عظمیٰ نیوزسروس
جموں //جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں کانگریس پارٹی کا بنیادی ایجنڈا ریاست کی بحالی ہوگا ۔یہ بات جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے کہی اور کہا کہ آج گورننس کے ارد گرد جو الجھن ہے وہ ریاست کی بحالی میں تاخیر کا براہ راست نتیجہ ہے، جس نے کاروباری قوانین کی تشکیل میں بھی رکاوٹ ڈالی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہ کانگریس کے قانون ساز وں نے جموں میں ملاقات کی اور اپنی حکمت عملی وضع کی گئی ۔ پر اپوزیشن جماعتوں جیسے پیپلز کانفرنس اور پی ڈی پی سے شراب پر پابندی جیسے مسائل اٹھانے کے سوال پر قرہ نے کہا ’’حکومت کا اپنا موقف ہے، جب کہ اپوزیشن کے پاس مسائل اٹھانے کا جمہوری حق ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ہمارا بنیادی مسئلہ ریاستی حیثیت کی بحالی ہے۔ آج گورننس کے ارد گرد جو الجھن ہے وہ ریاست کی بحالی میں تاخیر کا براہ راست نتیجہ ہے، جس نے کاروباری قوانین کی تشکیل میں بھی رکاوٹ ڈالی ہے۔‘‘ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کانگریس نے ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے کو جموں سے شروع کرتے ہوئے عوامی تحریک میں تبدیل کر دیا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی کا آخری بجٹ اجلاس سال 2018 میں سابقہ ریاست جموں اور کشمیر میں پی ڈی پی بی جے پی کے دور حکومت میں ہوا تھا، جسے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اگست 2019 میں دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