سرینگر//سرینگر پارلیمانی نشست کے 38پولنگ مراکز پربوگس ووٹنگ کے احتمال ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ڈی پی نے پہلے سے ہی وادی کے مختلف علاقوں سے نوجوانوں کو پولنگ مراکز کے نزدیک جمع کر رکھا ہے ۔کانگریس کے سینئر نائب صدر حاجی عبدالرشید ڈار،جی ایم سروری اور محمد امین بٹ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ضمنی پارلیمانی انتخابات پہلے سے ہی شک کے دائرے میں آچکے ہیں جبکہ آج ہونے والے دوبارہ 38مراکز پر پولنگ پر طرح طرح کے شبہات پیدا ہو چکے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ 9تاریخ کو ہوئے ضمنی انتخابات کے دوران جہاں 8نوجوانوں کا قتل کیا گیا اور سینکڑوں افراد کو زخمی کیا گیا وہاں نئے سرے سے پولنگ پُر امن رہنے کی کیا گارنٹی ہے۔ انہوںنے الزام عائد کیا کہ وادی میں ہو رہے خون خرابے کیلئے پی ڈی پی بھاجپا اتحاد ذمہ دار ہیں اور یہ لوگ لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوئے ہیں۔کانگریس لیڈران کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اننت ناگ کے ضمنی انتخابات ملتوی کرانے کیلئے موجودہ حکومت نے مجبور کیا ۔انہوںنے کہا کہ اگر اننت ناگ میں حالات سازگار نہیں ہے تو بڈگام میں کیسے حالات ساز گار ہے ۔ کانگریس لیڈران نے الزام عائد کیا کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت کو اس بات کی پہلے سے ہی جانکاری ہے کہ سرینگر نشست پر این سی کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر فاروق عبداللہ میدان مار چکے ہیں تاہم یہ اس طاق میں ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے اس سبقت کو کم کرکے سرینگر پارلیمانی نشست پی ڈی پی کی جھولی میں دال سکے۔کانگریس لیڈران جی ایم سرور، حاجی عبدالرشید اور محمد امین بٹ نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی ہے کہ ان 38پولنگ مراکز پر ووٹنگ کو احسن اور منصفانہ طریقے پر اپنا رول ادا کرے تاکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی منصفانہ روایت پر کوئی آنچ نہ آسکے۔پردیش کانگریس لیڈران نے لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ غیر جمہوری طریقے سے ووٹ ڈالنے کیلئے لائے گئے افراد کی نشاندہی کرکے انہیں پولنگ مراکز سے واپس جانے پر مجبور کرے۔