درجنوں رہائشی مکانات، دو سرکاری سکول، ایک مسجد اور قبرستان بھی زد میں
جاوید اقبال
مینڈھر// ضلع پونچھ کے مینڈھر سب ڈویژن کےکالا بن گاؤں میں زمین دھنسنے کے نتیجے میں28رہائشی مکان زمین بوس ہوچکے ہیں جبکہ35مکان ناقابل رہائش بن چکے ہیں۔اس کے علاوہ 3سرکاری سکول، ایک مسجد اور قبرستان بھی پسی کی زدمیں آئے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے وقفے وقفے سے جاری بارشوں کے سبب زمین دھنسنے کا سلسلہ شروع ہوا، جس نے پورے گاؤں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے ۔ درجنوں خاندان پہلے ہی محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ مزید گھروں کو بھی خطرہ لاحق ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 28مکانات،3سرکاری سکول، ایک مسجد اور قبرستان کو نقصان پہنچ چکا ہے ، درجنوں دیگر مکانات میں بھی دراڑیں پڑنے کا خدشہ ہے اور وہ کسی بھی وقت گر سکتے ہیں۔ قبرستان سے پانچ لاشیں نکال کر انہیں سلوہ شفٹ کیاگیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ صورتحال پر باریک بینی سے نظر رکھے ہوئے ہے اور متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ متبادل رہائش فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ حکام کے مطابق زمین دھنسنے کا عمل ابھی بھی جاری ہے ، اس لیے اولین ترجیح انسانی جانوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کرنا ہے ۔ مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کے لیے مستقل بحالی کے اقدامات کرے تاکہ انہیں مستقبل میں بھی اس طرح کی آفات سے محفوظ رکھا جا سکے ۔ علاقہ کے لوگوں نے انتظامیہ سے ایپل کی کہ فوری طور سلائیڈنگ کو روکنے کا کوئی بندوبست کیا جائے ورنہ بہت بڑا نقصان ہو گا اور سینکڑوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہو جائیں گے۔ اُنکا کہنا تھا کہ اِس وقت تک 50سے زائد مکان خطرے میں ہیں اور زیادہ تر لوگوں نے مکانات خالی کر دئے ہیں لہٰذا لوگوں کے رہنے اور کھانے کا بھی کوئی بندوبست کیا جائے تاکہ کوئی جانی نقصان نہ ہو ۔اِس دوران وزیرِ موصوف کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو سب کچھ بتا دیا گیاہے، لوگوں کا ر ہنے، کھانےپینے کا انتظام کیا جائے گا تاکہ جب تک دوبارہ لوگوں اپنے گھروں میں آباد نہ ہوں اُنکا بندوبست کیا جائے۔ اُنکا مزید کہنا تھا کہ 25کے قریب مکان مکمل طور پر تباہ و برباد ہو گئے ہیں اور 25 کے قریب مکان خطرے میں ہیں لیکن اُن میں بھی دراڑیں آ گئی ہیں جو رہنے کے قابل نہیں ہیں ۔سب ڈویژنل مجسٹریٹ مینڈھر عمران راشد کٹاریہ نے بتایا کہ اب تک کی گئی فیلڈ اسیسمنٹ میں28مکانات مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں جبکہ کئی مکمل طور پر منہدم ہوچکے ہیں اور باقی مکانات میں بڑی دراڑیں پڑ گئی ہیں جو اب رہنے کے لیے مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک تقریباً 35ڈھانچے کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے لیکن وہ رہنے کے لیے بھی غیر محفوظ ہیں۔ایس ڈی ایم میندھر نے مزید بتایا کہ متاثرہ علاقے سے اب تک 70خاندانوں کو نکالا جا چکا ہے جن میں سے چند خاندانوں کو حکومت کے قائم کردہ مراکز میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ کچھ خاندان اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں منتقل ہو گئے ہیں۔افسر نے یہ بھی بتایا کہ واقعے میں ایک مسجد، تین سکولوں اور ایک قبرستان کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
زمین دھنسنے کے درمیان
کئی سکولوں کو بند رکھنے کا حکم
کئی سکولوں کو بند رکھنے کا حکم
عظمیٰ نیوزسروس
پونچھ//پونچھ ضلع کے حکام نے منگل کو کالابن گاؤں میں کئی سکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ زمین دھنسنے اور موسم کی خرابی کی اطلاعات کے بعد حفاظتی خدشات کو جنم دیا ہے۔چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری حکم نامے کے مطابق، خطرناک صورتحال مقامی آبادی بالخصوص سکول جانے والے بچوں کی “زندگیوں اور حفاظت کے لیے سنگین خطرہ” ہے۔جن اسکولوں کو اگلے احکامات تک بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں گورنمنٹ پرائمری سکول تکیہ، گورنمنٹ مڈل سکول کالابان، گورنمنٹ پرائمری سکول محلہ کشمیریاں اور گورنمنٹ پرائمری سکول کھیتان شامل ہیں جن کے تمام زون مینڈھر کے تعلیمی زون میں ہیں۔حکام نے کہا کہ یہ فیصلہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر کیا گیا ہے اور حالات بہتر ہونے کے بعد اداروں کا معمول کا کام دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
رانا کا لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ گاؤں کالابن کا دورہ
فوری ریلیف، بحالی کی ہدایت، متاثرین کو محفوظ مقام پر بسانے کی تجویز
عظمیٰ نیوزسروس
