سرینگر+پونچھ//دو ہفتوں تک مسلسل معطل رہنے کے بعد سرینگر اور مظفرآباد کے درمیان چلنے والی کاروان امن بس سروس سوموار کو بحال ہو گئی۔ اس دوران اس بس سروس سے 68لوگوں نے آر پار سفر کیا ۔ایس ایچ او اوڑی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہاں سے مظفرآباد کیلئے 36لوگ گئے ہیں جبکہ وہاں سے وادی اپنے رشتہ ادروں سے ملنے 32لوگ آئے ہیں اور یہ کراسنگ دن کے تین بجے ہوئی ہے ۔کراسنگ کے دوران فوج ،پولیس اور ضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے جنہوں نے آنے والے مہمانوں کا استقبال کیا اور جانے والوں کو الوداع کیا۔معلوم رہے کہ گذشتہ ہفتے یہ بس سروس لائن آف کنٹرول پر جاری ہندوپاک کشیدی کی وجہ سے معطل کر دی گئی تھی ۔ کاروان امن بس کا آغاز 7 اپریل 2005 کو ہوا جس کے بعد صدیوں سے بچھڑے لوگوں نے آر پار جا کر اپنے عزیز واقارب سے ملاقات کی ۔ گذشتہ ہفتے یہ بس سروس لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی جبکہ 24 اکتوبر کو پاکستانی زیرانتظام کشمیر میں منائے جانے والے 69 ویں ’یوم تاسیس‘ کے پیش نظرمعطل کی گئی تھی۔ادھر لگاتار تین ہفتے معطل رہنے کے بعد پونچھ راولاکوٹ بس سروس بحال کردی گئی جس دوران 90مسافروں نے آر پار کا سفر کیا ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ حد متارکہ پر ان دنوں ہندپاک افواج کے درمیان شدید فائرنگ اور گولہ باری کاسلسلہ جاری ہے تاہم اس کے باوجود بس سروس کو بحال کردیاگیاہے ۔بس سروس حکام کے مطابق مجموعی طور پر نوے مسافروں نے حد متارکہ کا سفر کیا۔اس دوران پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے 53مسافر پونچھ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کی غرض سے آئے جبکہ دو افراد پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد واپس ہوگئے ۔پونچھ سے راولاکوٹ روانہ ہوئی بس کے ذریعہ 33مسافر پونچھ میں رہنے کے بعد اپنے وطن واپس لوٹ گئے جبکہ اس دوران پونچھ سے تعلق رکھنے والے 4نئے مسافر اپنے رشتہ داروں سے ملنے کیلئے اس پار گئے ۔