Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: January 5, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
13 Min Read
SHARE
 س:-ہماری شادی کوتین سال ہوگئے مگر ابھی تک بچہ نہیں ہوا۔ اس بارے میں کچھ نجی قسم کا مسئلہ ہے جس کو ظاہر کرنا بھی مشکل ہے ۔اب کچھ دوست ٹیسٹ ٹیوب کا مشورہ دیتے ہیں۔میں پوری طرح سمجھ بھی نہیں سکاکہ یہ ٹیسٹ ٹیوب کیا ہوتاہے ۔ کیسے ہوتاہے اور پھر اسلام میں اس کی اجازت ہے یا نہیں ۔ اب میرے ذہن میں یہ باتیں حل طلب ہیں :
ٹیسٹ ٹیوب کیا ہوتاہے؟
یہ اسلام میں جائز ہے یا نہیں ؟
جاوید احمد
جائز تولید میں سائنسی تکنیک کا سہارا لینا دُرست
IN VITRO FERTILIZATION
l شوہرکا نطفہ بیوی کے رحم میں رکھا جائے تو بچہ جائز ہے۔
l اجنبی مرد کا نطفہ کسی اجنبی عورت کے رحم میں رکھا جائے تو بچہ ناجائز ہوگا۔
l شوہر اور بیوی کا نطفہ اور بیضہ اجنبی عورت کے رحم میں رکھا جائے تو بچہ ناجائز ہوگا۔
جواب:- اللہ تعالیٰ کی تخلیق کاشاہکار خود انسان بھی ہے۔ اس کی تخلیق کا فطری طریقہ ہے کہ مرد وعورت کے اعضاء تناسل سے مادۂ منویہ خارج ہوکر مخلوط ہوجاتا ہے۔قرآن کریم نے اس کونطفۂ امشاج کہا ہے ۔(الدھر:۲) اس مادہ منویہ میں مرد کے جسم سے نکلنے والے مادہ میں جرثومہ (Sperm)اورعورت کے جسم سے نکلنے والے مادہ میں بیضہ (Ovum)ہوتاہے ۔ فطری طور پر ہمبستری کرتے ہوئے مرد کے جسم سے نکلنے والے مادہ کا اتصال جب عورت کے جسم سے نکلنے والے بیضہ سے ہوجاتا ہے تو اللہ کی قدرت و مشیت سے بار آوری شروع ہوتی ہے ۔ مرد وعورت کے اِن دونوں مادوں (Sperm-Ovum)کا اتصال رحم (Uterus) میں ہوتاہے اور اتصال کے بعد بارآوری کا سلسلہ (Fallo Pain Tubes) میں ہوتاہے جس کو Fertilization کہاجاتاہے ۔ اس فطری تولیدی نظام میں مرد وعورت دونوں میں دو باتوں کا پایا جانا ضروری ہوتاہے ۔ ایک مادۂ منویہ میں ضروری اوصاف مثلاً مرد کے نطفہ میں (Sperms)اور عورت کے مادہ میں بیضہ (Ovum) ہونا ضروری ہے۔ دوسرے دونوں طرف سے اس مادہ کو منتقل کرنے والے اعضاء اور ان پائپوں (Tubs) کاصحیح سالم ہونابھی ضروری ہے جن سے گزر کر اِن دومختلف مادوں کا امتزاج واختلاط ہوتا ہے۔ جب یہ باتیں دونوں افراد (مرد اور عورت) میں موجود ہوں تو اللہ قادر وخالق کے حکم ومنشاء سے تخلیق کاسلسلہ شروع ہوتاہے لیکن کبھی مرد یا عورت میں کوئی نقص ہوتاہے ۔ مثلاً مرد کے مادۂ منویہ میں وہ مطلوبہ جرثومے (Sperms)ہی نہیں یا سپرم تو ہیں مگر وہ کسی خرابی کی بناء پر عورت کے رحم تک پہنچانہیں سکتا۔ اسی طرح عورت کو دو قسم کی کمیاں ہوسکتی ہیں یا تو اُس کے مادۂ منویہ میں بیضہ ہی نہیں ہوتا یا بیضہ (Ovum) تو ہوتاہے مگر وہ رحم تک پہنچ نہیں پاتا کیونکہ وہ ٹیوب جس سے گزر کر وہ رحم تک پہنچے وہ یا تو سخت تنگ ہوتاہے  یا بند ہی ہوتاہے ۔ 
