عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر// راجیہ سبھا الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کرنے کے بعد، کانگریس نے نگروٹہ اور بڈگام اسمبلی سیٹیں بھی نیشنل کانفرنس کے لیے چھوڑ دی ہیں۔نگروٹہ اور بڈگام سیٹوں کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی پیر کو آخری تاریخ تھی۔درخواستوں کی جانچ پڑتال 22 اکتوبر تک کی جائے گی اور امیدواروں کی واپسی کی آخری تاریخ 24 اکتوبر ہے۔ ضمنی انتخابات 11 نومبر کو ہوں گے۔کانگریس نے کہا کہ اتحاد کے وسیع تر پیرامیٹرز اور اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، کانگریس کی مرکزی قیادت نے بی جے پی کو شکست دینے کے بڑے مفادات اور اہداف میں اپنی اتحادی نیشنل کانفرنس کے لیے نگروٹہ سیٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نگروٹہ
کانگریس کے اس فیصلے کے بعد نیشنل کانفرنس نے نگروٹہ نشست سے نیشنل کانفرنس نے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی)کی رکن شمیم بیگم کو میدان میں اتارا ہے۔دونوں اتحادی شراکت داروں نے گزشتہ سال کے اسمبلی انتخابات ایک ساتھ لڑے تھے لیکن جب سے نیشنل کانفرنس نے راجیہ سبھا انتخابات کے لیے کانگریس کو محفوظ نشست دینے سے انکار کر دیا ہے تب سے یہ اتحاد ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے۔مرکز کے زیر انتظام علاقے میں راجیہ سبھا کی چار سیٹوں کے لیے انتخابات 24 اکتوبر کو ہوں گے۔نگروٹہ اور بڈگام اسمبلی حلقوں میں 11 نومبر کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔بی جے پی نے نگروٹہ سے دیویانی رانا کو میدان میں اتارا تھا جو پارٹی کے دیویندر سنگھ رانا کی بیٹی ہیں۔دیویندر رانا کے اچانک انتقال کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔
بڈگام
نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، اور بھارتیہ جنتا پارٹی سمیت تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے کاغذات داخل کرنے کے آخری دن پیر کو بڈگام کی اہم نشست کیلئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔نیشنل کانفرنس کے امیدوار آغا سید محمود وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار آغا سید منتظر مہدی ایم ایل اے وحید رحمان پرہ کے ہمراہ تھے۔اس دوران بی جے پی امیدوار آغا سید محسن نے بھی آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ ان کے ساتھ اپوزیشن لیڈر سنیل شرما بھی تھے۔بڈگام ضمنی انتخاب 11 نومبر کو ہوگا جبکہ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔2024 کے اسمبلی انتخابات کے بعد روایتی گڑھ گاندربل کو برقرار رکھتے ہوئے عمر عبداللہ کے بڈگام سیٹ خالی کرنے کے بعد ضمنی انتخاب کی ضرورت پڑی ہے۔دیگر امیدواروں میںعوامی اتحاد پارٹی کے نذیر احمد خان نے بھی پیر کو اپنے کاغذات جمع کرائے۔نذیر احمد خان ڈی ڈی سی چیئرمین بھی رہے ہیں۔اسکے علاوہ منتظر محی الدین، آغا محسن ، جبران ڈار اور محمد شفیع عرف ببر شیر نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے اپنے فارم داخل کرائے۔عام آدمی پارٹی کی طرف سے مس دیبا خان اوراپنی پارٹی کے مختار احمد ڈار نے بھی کاغذات جمع کرائے۔