جموں//سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی قیادت میں ریاست کے دورہ پر وارد کانگریس پینل پالیسی و پلاننگ گروپ کے جموں دورہ کے دوران دفعہ 35اےاور روہنگیائی مسلمانوں کا معاملہ چھایا رہا، ان سے ملنے والے متعدد وفود نے اس سلسلہ میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد، سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم ، پارٹی جنرل سیکرٹری امبیکا سونی اور دیگر لیڈران کے ہمراہ پالیسی گروپ دن بھر مختلف مکاتیب فکر سے تعلق رکھنے والے وفود سے تبادلہ خیال کرتا رہا اور ان کی آراءسنیں۔ جموں پہنچنے کے بعد کانگریس پالیسی گروپ نے پارٹی ایگزیکٹو کی میٹنگ سے خطاب کیا، پارٹی کے جموں اور وادی کے سرکردہ لیڈران موجود تھے جنہوں نے اپنے اپنے طور پر ریاست کی خصوصی پوزیشن کے حوالہ سے اپنی مختلف رائے پارٹی گروپ کے روبرو رکھی ۔ جہاں وادی کے تمام لیڈران دفعہ 35اےکا تحفظ کئے جانے پر یک زبان تھے وہیں جموں سے تعلق رکھنے والے چند لیڈروں نے اس کی تنسیخ کی حمایت کی اور اس کے علاوہ موجودہ مخلوط حکومت پر جموں خطہ کے ساتھ بھید بھاﺅ کئے جانے کا بھی الزام لگایا۔ اس کے بعد 16وفود نے کانگریس گروپ کے ساتھ ملاقات کی جس میں نیشنل کانفرنس، سی پی آئی (ایم) جموں بار ایسو سی ایشن، چیمبر آف کامرس، ایکس سروس مین، پہاڑی ، گوجر بکروال، ایس سی ایس ٹی او بی سی فورم قابل ذکر ہیں۔ بیشتر وفود نے ریاست کے خصوصی درجہ کے حوالہ سے اپنا اپنا موقف سامنے رکھا۔ جہاں نیشنل کانفرنس نے آئین ہند میں دئیے گئے تحفظ کو بحال رکھنے کے لئے قومی اتفاق رائے پر زور دیا وہیں سی پی آئی ایم کے وفد نے ہر قیمت پر دفعہ 35اور 370کو قائم رکھنے کی بات کی۔ اس کے علاوہ کیمونسٹ لیڈروں نے لوگوں کو بنیادی سہولایت فراہم کئے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔ جموں بار ایسو سی ایشن کے وفد نے دفعہ 35اےکے قانون پہلوﺅں پر مفصل روشنی ڈالی اور اسے آئین کے سپرٹ کے خلاف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے بیرون ریاست رہنے والے ہندوستانی شہریوں کی حق تلفی ہوتی ہے ۔ بار ممبران نے جموں اور سانبہ اضلاع میں روہنگیائی اور بنگلہ دیشی شہریوں کو’ بسائے جانے ‘ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس سے آبادیاتی تناسب کی تبدیلی کا خدشہ ظاہر کیا۔ دیگر وفود نے پہاڑی طبقہ کو ریزرویشن دئیے جا نے، ڈوگری زبان کو فروغ دئیے جانے ، ڈوگرہ سرٹیفکیٹ کے اجرائ، مہنگائی اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے بارے میں اپنے مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔ کئی وفود نے ریاستی کانگریس کی جانب سے جموں کشمیر کے اہم معاملات کے تئیں بے حسی برتے جانے پر نا خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کو جموں بنام کشمیر بنا دیا گیا ہے لیکن کانگریس جماعت نیوٹرل پالیسی اپنائے ہوئے ہے ۔ پینل کے ایک سینئر لیڈر نے اس موقعہ پر بتایا کہ کانگریس ریاست کو درپیش مختلف مسائل کے بارے میں رائے عامہ کو جاننے کی کوشش کر رہی ہے ۔ تینوں خطوں کے عوام کی رائے جاننے کے بعد اس کے حوالہ سے اپنی پالیسی مرتب کرے گی ۔