Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 6, 2018 1:30 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
14 Min Read
SHARE
   سوال : نمازظہر میں فرض سے پہلے چار رکعت سنت مُوکدہ ادا کرنے ہوتے ہیں۔ جوکہ ضروری ہے مطابق سنت سوال یہ ہے کہ کیا امام سنت کے یہ چار رکعت ادا کئے بغیر فرض پڑھاسکتا ہے۔ حدیث کی روشنی میں حوالہ دیکر آگاہ فرمائیں۔ اگر سنت ادا کئے بغیر کبھی کبھی فرض پڑھایاہوگا۔ تو وہ نماز پوری ہوگئی ہے۔ یا دوبارہ پڑھنے کی ضرورت ہے ؟
غلام محمد بٹ 
نماذ ظہر کی سنتیںا
جواب: اگر امام نے فرض سے پہلے کی سنتیں ادا کی ہو تو اس کیلئے دوصورتیں ہیں یا تو مقتدی حضرات انتظار کریں۔ امام چار سنت ادا کرکے فرض کی امامت کرے گا۔اگر مقتدیوں کو پانچ منٹ کا انتظار مشکل ہو تو پھر امام کیلئے جائز ہے کہ وہ فرض نماز ادا کرائے۔ بعد میں چار رکعت سنت ادا کریگا۔ لیکن اس کو مستقلی معمول نہ بنایاجائے اس لئے یہ خلاف ترتیب ہے۔
سوال: جو روپیہ بنک سے بطور قرضہ ( Loan) لیا جاتا ہے جس پر بنک Intrestلیتا ہے کیا یہ سود میں شمار ہوتا ہے یا وہ منافع دینا شریعت کے حساب سے جائز ہے؟۔
غ۔ م حسن 
بنک کا سود منافع نہیں
جواب:۔ بنک سے لون لیا جاتا ہے اُس پر یہاں سے جب ادائیگی ہوتی ہے تو اضافہ کے ساتھ ادائیگی ہوتی ہے۔ یہ اضافی رقم سود ہے۔ اس کو منافع سمجھنا غلط ہے۔ سود لینے والے پر اور سود دینے والے پر لعنت ہے اور اس لئے اس کو جائز نہیں کہہ سکتے۔ قرآن کریم میں تو سود کھانے والے کیخلاف اعلان جنگ ہے اور حدیث میں سود کا ایک درہم کھانا چھتیس مرتبہ زنا کاری سے بدتر قرار دیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی اس کے متعلق سخت وعیدیں ہیں بنک سے لون لینے کے بعد یہ سوال کرنا ہی بے سود ہے کہ سود ناجائزہے یا نہیں اس لئے کہ بنک جو قرضے دیتا ہے وہ سود پر ہی دیتا ہے ۔
بنک جب سودی ادارہ ہے اور سودی لین دین ہی اُس کام کام ہے تو قرضہ سود پرلینے سے پہلے انسان سوچے اور پوچھے کہ یہ جائزہ ہے یا نہیں جب قرض سود دینے کے معاہدے کے ساتھ لے چکے ہوں تو اب پوچھنا اضافہ معلومات کیلئے تو ہوسکتا لیکن بنک کو سولینے سے بازر کھنے کے نہیں۔ بہر حال بنک کا سود منافع نہیں وہی سود ہے جس کو شریعت نے حرام کر دیا ہے۔
سوال:۔  قضاء عمری نمازوں کو کب اور کس تعداد سے ادا کرینگے؟
مشتاق احمد 
 
قضاء عمر ی کا طریقہ
