نئی دہلی//کالے دھن ،کورپشن اور دہشت گردی کو ملک کے سب سے بڑے دشمن قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندرا مودی نے کالے دھن پر قابو پانے کی ایک کوشش کے تحت 500اور 1000روپے مالیت کے نوٹ فوراً منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ نوٹ 50روز کے دوران 10نومبر سے 30دسمبر تک بنکوں اور ڈاک خانوں میں جمع کئے جاسکتے ہیں تاہم11نومبر تک سرکاری ہسپتالوں ،پیٹرول پمپوں،سی این جی سٹیشنوں ،راشن دکانوں،ڈیزل دکانوں ،پرچون آئولٹ ،ایئرپورٹ و ریلوے سٹیشنوں اور شمشان گھاٹوں پریہ نوٹ قبول کئے جاسکتے ہیں جبکہ 500اور2000روپے مالیت کے نئے ڈیزائن شدہ نوٹ متعارف کئے جائیں گے ۔وزیراعظم نے آج یعنی9نومبر کو بنک اے ٹی ایم اور بنک شاخیں عوامی سہولیات کیلئے بند ہونے کا اعلان کرتے ہوئے 9نومبر کو پبلک سہولیات کیلئے بند رہیں گے جبکہ9نومبر اورکچھ مقامات پر10نومبر کو اے ٹی ایم بند رہیں گے۔قوم سے پہلے ہندی اور بعد میں انگریزی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورپشن اور کالے دھن ملک میں ایک بیماری کی صورت اختیار کرچکے ہیں اور وہ ترقی میں رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت ترقی پذیر معیشت ہے تاہم کورپشن میں بھی ہم عالمی سطح پر پیچھے نہیں ہیں۔مودی نے کہا کہ دہشت گردی ایک لعنت ہے جس کا اس ملک کو سامنا ہے اور معصوموں پر دہشت گردانہ حملے ہورہے ہیں۔ان کا کہناتھا’’ان دہشت گردوں کو کون فنڈ کرتا ہے ؟۔سرحد پار سے ہمارا دشمن جعلی نوٹ استعمال کرکے دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے اور یہ بارہا ثابت ہوچکا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ کالے دھن کے خاتمہ کی حکومت کی کوششیں کامیاب ہورہی ہیں ،جبکہ بے نامی جائیداد کے رضاکارانہ انکشاف کی سکیم کام کرگئی اور ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم ان لوگوں کی تحقیقات کررہی ہے جنہوں نے پیسہ باہر بھیجا رہا ہے۔کورپشن ،دہشت گردی اور کالے دھن کو دشمن قرار دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران1لاکھ25ہزار کروڑ روپے مالیت کا کالا دھن واپس لایا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کالے دھن کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ان کا کہناتھا’’اب سے 8نومبر کی درمیانی رات سے 500اور1000روپے مالیت کے نوٹ قانونی نہیں رہیں گے اور یہ نہیں چلیں گے جبکہ ان نوٹوں کو واپس کرنے کیلئے عوام کو 50دن دئے جاتے ہیں‘‘۔مودی کا کہناتھا’’10نومبر سے 30دسمبر تک لوگ یہ نوٹ بنکوں اور ڈاک خانوں میں جمع کرسکتے ہیں جبکہ اس کے بعد31مارچ تک ریزرو بنک شاخوں پر یہ نوٹ جمع ہوسکتے ہیں‘‘۔مودی نے آج9نومبر کو بنک بند رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’’یزرو بینک نے فیصلہ لیا ہے کہ 9نومبر کو سبھی بینک عوامی سہولیات کیلئے بند رہیں گے ۔ شہریوں کو مشکلات ہونگیں ۔ بنک اور پوسٹ آفس کے کام کرنے والے سبھی ساتھی اس مقدس کام کو مکمل کریں گے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ 9نومبر کو پورے ملک میں جبکہ 10نومبر کو بھی بعض مقامات پر اے ٹی ایم نہیں چلیں گے۔ابتدائی 72گھنٹوں کیلئے عوام کو راحت دینے کا اعلان کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ 11نومبر کی درمیانی رات تک سرکاری ہسپتالوں ،پیٹرول پمپوں ، ریلوے اسٹیشنوں و ریلوے بکنگوں وایئر پورٹوں کے علاوہ راشن دکانوں،سی این سی سٹیشنوں ،ڈیزل دکانوں، پرچون آئوٹ لٹوں اور شمشان گھاٹوں پر یہ نوٹ چلیں گے تاہم اس کا حساب کتاب رکھنا پڑے گا۔انہوں نے لوگوںسے اپیل کی کہ وہ بنک و پوسٹ آ فس عملہ کے ساتھ تعاون کریں۔انہوں نے کہا کہ ریزرو بنک آف انڈیا وقت وقت پر نئے نوٹوں کو سرکیو لیشن میںلاتا رہا ہے جبکہ2014میں بھی آر بی آئی نے5اور10ہزا رروپے مالیت کے نوٹوں کو سرکیولیشن میں لانے کی سفارش کی تھی تاہم حکومت نے اس سفارش کو نامنظور کردیا ۔انہوں نے کہا کہ اب آر بی آئی کی جانب سے2ہزار روپے مالیت کا نوٹ سرکیولیشن میں لا نے کی سفارش کی گئی جو حکومت نے قبول کی اور اب500اور2000روپے مالیت کے نئے ڈیزائن شدہ نوٹ سرکیولیشن میں فوری طور لائے جائیں گے جبکہ ریزرو بنک کرنسی سرکیولیشن میں اعلیٰ قدر کے نوٹوں کو حد میں رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ کرنسی ایکسچینج کے دیگر ذرائع چاہئے وہ چیک ،ڈیمانڈ ڈرافٹ،کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی ہو،میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ جعلی نوٹ کے خلاف لڑائی میں رول ادا کریںاور حکومت سے تعاون کریں۔ان کا کہناتھا کہ کورپشن اور کالے دھن کو زندگی کا ایک حصہ مان لیاگیا تھا ،یہ سوچ دھیمک کی طرح کھائے جارہا تھااورسماج کا کوئی انگ اس دھیمک سے اچھوتا نہ تھاتاہم اب ملک کا شہری رشوت خوری کو نہیں چنے گا۔