یواین آئی
نئی دہلی// وزیر دفاع اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان کا آئین تمام طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے ہے اور سب کو مساوی حقوق دیتا ہے، غریبوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائز ہونے کی اجازت دیتا ہے لیکن آج ایک پارٹی اس آئین کو ‘ہائی جیک’ کرنا چاہتی ہے، اسے اپنی اجارہ داری سمجھتی ہے اور موقع ملتے ہی اس آئین کی توہین کرتی ہے۔ ‘آئین ہند کے شاندار سفر کے 75 سال’ پر لوک سبھا میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا آئین تمام شہریوں کو مساوی حقوق دیتا ہے اور ملک کی ثقافت اور روایات کو برقرار رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔ آئین میں کمل کا پھول اور بھگوان رام کی تصویر ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارا آئین ہماری روایت اور وراثت کا نگہبان ہے اور مودی حکومت ان اقدار پر عمل کرتے ہوئے ملک کی ترقی کے لیے سب کو ساتھ لے کر کام کر رہی ہے۔ سنگھ نے کہا کہ کچھ عرصے سے ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ ملک کا آئین صرف ایک پارٹی کا ہے اور اس میں صرف اس کا حق ہے۔ آج آئین کے تحفظ کی بات ہو رہی ہے لیکن سب سمجھتے ہیں کہ کس نے آئین کا تحفظ کیا اور کس نے آئین کی توہین کی ہے۔ کانگریس نے آئین میں تبدیلی کی کوشش کی اور یہ تبدیلی جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور منموہن سنگھ کی حکومتوں میں ہوئی۔ آئینی ترمیم کے نام پر کانگریس کی حکومتوں نے آئین کو بدلنے کا کام کیا ہے۔ پہلی آئینی ترمیم میں کانگریس حکومت کو پریس میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور 1950 میں کانگریس حکومت نے اسے روکنے کی کوشش کی۔ آج جو کانگریس آئین کے گن گا رہی ہے، اس نے 1951 میں عام انتخابات ہونے سے پہلے ہی شہریوں کے حقوق کو دبانے کا کام کیا ہے۔ آئین کے نفاذ کے بعد کانگریس نے بنیادی حقوق کو کمزور کر دیا ہے اور آئین کے خالق بابا صاحب امبیڈکر زندگی بھر اس کے خلاف لڑتے رہے ہیں۔انہوں نے کانگریس پر طنزیہ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے کبھی آئین پر یقین نہیں کیا، وہ اپنی جیب میں آئین کی کاپی رکھتے ہیں اور اس کی اہمیت کو نہیں سمجھتے، جب کہ بی جے پی آئین کو اپنی جیب میں نہیں بلکہ ماتھے پر رکھتی ہے۔ .