نئی دہلی//ہندی پٹی کی تین ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے رجحان نے کانگریس کارکنوں میں جوش بھر دیا ہے اور پارٹی ہیڈ کوارٹر میں تقریبا 10 سال بعد رونق کا ماحول ہے۔ہیڈ کوارٹر میں صبح سے ہی جشن کا ماحول بنا ہوا ہے۔راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات نتائج کے جیسے ہی رجحانات آنے شروع ہوئے اور تینوں ریاستوں میں پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھنے لگی، کارکنان خوشی سے جھومنے لگے، پارٹی ہیڈکوارٹر میں کارکنوں کی بھیڑ جمع ہونے لگی، بینڈ باجے بجنے لگے، مٹھائیاں تقسیم ہونے لگیں اور پٹا خے چھوٹنے لگے۔کارکناں ہاتھوں میں جھنڈے اور راہل و سونیا کی تصویر والے بینر لے کر پارٹی ہیڈکوارٹر کے صحن میں صبح سے ہی آ گئے تھے اور دن بھر نعرے لگاتے رہے۔ کچھ ریاستوں سے پارٹی کارکنان اور عہدیدار بھی ہیڈ کوارٹر میں آگئے تھے۔ کارکنوں کے لئے کھانے کے انتظامات بھی کئے گئے تھے۔عام طور پر سنسان رہنے والے پارٹی ہیڈکوارٹر میں واقع کینٹین میں آج کارکنوں کی زبردست بھیڑ لگی رہی۔گزشتہ پانچ سال سے مرکز میں اقتدار سے بے دخل ہونے اور ایک کے بعد ایک کانگریس کے ہاتھ سے ریاستوں کے نکل جانے کے بعد پارٹی ہیڈکوارٹر میں آہستہ آہستہ مایوسی چھانے لگی تھی اور کارکنوں کے چہروں پر ناامیدی نظر آنے لگی تھی لیکن کانگریس صدر راہل گاندھی کی قیادت نے پارٹی میں ایک بار پھر جان پھونک دی ہے جس کا اثر ان ریاستوں کے انتخابی نتائج کے رجحان میں صاف نظر آنے لگا ہے۔2009 کے عام انتخابات میں جب متحدہ ترقی پسند اتحاد نے مرکز میں حکومت بنائی تھی تب کارکنوں نے اس طرح کا جشن پارٹی ہیڈکوارٹر میں منایا تھا۔مسٹر گاندھی کل اور آج اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ میں بہت مصروف رہے اور انتخابی نتائج کے رجحانات میں پارٹی کی کامیابی دیکھ کر ان کی مصروفیت اور بڑھ گئی ہے۔