نئی دہلی// اترپردیش کے کاس گنج فسادات میں مسلمانوں کی دکانوں کو نذر آتش کئے جانے اور بڑی تعداد میں بھرتی کی گرفتاری کئے جانے کا دعوی کرتے ہوئے جمعیت علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے جمعیت ریلیف و قانونی کمیٹی کو کا م میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔ جمعیت کی ایک پریس ریلیز کے مطابق اس سلسلے میں جمعیت علماءہند کی مرکزی وریاستی یونٹوںنے سروے کے بعد 20 لاکھ روپے جاری کیا ہے۔واضح ہو کہ جمعیت علماءہند کے وفد نے گزشتہ ہفتہ متاثرہ علاقہ کے جائزہ کے موقع پر مقامی ریلیف کمیٹی اور وکلاءپر مشتمل ایک لیگل سیل قائم کی تھی۔ پریس ریلیز میں دعوی کیا گیا ہے کہ ریلیف کمیٹی نے سروے میں پایاہے کہ فساد میں صرف مسلم طبقے کی دکانوں اور کاروبار کو نقصان پہنچایا گیا اور اس کے باوجود 80 فی صد سے زائد گرفتاریاں مسلم نوجوانوں کی ہوئی ہیں۔مولانا محمود مدنی نے جمعیت علما ءاترپردیش کے ریاستی صدر مولانا متین الحق اسامہ کانپوری و دیگر ذمہ داروں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ مولانا متین الحق اسامہ کانپور ی نے بتایا کہ جمعیت علماءاترپردیش نے کاس گنج کے لیے اپنی طرف سے مبلغ دس لاکھ روپے دیا ہے، جبکہ بقیہ دس لاکھ مرکز نے دیا ہے۔ یہ رقم مقامی ریلیف کمیٹی اور لیگل سیل کے توسط سے خرچ کی جائے گی۔