سرینگر// ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ حکومت ہندوستان کو کشمیری نوجوانوں سے بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہندوستان کشمیری نوجوانوں کے دل جیتنے میں کامیاب ہوئی تو کشمیر میں حالات خود بہ خود ٹھیک ہوجائیں گے۔گورنر نے مزید کہا کہ ریاستی انتظامیہ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی معاملے پر اتر پردیش کی حکومت کیساتھ بات کی ہے۔گورنرایس کے آئی سی سی میں غیر سرکاری تنظیم ’جموں وکشمیر یوتھ الائنس‘ کی طرف سے منعقدہ ’’ کشمیر یوتھ ڈائیلاگ‘‘ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا ’میں نے دہلی میں بھی جو بیانیہ پیش کیا ، وہ سب سے الگ ہے۔ میرا کہنا تھا کہ کشمیر کے حوالے سے آپ کبھی حریت سے بات کرتے ہیں، کبھی اِس پارٹی ، کبھی اُس پارٹی سے بات کرتے ہیں، کبھی پاکستان سے بات کرتے ہیں، بات اگر کرنی ہے تو 13 سے 20 سال کے عمرکے جو نوجوان ہیں، جو آبادی کا قریب 46 فیصد ہے، ان سے بات کریں، ان کو سنیں، وہ کیا چاہتے ہیں، ان کے کیا مسائل ہیں، وہ کشمیر ہیں‘۔ انہوں نے کہا ’کوئی بھی ملک پلوں، عمارتوں اور کارخانوں سے نہیں بنتا ، وہ وہاں کی نوجوان نسل سے بنتا ہے، لہٰذا نوجوانوں سے بات کی جائے، اگر ان کے دل جیت لو گے، ان کو اپنے ساتھ کرلو گے تو کشمیر خود ٹھیک ہوجائے گا‘۔
ستیہ پال ملک نے کہا کہ میں نے ریاست کے گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے موقع پر کسی سرکاری عہدیدار سے بریفنگ حاصل نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا ’آپ میرا یقین کریں میں نے یہاں آنے کے بعد وجے کمار جی سمیت کسی عہدیدار سے کشمیر کے بارے میں کوئی بریفنگ حاصل نہیں کی۔ ہمارے پاس آئی بی کے جوائنٹ ڈائریکٹر حاضر ہوتے ہیں اور علاقہ کے بارے میں بریف کرتے ہیں۔ میں نے ان کو سنا مگر اپنی رائے ان کے کہنے پر نہیں بنائی۔ انٹیلی جنس کے دوسرے افسروں کے کہنے پر بھی نہیں بنائی‘۔ انہوں نے کہا’ صحیح کہوں تو کشمیری نوجوانوں کی جو سوچ ہے، اس کی بنیاد پر میں نے اپنی رائے بنائی اور اسی بنیاد پر میں بول رہا ہوں۔ اس کا یہ نتیجہ یہ نکلا کہ میرے پاس مبارکبادی کے پیغامات آئے، فون آئے اور وٹس ایپ پیغامات آئے، ان میں سے کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو میری سلامتی کے لئے دعا کررہے تھے‘۔ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ ریاستی انتظامیہ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالب علموں کا معاملہ اُتر پردیش انتظامیہ کے ساتھ اٹھا یاہے تا کہ یہ طُلباء وہاں پر امن کے ماحول میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔گورنر نے مزید کہا کہ طالب علموں کے ساتھ ہر وقت رابطے میں رہنے کے لئے ڈیجیٹل رابطے قائم کرنے کے امکانات کا جائیزہ لیا جارہا ہے۔ملک کے دیگر حصوں میں تعلیم حاصل کررہے ریاستی طالب علموں کی فلاح و بہبود کے لئے گورنر نے کہا کہ اُن ریاستوں میں جہاں متعدد ریاستی طالب علم زیر تعلیم میں، میں لیزان افسران نامزد کئے جائیں گے جو طالب علموں اور ریاستی حکومت کے مابین ایک وسیلہ بنیں گے تا کہ ان طالب علموں کے مسائل حل کئے جاسکیں۔
انہوں نے نوجوانوں سے تلقین کی کہ وہ جمہوری عمل میں حصہ لے کر ریاست خصوصاً کشمیر کی ترقی میں اپنا رول نبھائیں۔انہوں نے ریاست کے نوجوانوں کی ترقی کے لئے ریاستی اور مرکزی سرکاروں کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ اس دوران انہوں نے اپنے کئی مسائل خصوصاً ہڑتالوں کی وجہ سے تعلیمی نظام، امتحانات کے انعقاد میں تاخیر جیسے مسائل گورنر کی نوٹس میں لائے۔نوجوانوں کے تحفظات کے رد عمل میں گورنر نے یقین دلایا کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں نامزد مقامات پر نوجوانوں کے لئے تفریحی سہولیات دستیاب رکھی جائیں گی۔ گورنر نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ نوجوانوں کو مناسب پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لئے کشمیر میں آئی پی ایل میچ منعقد کرانے کے علاوہ مقامی سطح پر ایسے کھیل مقابلے منعقد کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں جن میں مقامی نوجوان اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرسکیں۔
گورنر نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اعلیٰ تعلیمی ادارے اور یونیورسٹیاں تدریسی کلینڈر پر مکمل طور عمل پیرا رہنے کے ساتھ ساتھ امتحانات بروقت منعقد کرائیں۔ گورنر نے کہا کہ انہوں نے یونیورسٹیوں کو طالب علموں کے لئے مفت کوچنگ اور کونسلنگ کااہتمام کرنے کی ہدایات دی ہیں۔