عظمیٰ نیوزسروس
کشتواڑ//نگریس کے سینئر لیڈران چوہدری لال سنگھ اور غلام محمد سروری نے چشوتی گاؤں کا دورہ کیا، متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور ان کے دکھ درد میں شریک ہوئے۔ وفد نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہر جاں بحق خاندان کو دس لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے، تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو ہو، ایک سرکاری نوکری فراہم کی جائے اور کشتواڑ۔مچھیل سڑک کو نیشنل ہائی وے قرار دیا جائے۔اس اعلیٰ سطحی وفد نے چشوتی پاڈر کا دورہ کیا جہاں حالیہ بادل پھٹنے کے سانحہ نے درجنوں جانیں نگل لیں اور کئی خاندان متاثر ہوئے۔وفد نے متاثرین کے ساتھ قریبی ملاقات کی اور تعزیت پیش کرتے ہوئے انہیں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر غلام محمد سروڑی نے کہا کہ ’’میں نے اپنی زندگی میں ایسا تباہ کن کلاؤڈ برسٹ کبھی نہیں دیکھا، یہ قدرتی آفت اتنی بڑی ہے کہ ریاستی حکومت اکیلے اس سے نہیں نمٹ سکتی، مرکزی حکومت کو فوری قدم اٹھانے چاہئیں‘‘۔انہوں نے سانحے کے بعد مرکزی حکومت کی خاموشی پر افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ کئی دن گزرنے کے باوجود دہلی سے کوئی نمائندہ یہاں نہیں پہنچا۔ سروڑی نے مزید کہا کہ چناب ریجن کے ساتھ ہمیشہ سوتیلا سلوک کیا گیا ہے، یہاں نیشنل ہائی وے تک کی منظوری نہیں دی گئی۔ انہوں نے زور دیا کہ کشتواڑ۔مچھیل سڑک کو فوری طور پر نیشنل ہائی وے قرار دیا جائے تاکہ اس دور افتادہ خطے میں نقل و حمل اور ایمرجنسی رسپانس ممکن ہو سکے۔کانگریس وفد نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ ریلیف اور بحالی کے اقدامات فوری طور پر تیز کیے جائیں اور کوئی بھی متاثرہ خاندان امداد سے محروم نہ رہے۔وفد کے اس دورے نے مقامی متاثرین کو کچھ حد تک حوصلہ ضرور دیا، تاہم عوام اب بھی مرکزی حکومت سے عملی اقدامات اور فوری مدد کے منتظر ہیں۔