Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 15, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
15 Min Read
SHARE
 سوال:۔ ہمارے گائوں میں ایک مشہور و معروف مفتی صاحب کے بھائی، جو خود بھی مفتی صاحب ہیں، نے فرمایا کہ کرسی پر نماز ادا کرنا غلط ہے اور جن لوگوں نے ،کسی مجبور کے تحت،کرسی پر نماز یں ادا کی ہیں وہ سب نمازیں اُن لوگوں کو دہرانی چاہیں۔ اس بارے میں شریعت کے اصلی حکم سے روشناس کرائیں تو ہم مشکور رہیں گے؟
سوال:۔ اپریل کے ایک شمارے اور 22مئی کے ایک شمارے میں آپ نے ایک سوال کے جواب میں لکھا ہے کہ ننگے سر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اور حضرت نبی کریم ؐ نے کبھی کوئی نماز ننگے سر نہیں پڑھائی ۔ میں یہاں ایک حدیث پاک نقل کرتا ہوں جو حضور پاک  ؐ کے کبھی کھبار ننگے سر نماز پڑھنے پر دلالت کرتی ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ  بعض اوقات ننگے سر نما ز پڑھا کرتےتھے ( ابن عساکر) اب سوال یہ ہے کہ آپ کے جواب اور اس حدیث پاک کے درمیان کیا تعرض پایا جاتا ہے۔؟
ابو نجم النساء
ھڈی گام کولگام
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کا مسئلہ 
جواب:۔ جو شخص قیام بھی نہ کرسکے، رکوع بھی نہ کرسکے اور زمین پر بیٹھ کر بھی نماز نہ پڑھ سکے اُس شخص کو کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا درست ہے۔ جو شخص کھڑے ہو کر نماز پڑھ سکے یا جو شخص زمین پر بیٹھ کر سجدہ کرکے نماز پڑھ سکے اُس کے لئے کرسی پر نماز پڑھنا درست نہیں ہے۔ کرسی پر نما زپڑھنے کا یہ پھیلتا ہوا رواج کہیں زمین پر سجدہ کرنے کے سارے عمل کو ہی ختم نہ کردے اور ہماری نماز بھی ایسی شکل اختیار کر لے جیسے چرچوں میں کرسیوں پر بیٹھنے کا معاملہ ہوتا ہے۔
نبی پاکؐ نے کبھی ننگےسر نماز نہیں پڑھائی
جواب:۔ ابن عساکر ؒ کی جس حدیث کا حوالہ دیا گیا وہ حدیث صحیح نہیں ہے حق یہی ہے کہ حضرت نبی کریم ؐ نے کبھی کوئی نماز ننگے سر نہیں پڑھی۔ اگر چہ آج مغربیت کے غلبہ کی وجہ سے ننگے سر رہنے کا عمومی فیشن ہے مگر اسلام میں عام زندگی میں بھی ننگے سررہنے کا کوئی تصور نہیں ہے۔ چنانچہ حضرت نبی کریم ﷺ  ، حضرات صحابہ اور تابعین ، فقہاء محدثین اولیاء کرام میں سے کوئی بھی ہستی نہ عام زندگی میں ننگے سر رہتے تھے نہ کبھی ننگے سر نما ز پڑھتے تھے۔ جس حدیث کا حوالہ دیا گیا وہ ضعیف ترین حدیث ہے۔ اسی لئے صحاح ستہ یعنی حدیث کی مشہور کتابوں میں یہ حدیث نہیں ہے اور اسلئے اس کو مسئلہ کی بنیاد بھی نہیں بنا سکتے۔
 سوال:۔ موبائیل فون (MOBILE) پربات چیت کرتے ہوئے کوئی تشخیص کسی دوسرے کی بات ریکارڈ (record) کرلیتا ہے، تاکہ بعد میں وہ ریکارڈ کی گئی بات اسکے خلاف بطورثبوت استعمال ہوسکے جبکہ بات کرنے والے کو اس ریکارڈنگ کی کچھ خبر نہیں ہوتی۔ اب ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا کسی کی بات اسکی اجازت کے بغیر ریکارڈکرنا جائز ہے۔
محمد سہیل … بارہمولہ
اجازت کے بغیر موبائل فون پر کسی کی باتیں ریکارڈ کرنا درست نہیں
 