بہرحال مرد یا عورت میں جو بھی کمی پائی جائے ۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتاہے کہ بارآوری کا عمل وجود میں نہیں آپاتا۔ اور یہ دونوں مرد عورت اولاد کی نعمت سے محروم رہتے ہیں ۔قدیم عہدمیں تو ان کمیوں کے لئے داخلی علاج ہی ہوتاتھا۔لیکن اس کا متبادل نہیں تھا۔ آج کی ترقی یافتہ میڈیکل سائنس نے اس کامتبادل مہیا کردیا۔ اس متبادل کو ٹیسٹ ٹیوب یا Intra Vitro Fertilization (IVF) کہاجاتاہے ۔اب اگر مردکے نطفہ میں سپرم نہیں ہے تو دوسرے مرد کا نطفہ لیاجاتاہے۔ یورپ میں اس کے لئے Sperms bank یا مراکز قائم ہیں جہاں مختلف اعلیٰ لوگوں کے سپرم دستیاب رہتے ہیں ۔ وہاں سے یہ نطفہ لے کر استعمال کیا جاتاہے ۔ کبھی مرد کے نطفہ میں تو کوئی خرابی نہیں ہوتی مگر وہ عضو مخصوص کی کسی کمی یا کمزوری کی وجہ سے عورت کے رحم تک پہنچا نہیںپاتا۔ اگر علاج معالجے سے یہ کمی دُور ہوگئی تو بہتر ورنہ ایسے مرد کا نطفہ جودُرست اور مکمل ہوتاہے اُسے نکال کر ایک ٹیوب میں رکھ کر پھر اُس کی عورت کے رحم تک پہنچایا جاتاہے ۔ اگر عور ت میں یہ کمی ہوکہ اُس کا بیضہ ہی نہیں بن پاتا تو کسی دوسری عورت کا بیضہ لے کر ایک ٹیوب میں کچھ عرصہ رکھ کر مرد کے نطفہ سے اُس کو مخلوط کرکے پھر عورت کے رحم میں اُس کو منتقل کیاجاتاہے۔ٹیسٹ ٹیوب کا یہ مختصر طریقۂ کار ہے ۔
اگرشوہر کا نطفہ دُرست ہے مگر و ہ اُسے عورت کے رحم تک پہنچا نہیں پاتا یا عورت کا بیضہ صحیح اور قابل کار ہے مگر وہ درمیانی نالی کے بند ہونے یا تنگ ہونے کی وجہ سے رحم تک پہنچا نہیں پاتی ۔ایسی صورت میں شوہرکانطفہ اُس کی بیوی کا بیضہ لے کر ایک خارجی نلی میں رکھا جاتاہے ،اس عمل کو میڈیکل اصطلاح کی In Vitro Fertilization کہا جاتاہے ۔ اس کے بعد یہ مخلوط مادہ اُسی عورت کے رحم میں داخل کیاجاتاہے ۔شرعاً یہ عمل جائز ہے اور پیدا ہونے والا بچہ دُرست اور شرعی طور پر درست نسب والا ہے ۔
اگر کسی اجنبی مرد کا نطفہ لیا گیا ہو یا کسی اجنبی عورت کا بیضہ لیا گیا ہو یا شوہر اور بیوی کا نطفہ اور بیضہ لے کر کسی دوسری عورت ،جسے آج کی اصطلاح میں Surrogate Mother کہا جاتاہے، کے رحم میں رکھاگیا ہو تو یہ صورتیں شریعت میں دُرست نہیں ہیںاور اس طرح پیدا ہونے والا بچہ باپ کا صحیح بچہ نہیں کہلائے گا۔ اب اس ٹیسٹ ٹیوب کی جائز صورت اور ناجائز صورتوں کا سمجھنا کچھ مشکل نہیں ہے ۔
س:-  لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں ۔ دونوں ہی معزز خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ۔لڑکی کا باپ لڑکے کی سرکاری نوکری کا نہ ہونے کا بہنانہ بناکررشتے سے انکار کررہاہے۔ لڑکی کی مرضی کے خلاف اس کو نکاح کے لئے دبائو ڈالاجارہاہے ۔کیا وہ نکاح دُرست ہوگا ؟