جواب: بالغ ہونے کے بعد جتنی نمازیں چھوٹ گئی ہوں اُن کا تخمینی حساب کر لیا جائے جو مقدار قضا کی طے ہو جائے اُس کو اپنی کسی کاپی پر درج کر لیاجائے کہ فجر نمازیں قضا شدہ کتنی ، ظہر کتنی، ہر ہر نماز کا حساب الگ الگ لکھ لیا جائے۔ پھر ان قضا شدہ نمازوں کو پڑھنا شروع کیا جائے۔ کم سے کم ادائیگی اس طرح ہوسکتی ہے ہر فرض نماز کے ساتھ ایک قضا نماز پڑھی جائے۔ اور حساب کاپی میں پڑھی ہوئی نمازوں کی تعداد لکھئے جائیں آج کی فجر کے ساتھ ایک قضا شدہ فجر اور آج ہی کے ظہر کے ساتھ ایک سابقہ ظہر پڑھتے ہیں۔ طلوع آفتاب اور زوال کے وقت کے علاوہ ہر وقت قضا نمازیں پڑھنا درست ہے۔
سوال :۔ شفاعت سے کیا مراد ہے؟قیامت کے دن شفاعت کے معنیٰ کیا ہیں کون کون شفاعت کریگا۔ اور کس کس قسم کے لوگوں کیلئے شفاعت ہوگی۔ شفاعت کی قسمیں بھی بتادیں ؟
غلام محی الدین 
روز محشر میں شفاعت: معنی و اقسام
جواب: شفاعت کے معنی سفارش کرنا ۔ قیامت میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کچھ اہم شخصیات کو سفارش کرنے کا حق اور اختیار ملے گا۔ اُس اختیار کی بنا پر وہ جب سفارش کریں گے تو مخلوق کو اس کا نفع ملے گا۔
قرآن کریم میں ارشاد ہے کس کی ہمت ہے کہ اللہ کے دربار میں کسی کے حق میں کوئی سفارش کرے۔ ہاں اس کی اجازت جن کو کو ہو تو وہ کرسکیں گے۔ ( آیت الکرسی) دوسری جگہ ارشاد ہے کوئی بھی انسان اللہ سے خطاب کرنے کی قدرت ہی نہیں رکھتا۔ مگر جس کو اللہ کی طرف سے اذان مل جائے۔ سورہ النباء یہاں خطاب سے مراد شفاعت ہی ہے احادیث میں تفصیل سے شفاعت کرنے کی وضاحت موجو ہے اس شفاعت کی مختلف اقسام ہیں ۔
پہلی قسم:۔ شفاعت کبریٰ: اس کو شفاعت عامہ بھی کہتے ہیں ۔ حضرت رسول اکرم ﷺ قیامت میں ہزاروں سال انتظار کرنے کے بعد دیگر انبیاء علیم السلام کی شفاعت سے انکار کرنے کے بعد تمام انسانوں کے حق میں بارگاہ ایزدی میں شفاعت کریں کہ لوگوں کے درمیان میزان عدل قائم کی جائے۔ ا س شفاعت کو شفاعت کبری کہتے ہیں اس کا نفع عام انسانوں کو ہوگا۔ اس کا مفصل بیان حدیث میں موجود ہے جو بخاری ومسلم ہے۔
دوسری شفاعت جنت کا دروازہ کھولنے کے متعلق ہوگی۔ یہ بھی صرف ہمارے نبی علیہ السلام کریں اور اس شفاعت پر آپ کا دروازہ کھولیں گے۔ اور سب سے پہلے امت مسلمہ جنت میں داخل ہوگی۔
تیسری شفاعت ایسے افراد جن کے لئے جہنم میں داخل ہونا طے ہوچکا ہوگا۔ اُن کو جہنم سے چھٹکارے کے متعلق ہوگی۔ یہ کچھ ایمان والوں کے حق ہوگی۔ اور وہ جہنم سے نجات پائیں گے۔
چوتھی شفاعت اُن جہنم میں داخل ہونے والوں کے متعلق ہوگی جو جہنم میں داخل ہو چکے ہونگے۔ اور ان کو جہنم سے چھٹکارے کیلئے ہوگی۔ یہ بھی کچھ ایمان والوں کے متعلق فوراً قبول ہوگی۔
پانچویں شفاعت: کچھ اہل جنت کے درجات بلند کرنے کے متعلق ہوگی۔ کہ اُن کو بر بنائے شفاعت جنت میں اونچا مقام ملے گا۔ 
چھٹی شفاعت کچھ اہل کفر کے عذاب میں تحفیف کے متعلق ہوگی جسے حضرت ابو طالب کیلئے تخفیف عذاب کے متعلق حضرت رسول اکرم ﷺ فرمائیں گے ۔