جواب:۔ دو اشخصاص کے درمیان جو گفتگو ہوتی ہے وہ اگر نجی قسم کی گفتگوہو اور دو میں سے کوئی شخص یہ پسند نہ کرے کہ اسکی یہ بات کسی تیسرے شخص کو معلوم ہو تو ایسی صورت میں دو میں سے کوئی ایک یہ گفتگو دوسرے کو بتائے بغیر ریکارڈ کرے تو یقینا یہ خیانت ہے حدیث میں ہے۔ مجلس بھی امانت ہے۔ یعنی جو گفتگو صرف دو کے درمیان ہو تو اُس کا افشاء کر ناامانت کے خلاف ہے۔ لہٰذا بلااجازت کسی کی گفتگو کو اُس سے پوچھے بغیر محفوظ کرنا ہر گز درست نہیں ہے۔ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ دو میں سے ایک بات چیت کو محفوظ کرنا مفید یا ضروری سمجھتا ہے۔ مگر دوسرے کی نظر میں ایسا نہ ہو تو اس صورت میں بھی اُس کی بات اس غرض سے ریکارڈ کرنا تاکہ کل کو وہ اُس کے خلاف استعمال ہوسکے۔ یہ بھی درست نہیں ہے۔ ہاں جس بات کے محفوظ کرنے میں کسی کا کوئی حرج یا نقصان نہ ہو اُس کو محفوظ کیا جاسکتا ہے مگر چونکہ وہ دوسرے شخص کی بات ہے۔ اور ہوسکتا ہے اُس کو ناگوار ہو تو اس لئے پہلے اجازت لی جائے۔ پھر اُس کی بات کو ریکارڈ کیا جائے۔
سوال نمبر ۱۔ کبھی کبھار ہمارے علاقے میں برادری میں اختلافات پیدا ہوجاتے ہیں اور یہ اختلاف کبھی کسی شرعی کو تاہی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ پھر اُن میں سے ایک طبقہ دوسرے طبقے کا بائیکاٹ کرتا ہے۔کیا کسی کو درست کرنے کی غرض سے اس طرح بائیکاٹ کرنا قرآن و حدیث کی روشنی میں درست ہے۔
مولوی جاوید احمد رحیمی
غلطی کے انسداد کیلئے سوشل بائیکاٹ کرنا غیر شرعی
جواب:۔ بائیکاٹ کرکے بات چیت ، لین دین گفت وشنید بند کرانا اور تعلقات منقطع کرانا اسلام میں ہرگز جائز نہیں ہے۔ اگر کسی شخص سے کوئی غیر اسلامی فعل سرزد ہوا ہے یا کوئی گناہ ہوا ہے تو بھی اسلام میں اُس کا بائیکاٹ کرنا بھی جائز نہیں ہے۔حدیث میں ارشاد ہے۔ وہ شخص جنت میں نہیں جائے گا جو تعلقات منقطع کرے۔ دوسری حدیث میں ہے ۔ کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ وہ دوسرے مسلمان سے تین دن سے زیادہ بات چیت بند کرے۔ان احادیث کی بنا پر سماجی مقاطعہ، جس کو ترک موالات یا بائیکاٹ کہتے ہیں، غیر اسلامی ہے۔ یہ ظلم بھی اور تعدی بھی ہے جو لوگ فیصلہ کرتے وقت کسی کا بائیکاٹ کرنے کا اقدام کریں اُن کا یہ اقدام غیر شرعی ہے اور اُن کے اس اقدام کی بنا پر جو لوگ کسی شخص سے ترک تعلق کریں وہ بھی مجرم ہیں۔ اسی طرح کا غیر شرعی فیصلہ کرنا بھی غلط ہے اور اس کو ماننا پر اس اور عمل کرنا اور دوسروں کو اس پر عمل کرنے کا جبرواصرارکرنا بھی غلط ہے… کسی بھی جرم کے انسداد کے لئے فیصلہ کرنے والے افراد کو خود کوئی جرم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ کچھ قومیں ترک تعلق یا سوشل بائیکاٹ یا حُقہ پانی بند کرنے کے عنوان پہ اقدام کرتی ہیں۔یہ سب غیر شرعی بھی اور غیر قانونی بھی۔ اس میں قطع رحمی بھی ہے۔ اور ظلم وعدوان بھی ہے۔
سوال:۔ اگر کوئی شخص کسی مفتی صاحب پاس جاکریہ کہہ دے گا کہ فلاں جگہ پر ایک آدمی نے کئی طلاقیں یعنی ایک طلاق ۔دو طلاق۔ تین طلاق۔ چار طلاق۔ پانچ طلاق ۔ چھٹے طلاق۔ سات طلاق کھائیں ۔ کیا مفتی صاحب اس آدمی کے کہنے پر طلاق کا فتویٰ جاری کرسکتے ہے۔؟
منظور شاہ
