کاروبار میں شہد کی مٹھاس|| 400مگس بانی ڈبے اور فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب

Mir Ajaz
3 Min Read

 عارف بلوچ

 

اننت ناگ//ضلع اننت ناگ کے قصبہ ڈورو سے تعلق رکھنے والی نصرت جان ایک کامیاب تجارت پیشہ خاتون کے بطور ابھر رہی ہے۔چنہ گنڈ گاؤں میں پیدا ہونے والی نصرت کی دسویں جماعت پاس کرنے کے فورا بعد شادی ہوئی لیکن اس کے مصمم اور عمل پیہم کے فارمولا نے نصرت کو کامیاب تجارت پیشہ خاتون کے بطور سامنے لایا ہے۔ سسرال والوں کے بھر پور تعاون سے انہوں نے گھر سے نکل کر مگس بانی کا کاروبار شروع کیا اور آج (Rahat Organic Honey) کے نام سے کئی سٹال مختلف مقامات پر چل رہے ہیں۔وہ کہتی ہیں اگر ان کے شوہر نے ان کا ساتھ نہ دیا ہوتا تو ان کے لیے کام کو جاری رکھنا مشکل ہوجاتا۔ابتدائی دنوں میں نصرت کے پاس بہت کم مگس بانی ڈبے تھے تاہم اب موصوفہ کے پاس 400 ڈبے ہیں جن سے ہر سال کئی کوئنٹل شہدکی پیداوارہوتی ہے ۔

 

نصرت نے اب شہد کاروبار میں مزید شفافیت لانے کی غرض سے فلٹریشن مشین نصب کی جس کی وجہ سے کاروبار میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔نصرت کہتی ہیںکہ اب صورتحال قدرے مختلف ہے اب یہاں بھی خواتین مختلف شعبوں میں اپنی کارکردگی دکھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ مگس بانی کاروبار چھوٹا ہے تاہم وہ اپنے کام سے مطمئن ہے،ابتدائی دنوں میں بہت کم لوگ اسٹال کی طرف رخ کر رہے ہیں لیکن اب گاہکوں کی تعداد میں ہر گذرتے دن کے ساتھ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ہلڑ شاہ آباد میں فلٹریشن پلانٹ تنصیب کرنے کے بعد انہوں نے اب ڈورو ویری ناگ سڑک اور اننت ناگ کوکرناگ سڑک پر سٹال لگائے ہیں، جس کا اچھاردعمل سامنے آیا ہے۔نصرت جان زوجہ نذیر احمد وانی کا کہنا ہے کہ وہ مگس بانی سے اچھا نفع کما رہی ہے جس سے گھر کے ضروریات پوری ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انکے پاس 2 قسم کا شہد دستیاب ہے اور اب وہ شہد ملک کی کئی ریاستوں میں درآمد ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ انکے پاس خالص شہد ہے جن کی قیمت دیگر کمپنیوں سے کافی کم ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر مگس بانی کے لیے موزوں جگہ ہے۔ نصرت کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں دیگر گھریلو خواتین کو بھی چاہیے کہ وہ چار دیواری سے باہر نکل کر اپنا چھوٹا موٹا کاروبار شروع کریں۔ ایسا نہیں ہے کہ نصرت صرف اپنے کاروبار کو ہی ترجیح دیتی ہیں بلکہ وہ ایک گھریلو اور ذمہ دار خاتون بھی ہیں۔وہ اپنے گھر کی تمام ذمہ داریاں ادا کرتی ہیں اور اس کے بعد اپنی فیکٹری میں جاکر کا کام جائزہ لیتی ہیں۔

Share This Article