عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//راجوری میں متعدد مسلم تنظیموں نے پیر کے روز ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے اتر پردیش حکومت کی جانب سے کانپور کے ایک نوجوان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ مذکورہ نوجوان نے حال ہی میں ’’آئی لو محمد‘‘لکھا تھا جس پر مقامی انتظامیہ کی کارروائی کو عوامی حلقوں نے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔راجوری ٹاؤن میں منعقدہ اس احتجاجی مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ شرکاء کے ہاتھوں میں ’’آئی لو محمد‘‘کے پوسٹر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی سراسر ناانصافی ہے اور اس سے اقلیتی طبقے کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔منتظمین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’آئی لو محمد‘ لکھنا یا کہنا عقیدت اور محبت کا اظہار ہے جس پر کسی بھی قانون کے تحت پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کارروائیاں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے اور سماجی فضا کو مکدر کرنے کا سبب بنتی ہیں۔مقررین نے اتر پردیش حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر اپنے رویے پر نظر ثانی کریں اور ایف آئی آر کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے اقلیتی طبقے میں احساسِ محرومی اور بیگانگی بڑھتی ہے جو باہمی اعتماد کے لئے نقصان دہ ہے۔مظاہرین نے زور دیا کہ ملک کی تمام حکومتیں مذہبی حساسیت کے معاملات میں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ہر مذہب کے ماننے والوں کے جذبات کا احترام کریں تاکہ سماجی بھائی چارہ اور ہم آہنگی قائم رہ سکے۔یہ احتجاج پْرامن طور پر اختتام پذیر ہوا جس میں شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے مذہبی عقائد کے تحفظ اور باہمی رواداری کے فروغ کے لئے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