کاش

Mir Ajaz
1 Min Read

خوابوں کی تعبیر میں لکھتا
روشن سی تقدیر میں لکھتا
خود کو یہ انعام میں لکھتا
اُن کو اپنے نام میں لکھتا
رحمت ہوتی کچھ آسمانی
اُن کو پانے کی آسانی
حق بس ان پہ میرا ہوتا
پاس نہ ایرا غیرا ہوتا
اُن کو میں تعویز بناتا
دھڑکن کے نزدیک سجاتا
اشکوں کو نہ بہنے دیتا
غم تنہا نہ سہنے دیتا
لکھتا کاش کوئی پٹواری
وہ میری ساری کی ساری
ختم یہیں پہ ہوتا قصہ
وہ بس ہوتی میرا حصہ

فلکؔ ر یاض
حسینی کالونی چھترگام کشمیر
موبائل نمبر؛6005513109

 

Share This Article