کانگڑا//وزیر اعظم نریندر مودی نے ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں ویر بھدر سنگھ حکومت کا تختہ الٹنے کی ووٹروں سے اپیل کرتے ہوئے آج کہا کہ جنہوں نے ریاست کو لوٹا ہے ان روانہ کرنے کا وقت آ گیا ہے ۔ ہماچل اسمبلی کے نو نومبر کو ہونے والے پولنگ کے لئے آج کانگڑا میں اپنی پہلی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کانگریس کے منشور میں بدعنوانی کو برداشت نہیں کرنے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جس کا وزیر اعلی خود بدعنوانی کے الزام میں ضمانت پر ہے وہ اقتدار میں آنے پر بدعنوانی کو برداشت نہیں کرنے کی بات کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا، "مجھے لگتا ہے کہ کانگریس پارٹی 'لافنگ کلب'بن گئی ہے ۔" 68 رکنی ریاست اسمبلی میں کانگرا ضلع بہت اہم ہے اور اس میں 15 اسمبلی کی نشستیں ہیں۔ 2012 میں ہونے والے انتخابات میں، کانگریس نے یہاں سے 10 نشستیں جیتی تھیں۔ تین بی جے پی اور دو دیگر کے کھاتے میں گئی تھیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے وزیر اعلی کے امیدوار پریم کمار دھومل ضلع کی سجان پور سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس نے پانچ راکشسوں کی پرورش کی ہے ان میں کان کنی مافیا، جنگل مافیا، ڈرگ مافیا، ٹینڈر مافیا اور دانو ٹرانسفر مافیا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پانچوں راکشسوں کی روح پولنگ بوتھ کے بٹن میں ہیں اور نو نومبر کو ای وی ایم کا بٹن دبا کر اس کا خاتمہ کریں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بھاری اکثریت سے فتحیاب کریں۔ سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کا نام لئے بغیر جموں وکشمیر کو زیادہ خود مختاری دیئے جانے والے ان کے بیان پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی شہ پر علیحدگی پسند کہتے ہیں کہ کشمیر کو آزاد کرو اور ہمارے نوجوان مرتے دم تک ان کاچھکے چھڑانے میں لگے ہوئے ہیں۔ کانگریس پارٹی کے لیڈر اس کشمیر کی آزادی کی بات کر رہے ہیں جہاں کتنے ہی نوجوان ملک کے لئے اپنی جان قربان کر چکے ہیں۔ کانگریس لیڈر اس کی مذمت کرنے کی ہمت کرنے کے بجائے زیادہ خودمختاری کی بات کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے 'کانگریس مکت بھارت'کے اپنے نعرے کی تنقید پر کہا کہ پنڈت نہرو جن سنگھ کو ختم کرنے کی بات کیا کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا، "جب پنڈت نہرو وزیر اعظم تھے ، تو اس وقت جن سنگھ پیدا ہوا۔ پنڈت نہرو جن سنگھ کوجڑ سے ختم کرنے کی بات کرتے تھے ۔ آج ہم نے کانگریس مکت بھارت کا بیڑا اٹھایا ہے ۔ " مسٹر مودی نے کہا کہ جب جب لوگوں کو موقع مل رہا ہے ویسے ویسے وہ کانگریس کا خاتمہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "غلط ارادوں سے کئے گئے کام کو عوام معاف نہیں کرتی ہے ۔ کانگریس اپنے اوپر غورکرے کہ ملک بھر کے کونے کونے سے عوام اسے کیوں سزا دے رہی ہے ۔ "انہوں نے کہا کہ کانگریس اب مہاتما گاندھی والی پارٹی نہیں رہی٬ اب یہ سڑی ہوئی سوچ کا نمونہ بن چکی ہے اور ہم اس سے ملک کو آزاد کرنے کے لئے عوامی بیداری پیداکر رہے ہیں اور اسی وجہ سے کانگریس مکت بھارت کی بات کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے چین کے ساتھ ڈوکلام پر فوجی کشیدگی کے درمیان کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کے چین کے سفیر سے ملاقات پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے جوانوں پر انحصار کرنے کی بجائے وہ چینی سفیر سے ملاقات کرتے ہیں۔ یہ ملک اور جوانوں کی توہین ہے اور ملک ایسے لوگوں پر اعتماد نہیں کر سکتا۔یو این آئی