ساتویںشفاعت: کچھ اہل ایمان کے متعلق کہ اُن کو بغیر حساب کتاب کے جنت میں داخل کیا جائے ۔
آٹھویں: ایسے ایمان والے جس کے جہنم کے نکلنے کے اسباب ہی نہ ہونگے۔ وہ ہزاروں سال جہنم میں جلنے کے بعد کوئلہ بن چکے ہونگے مگر زندہ ہونگے۔ ہزاروں بلکہ لاکھوں سال گذر چکے ہونگے مگر ان کے پاس چونکہ کوئی عمل ہی نہ ہوگا نہ نماز، نہ روزہ، نہ صدقہ، نہ تلاوت، نہ توبہ نہ استغفار، نہ اللہ کا خوف، اور اس سے معافی مانگنے کا کوئی ایک بھی واقعہ نہ اپنی گناہوں کی زندگی پر کوئی ندامت و افسوس! نہ جہنم سے بچنے کا کوئی راعیہ یا فکر۔ وہ زبان سے مسلمان ہونے اور دل سے تصدیق کرنے کی حد تک مسلمان ہونگے۔ مگر اعمال میں کچھ بھی اُن کے پاس نہ ہوگا۔ ایسے ایمان والے جن کا ایمان رائی کے دانے کے برابر یا اُس سے کبھی کم ہوگا ان کی شفاعت حضرت رسول اکرم ﷺ فرمائیں گے۔
مگر لاکھوں سال جہنم کا عذاب جھیلنے کے بعد اس کی نوبت آئے گی۔ اس کی تفصیل بھی احادیث میں موجود ہے۔
شفاعت کرنے والوں میں سب سے پہلے حضرت رسول اکرم ﷺ کی ذات گرامی سے آپ کی شفاعت عامہ بھی ہوگی ۔ خاصہ بھی ہوگی اس سے دیگر انبیاء علیم السلام بھی شفاعت فرمائیں گے۔ ان کے علاوہ اولیاء عظام ، حفاظ قرآن ، حاجی صاحبان ، علماء ربانین او رکچھ مخصوص اللہ کے بندے بھی شفاعت فرمائیں گے۔تفصیل کے لئے ملاحظ ہوا  اسلامی انسائیکلو پیڈیا شفاعت کا بیان
سوال: کیا Credit Cardکا استعمال شرعاً جائزہ ہے؟
ابو اعظم سوپور 
Credit Cardکا استعمال
جواب :Credit Cardکا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ اس سے سہولیات بھی ملتی ہیں۔ اور بعض لوگ اس کو اپنی بڑائی کا اظہار کا بھی ذریعہ سمجھتے ہیں علماء نے اس کارڈ کے استعمال کو ناجائز لکھا ہے۔ اور وجہ یہ بتائی گئی عموماً لوگ اس کارڈ کا استعمال کرتے ہیں مگر وقت پر رقم کی ادائیگی نہیں کرتے۔ اس لئے بہت بڑی شرح کا سود جس عموماً لیٹ فیس وغیرہ کا نام دیتے ہیں دینا پڑتا ہے۔ اس صورت حال کی بنا پر علماء نے اس سود دینے کو حرام کام کی وجہ سے اس کارڈ کے ناجائز ہونے کا فیصلہ لکھا ہے۔ ملاخط ہوجدید فقہی مسائل کے متعلق علماء کے فیصلے ۔ شائع کردہ اسلامک فقہ اکیڈمی دہلی۔اب کوئی شخص اس کارڈ سے اس طرح فائدہ اٹھاتا ہے کہ وہ وقت پر رقم کی ادائیگی کرتا ہے اور کوئی سود دینا نہیں پڑتا ہے اس کیلئے اس سے فائدہ اٹھانے کی گنجائش ہے۔
سوال :۔ایک شخص کے پاس کچھ رقم جمع ہے جس پر سود بھی چڑھائے کیا وہ شخص اس سود کے رقم کو قرضے کی ادائیگی کیلئے استعمال کرسکتے ہے؟