زبیر احمد
لڑکی یا لڑکے کی رضامندی کے خلاف رشتہ طے کرنا غیر دُرست
جواب:-نکاح پوری زندگی کے لئے ایک ایسا رشتہ ہے جو بہت وسیع اثرات لئے ہوئے ہوتاہے ۔ انسان کی دینی ،اخلاقی ،خانگی ، معاشی اور معاشرتی زندگی پر جتنے اثرات نکاح کی وجہ سے پڑتے ہیں ۔ اُتنے کسی اور چیز کے نہیں پڑتے۔ اس لئے اس رشتہ کو قائم کرنے کی ذمہ داری والدین کی ہے ۔ جولڑکے لڑکیاں از خود رشتوں کا انتخاب کرتے ہیں وہ ہرگز دُرست نہیں کرتے ۔اس کے انتخاب کے لئے جیسی دُور اندیشی ،بصیرت اور حزم واحتیاط کی ضرورت ہے وہ عموماً نوجوانی کی جذباتی اور ناتجربہ کاری کی عمر میں نہیں ہوتی ۔ اس لئے رشتہ کرنے کا حتمی فیصلہ والدین یعنی اولیاء کے ہاتھ میں ہے۔ اگرکسی لڑکے یا لڑکی کو کسی جگہ رشتہ مناسب لگ رہاہو تو بجائے اس کے کہ خود رشتہ کرنے کا عہدوپیمان کرنے کا اقدام اُٹھائیں ،اُن کو چاہئے کہ وہ والدین کو کہیں کہ فلاں جگہ میرا رشتہ کردیا جائے ۔اگروالدین رضامندہوگئے تو بہتر اگر رضامند نہ ہوئے تو فوراً بات ختم کردی جائے ۔اگر کسی لڑکے یا لڑکی نے یہ غیرشرعی اور احمقانہ حرکت کی کہ خود آپس میں تعلقات بڑھاکر اتنے پختہ کرلئے کہ اب یہ رشتہ نہ کرنے پر اُسی وقت یا آئندہ نقصان یا خرابی کا اندیشہ ہوتو ایسی صورت میں والدین کو اپنی ضد چھوڑ دینی چاہئے اور بچوں کے انتخاب کوچاہے بادل ناخواستہ ہی سہی قبول کرکے رشتہ آگے چلائیں۔ اگرکوئی معقول یا شرعی وجہ ہو تو والدین کا انکار بجاہے اور لڑکا یا لڑکی کا اصرار غلط ہے ۔
اگر لڑکا یا لڑکی رضامند نہ ہو اور والدین جبراً کسی جگہ اُن کا رشتہ کرائیں ۔ تو یہ نہ شرعاً درست ہے اور نہ ہی ایسے رشتوں کے کامیاب ہونے کی کوئی توقع ہوتی ہے بلکہ بسا اوقات یہی والدین بعد میں بہت ہی زیادہ افسوس کرتے رہ جاتے ہیں ۔اور زبردستی کئے ہوئے رشتہ کو تباہ حال دیکھ کر خود مجبور ہوکر اس کوختم کرنے کی تدبیر کرنے لگتے ہیں ۔
حضرت نبی کریم علیہ وسلم سے ایک خاتون نے عرض کیا کہ میرا باپ میرا رشتہ کسی ایسی جگہ کرناچاہتاہے جہاں کے لئے میں رضامند نہیں ، کیا وہ مجھ پر جبر کرسکتاہے ۔حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ باپ اپنی بیٹی کا رشتہ اُس شخص کے ساتھ جبراً نہیں کرسکتا جس سے رشتہ کرنے کے لئے خاتون رضامند نہ ہو۔(بخاری : نکاح کا بیان)۔
س: -غیر مسلم کو سلام کرنے کا طریقہ کیاہے اور جواب دینے کا طریقہ کیاہے۔ اگر غیر مسلم سلام کرے تو ہمیں جواب کیسے دیناہے اور اگرہم سلام کرنے پر مجبور ہوجائیں تو کیسے سلام کریں گے ۔
محمد جمال بٹ
