیرائوکرینگے ۔19کو سری نگر اور 20جولائی کو جموں میں راج بھون تک احتجاجی مارچ ہوگا
جموں
بھلا کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ناکامی پر حکام کی سرزنش بی جے پی پر جموں کے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام
جموں

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 17, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 10, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?