سرینگر//زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع دارا آ ستا ن مرگ میں موجود 1600 کنا ل سر کاری کا ہچرائی پر محکمہ سیا حت کی جانب سے تعمیرات کھڑا کرنے کی کوششوں کے خلاف علاقہ سے آ ئے لوگوں نے پریس کا لونی میں زورداراحتجاجی مظا ہر ے کئے۔ سی این ایس کے مطابق دارہ آ ستان مرگ سے آ ئے لوگ جن میںزیادہ تر گوجر اور بکروال تھے ،پریس کالونی میں جمع ہو ئے اور زوردار احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذ کورہ علاقہ میں موجود 16 سو کنا ل سر کاری کا ہچرائی سے زبرون پہاڑیوںکے ایک حصہ کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جا تی تھی۔ مظاہرین کے مطابق اس اراضی پر مویشیوں کو چرایا جا تا تھا یہاں تک کہ گرما میںخطہ چناب کے مختلف علاقوں سے آئے گجر بکراول اسی کا ہچرائی میں اپنے مال میو یشیوں کو چھ ماہ تک چرا کر واپس چلے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں محکمہ سیاحت نے یہاں پہلی بار تعمیرات کھڑ ے کرنے کی غرض سے نشا ندہی کی اور بعد میں یہاں با ضا بط کام شروع کیا ۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت لوگوں نے شام کے وقت گھر وں سے باہر نکل کر محکمہ کی طرف سے شروع کیے گئے اس کام کو تہس نہس کیا بعد میں یہ معاملہ صوبائی و ضلع انتظا میہ کی نوٹس میں لایا گیا۔ انہوںنے کہا کہ محکمہ کی طرف سے یہ کوششیں جاری ہیں اور اگر اس پرروک نہیں لگائی گئی تو علاقہ میں نقص امن کی ذمہ داری حکومت عائد ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ارضی گوجر بقے کیلئے معاش کا واحد ذریعہ ہے اور اس پر مقامی لوگوں کو مویشی چراکر سالانہ لاکھوں روپے کی آمدن حاصل ہو تی ہے۔انہوںنے کہا کہ اگر چہ ملک بھر میں سرکا ری اراضی کو خا لی کرانے کے لئے سپریم کورٹ نے ریا ستی سرکاروں کو واضح ہدایت دی رکھی ہے لیکن یہاںاس کے برعکس سرکار ہی یہاں پر اس کاہچرائی پرقبضہ کررہی ہے ۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ریاستی سرکار اس کاہچرائی کو بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