مینڈھر//جل شکتی، جنگلات، ماحولیات اور قبائلی امور کے وزیر جاوید احمد رانا نے پونچھ ضلع کے مینڈھر سب ڈویژن کے کالابن گاؤں کا دورہ کیا اور علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ اور زمین دھنسنے کے واقعات سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔وزیر موصوف کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر پونچھ اشوک کمار شرما کے علاوہ ضلع اور سب ڈویژنل انتظامیہ کے دیگر سینئر افسران بھی تھے۔دورے کے دوران، وزیر نے صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اور متاثرہ خاندانوں سے بات چیت کی تاکہ ہونے والے نقصانات کی سنگینی کو سمجھا جا سکے۔بے مثال نقصان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے رانا نے متاثرہ آبادی کو فوری مدد اور ریلیف فراہم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو تمام بے گھر خاندانوں کی فوری بحالی کے اقدامات شروع کرنے کی سخت ہدایات جاری کیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ضروری سہولیات جیسے عارضی رہائش، خوراک، صاف پانی اور صحت کی دیکھ بھال متاثرین کو بلا تاخیر فراہم کی جائے۔وزیر نے انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت دی کہ ہونے والے نقصانات کا فوری اور جامع اندازہ لگایا جائے، تاکہ ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ کے تحت متاثرہ خاندانوں کو بروقت معاوضہ فراہم کیا جا سکے۔وزیر کو دورے کے دوران بتایا گیا کہ اس آفت نے 25 سے زائد رہائشی مکانات اور سرکاری اداروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے جبکہ متعدد کو شدید نقصان پہنچا ہے جس سے درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے کہ مٹی کی مسلسل عدم استحکام کی وجہ سے متاثرہ زمین غیر آباد ہو گئی ہے، وزیر نے خاندانوں کی مستقل طور پر محفوظ علاقوں میں منتقلی کے لیے فوری اور قابل عمل منصوبے تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے مقامی آبادی کو یقین دلایا کہ حکومت مشکل کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی بحالی اور معاش کی بحالی کے لیے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔رانا نے امدادی اور بحالی کی کوششوں کے علاوہ محکمہ جنگلات کو متاثرہ علاقوں میں مٹی کے تحفظ کے فوری اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے ماحولیاتی توازن کو بحال کرنے اور زمین کی مزید تنزلی کو کم کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر شجرکاری مہم شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔علاقے میں بار بار ہونے والے لینڈ سلائیڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ سے لاحق طویل مدتی خطرے کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر نے فلڈ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو ایک جامع تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی جس کا مقصد مؤثر تخفیف کی حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ انہوں نے ان سے کہا کہ مجوزہ ڈی پی آر کو مستقبل کے واقعات کو روکنے اور کالابن گاؤں اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی طویل مدتی حفاظت اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ساختی اور غیر ساختی اقدامات پر توجہ دینی چاہیے۔وزیر نے عمر عبداللہ حکومت کے کمزور کمیونٹیز کے تحفظ اور پائیدار ماحولیاتی طریقوں کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، جبکہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ تمام خطوں میں آفات سے نمٹنے کے بروقت اور موثر طریقہ کار موجود ہیں۔
ڈی سی پونچھ کا کالابن مینڈھرکے متاثرہ علاقے کا دورہ
کسی بھی حقیقی سیلاب متاثرہ خاندان کو نہیں چھوڑا جائے :اشوک کمار
کسی بھی حقیقی سیلاب متاثرہ خاندان کو نہیں چھوڑا جائے :اشوک کمار
عظمیٰ نیوزسروس
پونچھ//ڈپٹی کمشنر پونچھ اشوک کمار شرما نے سب ڈویژن مینڈھر میں کالابن کے سیلاب سے متاثرہ علاقے کا ایک وسیع دورہ کیا، جہاں حالیہ شدید بارشوں نے مکانات، سڑکوں اور دیگر اہم انفراسٹرکچر کو لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کے دھنسنے سے شدید نقصان پہنچایا ہے۔کئی خاندانوں نے اپنے گھروں کے مکمل یا جزوی طور پر گرنے اور ضروری خدمات جیسے پانی اور بجلی کی فراہمی کے بند ہونے کی اطلاع دی۔ ڈپٹی کمشنر نے موقع پر ہی متعلقہ محکموں کو بنیادی سہولتیں بلاتاخیر بحال کرنے کی ہدایات دیں۔فوری ردعمل میں، ڈپٹی کمشنر نے متاثرہ خاندانوں کو امدادی سامان، بشمول خیمے، راشن، طبی سامان اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کیں۔ متاثرہ خاندانوں کو ڈیزاسٹر ریلیف کے اصولوں کے مطابق معاوضہ بھی دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے لوگوں کو یقین دلایا کہ “کسی بھی حقیقی سیلاب سے متاثرہ خاندان کو نہیں چھوڑا جائے گا” اور انتظامیہ کے اس مشکل وقت میں ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے جل شکتی، جنگلات، ماحولیات اور قبائلی امور کے وزیر جاوید احمد رانا سے ملاقات کی جس میں کالابان کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے امدادی سرگرمیوں اور بنیادی سہولیات کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور زمینی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور مکینوں کی بروقت امداد کو یقینی بنایا گیا۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے ہائیر سیکنڈری سکول گلی کالابن کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے سکول انتظامیہ سے ملاقات کرکے انفراسٹرکچر کی حالت کا جائزہ لیا۔