طلاق کا فتویٰ دینے کیلئے احتیاط لازم
جواب:۔ طلاق دینے والے جس شخص کے متعلق فتویٰ لیا گیا ہے اگر اُس شخص نے واقعتہً طلاق دی ہے تو پھر فتویٰ طلب کرنے والا اور جواب لکھنے والا مفتی بری ہے۔ کیونکہ فتوی صحیح لکھا گیا۔ اگر طلاق دینے والے شخص پر جھوٹا الزام لگا کر یہ کہا گیا کہ اُس نے طلاق دی ہے حالانکہ اُس نے طلاق نہیں دی تھی مگر جھوٹا الزام لگا کر فتویٰ لیا گیا تو یقینا اُس شخص کی بیوی مطلقہ نہ ہوگی۔اور سوال پوچھنے والا مجرم ہے۔ کسی بھی مفتی کے لئے اصول یہ ہے کہ جب اُس سے کسی شخص کی طلاق کے متعلق سوال پوچھا جائے تو مفتی کو ضرور اُس شخص سے تحقیق حال کرنا چاہئے، جس کے طلاق دینے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔ورنہ خطرہ یہ رہتا ہے کہ کوئی شخص جھوٹا دعویٰ کرکے غلط فتوی لے کر طلاق واقع ہونے کا فتنہ کھڑا کردے۔ اس لئے بڑی احتیاط کی ضرورت ہے بہرحال مفتی کو بھی احتیاط رکھنا لازم ہے۔ اور غلط بیان دے کر فتویٰ لینے والے کو بھی یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس طرح طلاق واقع نہ ہوگی۔ ہاں اگر طلاق دینا ثابت ہو تو پھر فتویٰ لئے بغیر بھی طلاق واقع ہوجائے کی اور فتویٰ اسی وقوع طلاق کا ثبوت ہے۔
سوال:۔ لڑکے اور لڑکی کے درمیان رشتہ طے کرنے کی خاطر دونوں کے گھر والوں کے درمیان عہد وپیمان ہوا ہو اور مقامی رواج کے مطابق خدا رسولؐ کی رسم بھی ادا ہوئی ہو۔ لیکن نکاح کرنا ابھی باقی ہے۔ کیا اسی صورت میں دونوں رشتہ قائم کرسکتے ہیں، اگر چہ دونوں اسکے لئے تیار ہوں۔ کیا نکاح کے بغیر ایسا کرنا جائز ہوسکتا ہے۔
فیاض احمد ڈار… سوپور
رسوم و رواج کیلئے نکاح میں تاخیر خرابی کی وجہ 
جواب:۔ والدین کی رضامندی کے ساتھ جب رشتہ کرنے کی بات طے ہوگئی۔ تو اب زبردستی نکاح کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔رشتہ طے ہونے کے بعد اگر نکاح میں تاخیر ہورہی ہے تو اپنے گھر والوں کو آمادہ کیا جائے کہ بلاوجہ نکاح کو مؤخر نہ کریں۔ اور رشتہ تاخیر نکاِح سے خراب نہ کریں۔دراصل رشتہ مقرر ہونے کے بعد نکاح اور رخصتی کو مؤخر کرنا عموماً شادی کی بے جا رسوم کو پورا کرنے کی وجہ سے ہوتا اور رسم ورواج کے مطابق دھوم دھام کے لئے رقوم جمع کرنا، مکان کی تجدیدکاری اور اس طرح کی دوسری فضولیات کی وجہ سے نکاح کو ٹال دیا جاتا ہے یا رخصتی میں تاخیر کی جاتی ہے۔ اور اس کی وجہ سے اُس لڑکے اور لڑکی کو طرح طرح کے گناہوں میں مبتلا ہونا پایاگیا۔بہرحال ایسی حالت میں زبردستی یا خفیہ نکاح کرنے کے بجائے والدین کو اصرار کے ساتھ آمادہ کرلیا جائے کہ وہ جلد نکاح و رخصتی کریں۔
سوال نمبر ۱:۔ اگر کوئی لڑکا لڑکی گھر سے بھاگ کر کسی مولوی صاحب کے پاس اپنا نکاح پڑھواتے ہیں اور نکاح کے دستاویز حاصل کرتے ہیں تو کیا اس صورت میں یہ نکاح شریعتِ مُطہرہ کی رُو سے جائز ہے۔؟اور مولوی صاحب کو یہ نکاح پڑھانا جائز ہے؟۔جبکہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ’’ عورت کسی عورت کا نکاح نہ کرے، اور نہ عورت خود اپنا نکاح کرے کیونکہ وہ عورت زانیہ ہے جو اپنا نکاح خود کرتی ہے‘‘۔(ابن ماجہ)
بمہربانی اس کی مفصل تشریح فرمائیں!
