جوناگڑھ//وزیراعظم نریندر مودی نے آج الزام لگایا کہ گھپلوں کی مترادف کانگریس کے ساتھ ثبوتوں والا ایک نیا تغلق روڈ انتخابی گھپلا بھی جڑ گیا ہے ،جو بتاتا ہے کہ پہلے صرف کرناٹک کا اے ٹی ایم کے طورپ راستعمال کرنے والی اس پارٹی کے لئے اب مدھیہ پردیش بھی اے ٹی ایم بن گیا ہے ۔مسٹرمودی نے اپنی آبائی ریاست گجرات کی سبھی 26سیٹوں پر ایک ساتھ 23اپریل کو ہونے والے انتخابات کے سلسلے میں آج یہاں زرعی
یونیورسٹی میدان پرعوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ کے خصوصی ڈیوٹی افسر کے اندور رہائش گاہ اور کچھ دیگر مقامات پر حال ہی میں ہوئی چھاپہ مارنے کی کارروائی میں کروڑوں روپے کی نقدی برآمد ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے گھوٹالے میں اب ایک نیا نام جڑ گیا ہے ۔یہ بغیرثبوتوں والا تغلق روڈ انتخابی گھپلا ہے ۔پارٹی غریب بچوں کا نوالا چھین کر اور حاملہ خواتین کے لئے بھیجے گئے پیسے سے اپنے لیڈروں کا پیٹ بھر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین چار دن سے آپ میڈیا میں دیکھ رہے ہین کہ کیسے کانگریس لیڈروں کے پاس سے بورے بھربھرکر نوٹوں کی گڈیاں مل رہی ہیں۔یہ سب بھی میڈیا میں واضح ہورہا ہے کہ یہ پیسہ کس کے گھر ملا اور کہاں جارہا تھا۔مدھیہ پردیش میں حکومت بنے ابھی چھ ماہ نہیں ہوئے ۔پہلے کانگریس نے کرناٹک کو اپنا اے ٹی ایم بنایا ہوا تھا اور اب مدھیہ پردیش بھی اس کا اے ٹی ایم بن گیا ہے اور شاید راجستھان اور چھتیس گڑھ کا حال بھی اس سے الگ نہ ہو۔کانگریس صرف اور صرف پیسہ لوٹنے کے لئے اقتدار میں آتی ہے ۔مسٹر مودی نے تین لالچی بیٹوں اور ان کے چالاک باپ کی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ کانگریس صرف جھوٹے وعدے کرتی ہے انہوں نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ گاندھی نہرو خاندان کو گجرات سے نفرت ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب ملک سلامت رہے گا تبھی خوشحال بنے گا اور جب وہ دہشت گردی ہٹانے کی بات کرتے ہیں تو کانگریس اور اس کی اتحادی پارٹیاں انہیں گالیاں دیتی ہیں۔کانگریس نے پہلے سردار پٹیل کو نشانہ بنایا اور بعدمیں مورارجی دیسائی کی حکومت گرائی اور اب گجرات کے اس چائے والے کے پیچھے پڑی ہے ۔وزیراعظم نے کہا بی جے پی کے پاس کام کرنے کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے جس میں دہشت گرد مخالف کارروائی ،غریبوں کی ترقی،متوسط طبقے کے لئے موقع جیسی باتیں ہیں جبکہ کانگریس اور اس کے ساتھیوں کے پاس صرف ایک ہی ٹیپ ریکارڈر ہے جس میں وہ ایک ہی گانا بجاتے ہیں‘‘مودی ہٹاؤ،مودی ہٹاؤ’’اس کے علاوہ ان کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے ۔