غیر مسلم سے سلام کا مسئلہ 
جواب:- عام حالات میں کسی غیر مسلم کو بلاضرورت سلا م میں پہل کرناجائز نہیں ہے اس کی ممانعت حدیث میں ہے ۔ اگر ضرورت ہوتو سلام کرسکتے ہیں مثلاً کوئی افسر ہو، ڈاکٹر ہو،استاد ہو،تعلیم یا کام کا ساتھی ہو ،پڑوسی ہو،تجارتی تعلق والا ہو یا عام تعارف والا کوئی شخص ہوتو اُسے سلام کرنے کی ضرورت اس وجہ سے پیش آتی ہے کہ سلام نہ کریں تو بداخلاق ہونے کا گمان ہوسکتاہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ اُن کے دلوں میں دین اسلام کے متعلق نفرت پیدا ہو۔ ایسی ضرورت کے وقت سلام کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ۔اب سوال یہ ہے کہ کن لفظوں میں سلام کریںگے تو اس کا جواب یہ ہے کہ السلام علیکم کہنا ہرگز دُرست نہیں ۔ ہاں صرف یہ کہہ سکتے ہیں ۔ سلام یا سلام جناب یا صاحب سلام یا صاحب جی سلام ۔اسی طرح جناب آداب ،آداب عرض ، گڈمارننگ،شب بخیر وغیرہ بھی کہہ سکتے ہیں۔
اگر غیر مسلم نے وہاں سے سلام میں پہل کی تو اگر اُس نے یوں کہ السلام علیکم۔ اس کے جواب میں صرف وعلیکم کہیں یا صرف السلا م کہیں ۔یا آداب کہیں ۔ اگر اس نے نمستے یا جے رام یا ست سری کال کہا تو جواب میں صرف آداب یا نیاز ، یا گڈ مارننگ ،ایوننگ وغیرہ کہہ سکتے ہیں ۔یہ الفاظ جو بطور سلام اس نے استعمال کئے ہیں، یہ اُن کے مذہبی شعائر میں سے ہیں ۔ ان کو جواب میں استعمال کرنا درست نہیں ۔ وہ اگر گڈ مارننگ یا گڈ نائٹ کہیں تو جواب میں یہی الفاظ استعمال کرنا درست ہے ۔
قارئین نوٹ فرمائیں!
سوال ارسال کرنے والے حضرات اپنا نام ومکمل پتہ اور فون نمبر تحریر کیا کریں ۔ ان کا نام وپتہ ، اگر ان کی خواہش ہو ، پوشیدہ بھی رکھا جا سکتا ہے ، تاہم ادارہ کے پاس مکمل نام و پتہ ہونا لازمی ہے ۔ ترکہ اور وراثت کے معاملات میں ، جو حضرات استفسار کرنے کے خواہاں ہوں ، وہ اپنے شناختی کارڈ کا فوٹو سٹیٹ خط کے ساتھ ضرور رکھیں ۔ بصورت دیگر ادارہ سوال کی اشاعت کا مکلف نہیں ہوگا۔    (ادارہ)
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ہندوستانی شہریوں کو ایران کے غیر ضروری سفر سے گریز کرنا چاہئے: ہندوستانی سفارتخانہ
بین الاقوامی
ریاستی درجے بحالی کی کوشش: عمر عبداللہ نے کھڑگے اور راہل کاشکریہ ادا کیا، مرکز سے وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ
تازہ ترین
ایران سے بات کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے : ٹرمپ
برصغیر
شدید بارشوں اور آندھی کی پیش گوئی، ضلع انتظامیہ پلوامہ کی عوام کو احتیاط برتنے کی ہدایت
تازہ ترین

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 10, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?