خورشید احمد گنائی
گھر والوں کی مرضی کے بغیرنکاح پڑھنا
جواب:۔ کسی لڑکے لڑکی کا از خود اپنے گھر والوں کو پوچھے بغیر نکاح کرنا سخت بُرا اور نہایت ناپسندیدہ کام ہے۔ ایسے رشتہ کے کامیاب ہونے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ اس کے نہایت بُرے نتائج سامنے آتے ہیں۔ یہ معاشرے میں نوجوان لڑکوں لڑکیوں کے خودسر ہونے اور اپنی مرضی چلانے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے اور دوسروں کو بھی یہی راہ اپنانے کی تدبیر سُجھانا ہے۔ اس لئے وہ شخص جو اس نکاح کے پڑھنے میں مدد دے، چاہے وہ نکاح خوانی کرنے والا ہو یا کوئی تحریری تعاون دینے والا شخص ، بہرحال وہ جرم کے تعاون کرنے والوں میں ہے۔ نکاح کے نتیجے میں جو رشتہ قائم ہوتا ہے وہ چونکہ ہمیشہ کا ہوتا ہے، اس لئے اس کے لئے دور اندیشی اور تفصیلی غور وخوض اور معلومات کی ضرورت ہوتی ہے۔ عموماً یہ لڑکے لڑکیا ں طفلانہ جذبات کی بنا پر از خود رشتے کرنے کا اقدام کرتے ہیں تو اس میں دورراندیشی نہیں ہوتی۔ والدین کی ناراضگی بہر حال الگ ہوتی ہے ۔یہ نہایت ناپسندیدہ ہے بہت سارے مفاسد اور خرابیوں کا سبب ہے۔ احادیث میں بھی اس سلسلے میں متعدد شادات وارد ہوئے ہیں۔ مثلاً ایک حدیث وہی ہے جو سوال میں درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھی متعد احادیث ہیں۔ جن سے معلوم ہوتا ہے کہ از خودرشتہ ہرگزنہیںکرنا چاہے ۔ اس لئے نوجوان لڑکوں لڑکیوں پر لازم ہے کہ وہ ہرگز یہ قدم نہ اُٹھائیں والدین۔ پر لازم ہے کہ وہ اپنے بچوں پر اس بارے میں کڑی نظر رکھیں اور تعلیم گاہوں کے اساتذہ پر یہ اسلامی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان لڑکوں لڑکیوں کے ذہنوں میں اس کی سخت نفرت بٹھائیں ورنہ پاکدامن لڑکے یا لڑکی کا ملنا مشکل ہوگا۔ جیسے یورپ کا حال ہے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

’می آئی ہیلپ یو‘: امرناتھ یاترا میں سی آر پی ایف خواتین ٹیم نے دل جیت لئے
ہندوستانی شہریوں کو ایران کے غیر ضروری سفر سے گریز کرنا چاہئے: ہندوستانی سفارتخانہ
بین الاقوامی
ریاستی درجے بحالی کی کوشش: عمر عبداللہ نے کھڑگے اور راہل کاشکریہ ادا کیا، مرکز سے وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ
تازہ ترین
ایران سے بات کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے : ٹرمپ
برصغیر

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 10, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?