عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے ہفتہ کو کہا کہ اگرچہ ان کی پارٹی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت کی حمایت کرتی ہے، لیکن وہ اس کا حصہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ این سی نے کانگریس کے ساتھ قبل از انتخابات اتحاد کے باوجود یکطرفہ طور پر حالیہ راجیہ سبھا انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا اور نگروٹہ اسمبلی ضمنی انتخاب پر اپنے فیصلے کا اعلان کرنے سے پہلے قومی پارٹی سے مشاورت نہیں کی۔قرہ نے جموں و کشمیر سے نئی دہلی میں اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر سے’’ووٹ چوری‘‘ کے خلاف جمع کیے گئے دو لاکھ سے زیادہ دستخطوں والی گاڑی کو جھنڈی دکھاتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا’’ہم حکومت کی حمایت کر رہے ہیں، لیکن اس کا حصہ نہیں ہیں۔ ہم نے کابینہ کی کوئی برتھ نہیں لی ہے یہاں تک کہ ہم نے الگ الگ منشور اور ایجنڈا ہونے کے باوجود ایک ساتھ مل کر اسمبلی انتخابات لڑے تھے‘‘۔کانگریس کے حالیہ راجیہ سبھا انتخابات اور 11 نومبر کو ہونے والے نگروٹہ اسمبلی ضمنی انتخابات میں امیدواروں کو کھڑا نہ کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، قرہ نے کہا کہ این سی نے ان سے مشورہ کیے بغیر اپنے فیصلوں کا اعلان کیا۔انکاکہناتھا’’اسے دور رہنے کے لیے بہت ہمت کی ضرورت ہے۔این سی نے تین محفوظ راجیہ سبھا سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا، ایک پُرخطر سیٹ ہمارے لیے چھوڑ دی۔ ہم نے محفوظ سیٹوں میں سے ایک کا مطالبہ کیا، جسے انہوں نے مسترد کر دیا، اور ہم نے مقابلہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا‘‘۔ انہوں نے کہاکہ ان کا موقف ثابت ہوا کیونکہ این سی بی جے پی سے وہ سیٹ ہار گئی۔این سی نے اعلان کیا کہ وہ پارٹی سے مشورہ کیے بغیر نگروٹہ سیٹ کانگریس کے لیے چھوڑ دے گی۔ اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا کہ ’’ہم ضمنی انتخاب نہیں لڑیں گے‘‘