 جواب :۔سود کی رقم سے اپنا قرض ادا کرنا ایسا ہی ہے جیسے سود کی رقم اپنی ذات پر استعمال کی جائے۔ ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے جیسے سو دکی رقم جوں کی تو اپنی ذات پر خرچ کرنا حرام ہے اور اس پر لعنت ہے اور ایک حدیث میں ہے کہ جس نے سود کا ایک درہم استعمال کیا گو یا اُس نے چھتیس مرتبہ زنا کاری کی ۔مشکوۃ اور قران کریم میں سود کھانے والے خلاف اعلان جنگ ہے اسی طرح اگر کسی نے سود کی رقم سے اپنا قرض ادا کیا تو اس پر بھی وہی وعید ہوگی کیونکہ ایک جگہ بلاواسطہ اور برہ راست سود استعمال کیا گیا اور دوسری جگہ بلواسطہ خلاصہ یہ کہ قرض کی جگہ سود رقم صرف کرنا اور سود کی رقم براہ راست اپنی ضروریات پر خرچ یکساں ہے اور دونوں طرح کا استعمال حرام ہے۔
سوال:۔ عبدالوہاب کے تین بیٹے ہیں جبکہ عبدالرحمن کے دو بیٹیاں ہیں عبدالوہاب سے دوسرے بیٹے نے عبدالرحمن کی پہلی بیٹی کے دودھ پینے کے عمر میں عبدالرحمن کی بیوی سے کبھی کبھی دودھ پیا ہے ۔ عبدالوہاب کے پہلے بیٹے کا رشتہ کیا ان دونوں بچیوں میں سے کسی کے ساتھ ہوسکتا ہے یا نہیں ۔ 
ایک طالب علم
رضاعی رشتوں میں نکاح جائز نہیں
جواب:جس بچے نے کسی دوسری خاتون کی چھاتی سے دو دھ پیا ہے اس بچے کا رشتہ اس خاتون کے کسی بھی بچے کے بھائی بہن کا رشتہ اس دودھ پینے والی خاتون کے کسی بھی بچے کے ساتھ درست نہیں۔ لیکن دودھ پینے والے بچے کے بھائی بہن کا رشتہ اس دودھ پلانے والی خاتون کے کسی بھی بچے کے ساتھ درست ہے۔لہٰذا زیر نظر سوال میں عبدالوہاب کے پہلے بیٹے جس نے عبدالرحمن کی زوجہ سے دودھ نہیں پیا ہے کا رشتہ عبدالرحمن کی دختر کے ساتھ درست ہے۔
اس سلسلے میں وہ حدیث جس میں دودھ پینے اور پلانے کی وجہ سے رشتہ کے حرام ہونے کا بیان ہے اُس حدیث کی بنا پر شریعت کا یہ ضابطہ بنایا گیا کہ دودھ پینے والے بچے کی طرف سے صرف ایک بچے کا رشتہ حرام ہوتا ہے اس بچے کے بھائی بہن کا نہیں۔ اور دودھ پلانے والی عورت کے تمام بچوں کا رشتہ اسی سے حرام ہو جاتا ہے چاہئے وہ بچے پہلے کے پیدا شدہ ہوں یا بعد کے ہوں ایک طرف حرمت صرف ایک کے حق نہیں ہوتی ہے اور دوسری طرف سب کے حق ہیں۔
yyyyyy
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پونچھ کے سرکاری سکولوں میں تشویش ناک تعلیمی منظرنامہ،بنیادی سرگرمیاں شدید متاثر درجنوں سرکاری سکول صرف ایک استاد پر مشتمل
پیر پنچال
فوج کی فوری طبی امداد سے مقامی خاتون کی جان بچ گئی
پیر پنچال
عوام اور فوج کے آپسی تعاون کو فروغ دینے کیلئے ناڑ میں اجلاس فوج نے سول سوسائٹی کے ساتھ سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا
پیر پنچال
منشیات کے خلاف بیداری مہم بوائز ہائر سیکنڈری سکول منڈی میں پروگرام منعقد کیاگیا
پیر پنچال

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 10, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?